گرین سگنل ملتا تو گھر نہ بیٹھتے: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''اگر گرین سگنل ملتا تو گھر نہ بیٹھتے‘‘ بلکہ باہر نکل کر بھنگڑے ڈال رہے ہوتے، اگرچہ درمیان میں ہمیں ایک سگنل ملا بھی تھا جس کے بعد ہم نے نہ صرف استعفوں کا آپشن ختم کر دیا تھا بلکہ لانگ مارچ کا معاملہ بھی آہستہ آہستہ کولڈ سٹوریج میں ڈال دیا گیا لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ گرین نہیں بلکہ بلیک سگنل تھا جس سے ساری امیدوں پر پانی پھر گیا، سو اب عدم اعتماد کا آپشن ہی باقی رہ گیا ہے جس کی کھچڑی پک رہی ہے لیکن یہ سب کو معلوم ہے کہ خاکسار کو کھچڑی سے کوئی دلچسپی نہیں، حلوہ ہوتا تو کوئی بات بھی تھی۔ آپ اگلے روز ڈی آئی خان میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
میدان میں کھڑے ہیں، بھاگیں گے نہیں: علی محمد خان
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ ''میدان میں کھڑے ہیں، بھاگیں گے نہیں‘‘ کیونکہ بھاگنے کیلئے جو پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں وہ ہمارے بس کا روگ نہیں، اسی لئے میدان میں کھڑے ہیں کیونکہ بھاگنا کوئی آپشن ہی نہیں ہے ورنہ جتنی تیز رفتاری سے ہم لوگ بھاگ سکتے ہیں کوئی اور کیا بھاگتا ہوگا، البتہ مہنگائی نے ہماری جو دوڑ لگائی ہوئی ہے وہ بھی خاصی قابلِ دید ہے جس کی ذمہ دار صرف اور صرف اپوزیشن ہے جس نے عوام کو گمراہ کر رکھا ہے ورنہ عوام مہنگائی کی کچھ زیادہ پروا نہیں کرتے کیونکہ وہ مہنگی چیزیں خریدتے ہی نہیں اور اس طرح انہوں نے مہنگائی کو شکست فاش دے رکھی ہے اور خود وی کا نشان بنائے کھڑے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
بیساکھیاں ہٹیں گی تو عدم اعتماد ہو جائیگا: خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور (ن) لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''بیساکھیاں ہٹیں گی تو عدم اعتماد ہو جائے گا‘‘ کیونکہ سارا رولا ہی بیساکھیوں کا ہے جس کا ہمیں 30سالہ تجربہ ہے جبکہ خاکسار کے علاوہ ان کی جانکاری کسے ہو سکتی ہے مگر جو کچھ ہم نے اپنے ادوار میں کر کے دکھا دیا ہے بیساکھیوں والوں کا یہ منشا ہرگز نہیں تھا اس لئے مخالفوں کی بیساکھیاں نکالنا اور وہ ہمیں سونپ دینا ناممکن ہے کیونکہ بیساکھیوں کی اس سے زیادہ بے توقیری کیا ہو سکتی ہے اس لئے بیساکھیوں کا ہٹنا ناممکن ہے اسی طرح تحریک عدم اعتماد آنا بھی ممکن نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں تحریک عدم اعتماد کے امکانات پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اپوزیشن کا حکومت گرانے کا
خواب پورا نہیں ہوگا: فرخ حبیب
وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن کا حکومت گرانے کا خواب پورا نہیں ہوگا‘‘ کیونکہ وہ درمیان ہی میں بڑبڑا کر اُٹھ بیٹھے گی اس لئے اسے چاہیے کہ یہ خواب رات کی بجائے دن میں دیکھے اور جہاں تک دیکھنا ہو اپنی مرضی سے دیکھے کیونکہ ویسے بھی اسے اس کے علاوہ کوئی کام نہیں ہے کیونکہ رات کو تو اسے بُرے بُرے خواب ہی آئیں گے اور وہ بھی نامکمل کیونکہ جب حکومت گرنے لگتی ہے تو ان کی آنکھ کھل جاتی ہے لیکن دوبارہ آنکھیں بند کرتے ہیں تو خواب تو ختم ہوچکا ہوتا ہے نیز خواب دیکھنے کے بجائے انہیں خواب کی ممکنہ تعبیر پر بھی تھوڑا غور کر لینا چاہیے کہ نامکمل خوابوں کی تعبیر زیادہ سے زیادہ کیا ہوسکتی ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شریک تھے۔
وقت آ گیا ہے کہ اہل قیادت
کو موقع دیا جائے: سراج الحق
امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ''وقت آ گیا ہے کہ اہل قیادت کو موقع دیا جائے‘‘ اور خاکسار کی خدمات سے فائدہ اٹھایا جائے اور نااہل قیادت سے جان چھڑائی جائے کیونکہ ہمیں تو ابھی آزمایا بھی نہیں گیا اس لئے ہمیں چانس دینا بنتا ہے اور یہ سب کچھ چانس دینے والوں پر منحصر ہے جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کیونکہ جب تک ہمیں موقع نہیں دیا جاتا، ہماری اہلیت کا اندازہ کیسے لگایا جا سکتا ہے جبکہ ہمیں تو زیادہ تر وہی لوگ ووٹ دیں گے جو صالح ہوں گے اس لئے الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ غیر صالح لوگوں پر پابندی لگا دے تاکہ ہمارا بھی کوئی چانس نکل سکے۔ آپ اگلے روز منصورہ میں ترتبیت گاہ سے خطاب کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں اسلم عارفی کا کلام:
خواب سیدھا تھا مگر تعبیر الٹی ہو گئی
آئینے کے سامنے تحریر اُلٹی ہو گئی
محوِ رقص و سرود زندہ باد
میرا سارا وجود زندہ باد
جن سے قائم ہے وصل کی حُرمت
سب حدود و قیود زندہ باد
جو درِ یار پر کیے ہم نے
وہ رکوع و سجود زندہ باد
حضرتِ عشق کی بدولت ہے
میرا نام و نمود زندہ باد
ہمارے دل پہ پاؤں دھر چکی ہے
محبت پیش قدمی کر چکی ہے
مٹی گارا کھُر چلیا اے
جُسا سارا کھُر چلیا اے
آج کا مقطع
پانی سا بہتا پھرتا تھا میں پانی کے ساتھ ظفر
کوئی بہت منہ زور لہر تھی جس نے مجھے اُچھال دیا