پہلا وزیراعظم ہے جو کرپٹ نہیں: شہباز گل
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ ''عمران خان پہلا وزیراعظم ہے جوکرپٹ نہیں‘‘ البتہ ان کے اردگرد کچھ لوگ ایسے ضرور ہوں گے جن کی قسم نہیں دی جا سکتی کیونکہ وزیراعظم اگر انہیں سمجھانے میں ہی لگے رہیں تو حکومت کس وقت کریں اگرچہ یہ لوگ پہلے ہی کافی سمجھے ہوئے ہیں کیونکہ خصوصی سمجھ کے بغیر تو یہ کام ہو ہی نہیں سکتا اس لئے انہوں نے ایسے افراد کو قدرت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ، دنیا چونکہ اُمید پر قائم ہے؛چنانچہ ان لوگوں نے بھی امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
تم کسی کی نہیں، اللہ کی پکڑ میں آؤ گے: سعد رفیق
سابق وزیر ریلوے اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''تم کسی کی نہیں، اللہ کی پکڑ میں آؤ گے‘‘ کیونکہ اگر تم نے کسی اور کی پکڑ میں آنا ہوتا تو ہماری اتنی کوششوں کے بعد ہماری پکڑ میں ہی آ جاتے، اس لئے اللہ کی پکڑ سے ڈرو اور ہم سے عبرت حاصل کرو جو پکڑ میں آئے ہوئے ہیں، عدالتوں کے رحم و کرم ہیں اور نکلنے کا کوئی اور راستہ دکھائی نہیں دے رہا، اگرچہ ہمارے خلاف مقدمات پی پی حکومت نے اور اس کے خلاف ہم نے قائم کر رکھے ہیں اور دونوں بھگت بھی رہے ہیں۔ آپ اگلے روز وزیر اعظم کے خطاب پر اپنا ردعمل ظاہر کر رہے تھے۔
فضل الرحمن اب کبھی اقتدار میں
نہیں آئیں گے: پرویز خٹک
وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''فضل الرحمن اب کبھی اقتدار میں نہیں آئیں گے‘‘ البتہ ایک بار کشمیر کمیٹی کے چیئرمین بنے تھے جس دوران انہوں نے کشمیر کے لیے تو کچھ نہیں کیا البتہ مختلف ملکوں کاسیر سپاٹا کر کے آ گئے تھے جس کی یاد انہیں اب بھی ستاتی رہتی ہے کیونکہ انہوں نے اقتدار میں آنا ہوتا توموجودہ تین سالہ تحریک ہی میں کچھ حاصل کر لیتے بلدیاتی الیکشن میں کامیاب ہوئے ہیں تو صرف ہماری غلطیوں کی وجہ سے جن کا آئندہ بھی امکان ہے۔ آخر ہم خطا کے پُتلے ہیں اور بندے بشر بھی۔ آپ اگلے روز نوشہرہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عدم اعتماد کے لیے گنتی پوری کر لی ہے: رانا ثنا اللہ
سابق وزیر قانون پنجاب اور نواز لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ''عدم اعتماد کے لیے گنتی پوری کر لی ہے‘‘ لیکن اس گنتی کا کوئی اعتبار نہیں ہے ورنہ اب تک تحریک عدم اعتماد والا کام کر چکے ہوتے اور جس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ ہمارے لوگوں کی گنتی ہی پوری نہیں ہوتی ا ور پوری ہونے سے پہلے ہی پوری ہونے کا شور مچا دیتے ہیں جبکہ دوسری اور اصل وجہ یہ ہے کہ گنتی پوری ہونے کے باوجود یہ خدشہ لگا رہتا ہے کہ عین وقت پر اس میں کوئی نہ کوئی گڑ بڑ ہو جائے گی اور سارے کئے کرائے پر پانی پھر جائے گا اور اگر یہ بات نہ ہوتی تو تحریک عدم اعتماد کب کی پیش کرچکے ہوتے۔ آپ اگلے روز میاں شہباز شریف کی عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عدم اعتماد میں جماعت اسلامی بھی
ہمارا ساتھ دے گی: پرویز اشرف
پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ''عدم اعتماد میں جماعت اسلامی بھی ہمارا ساتھ دے گی‘‘ اور بس اتنی سی کسر تھی جو پوری ہو گئی ہے۔ البتہ وہ اس لحاظ سے شش و پنج کاشکار ضرور ہے کہ خود ہم اس کا ساتھ دے پاتے ہیں یا نہیں کیونکہ ہمارے بارے جو باتیںہو چکی ہے ان کے مطابق ہم حکومت کے خلاف صرف گیدڑ بھبکیوں پر اکتفا کریں گے اور یہی ہماری اپنی حکمت عملی کا حصہ بھی ہے اور زیادہ امکان یہی ہے کہ تاریخ اپنے آپ کو پھر دہرائے گی جو کچھ اس نے سینیٹ کے الیکشن میں کیا تھا جبکہ تاریخ اس پر مجبور بھی ہے آپ اگلے روز اوکاڑہ میں لانگ مارچ کے حوالے سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں شعیب زمان کی شاعری:
جو سین ہی میں گرفتار ہو نہیں سکتے
کبھی بھی اچھے اداکار ہو نہیں سکتے
تمہارے لمس کا جادو ہے ورنہ سچ پوچھو
پرانے کپڑے چمکدار ہو نہیں سکتے
گلاب ہونٹوں پہ آنے سے اب رہا مرا نام
یہ بند کمرے ہوادار ہو نہیں سکتے
ہر ایک شخص ترے حال سے نہیں واقف
تمام لوگ سمجھ دار ہو نہیں سکتے
تمہاری سمت سے ٹھنڈی ہوا لگے کیسے
ستارے دن میں نمودار ہو نہیں سکتے
شکاری بن کے جو آئے ہوئے ہیں جنگل میں
درخت ان کے طرفدار ہو نہیں سکتے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خدا کا کام کر رہا ہے تُو بھی یار
بھرے ہوؤں کو بھر رہا ہے تُو بھی یار
یہ کس کے ذرّے تیرے ہاتھ لگ گئے
سمیٹ کر بکھر رہا ہے تُو بھی یار
میں چھو سکا نہ ساحلوں کی ریت کو
میرے لئے بھنور رہا ہے تُو بھی یار
آج کا مطلع
ملا تو منزل ِجاں میں اُتارنے نہ دیا
وہ کھو گیا تو کسی نے پکارنے نہ دیا