تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     02-03-2022

سُرخیاں، متن اور قمررضا شہزاد

تیل، بجلی سستا ہونا عوامی مارچ
کی پہلی کامیابی: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''تیل ،بجلی سستا ہونا عوامی مارچ کی پہلی کامیابی ہے‘‘ اور یہی کام اگر سال دو سال پہلے کر دیتے تو یہ چیزیں کب کی سستی ہو گئی ہوتیں اس لیے اس تاخیر پر عوام ہمیں بھی معاف نہیں کریں گے کیونکہ ہم صحیح کام بھی دیر سے کرتے ہیں البتہ کچھ کام ہمیشہ صحیح وقت پر کردیتے ہیں جس کیلئے ہم داد کے مستحق ہیں اور اگر ہماری دوسری کامیابی بھی اس طرح کی ہوئی جس سے ہمیں لینے کے دینے پڑ گئے تھے تو ہمیں اپنے کاموں پر غور کرنے کی ضرورت ہو گی جو ہمیشہ غلط وقت پر سرزد ہوتے ہیں، جن میں سب سے بڑھ کر حکومت کے خلاف یہ کارروائیاں ہیں جنہیں بالآخر ناکامی کا منہ دیکھنا ہے۔ آپ اگلے روز حیدرآباد میں مارچ کے شرکا سے خطاب کر رہے تھے۔
سب ٹرانسپورٹرز کو کرائے کم کرنا چاہئیں: وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ''سب ٹرانسپورٹرز کو کرائے کم کرنا چاہئیں‘‘ اور اگر نہ بھی کریں تو کوئی بات نہیں کیونکہ انہوں نے بھی اپنے بال بچوں کا پیٹ پالنا ہے جبکہ عوام تو مہنگے کرایوں کے عادی ہو چکے ہیں اور جو ان سے متاثر ہیں انہیں ہماری ہدایت کے مطابق سفر کرنے سے گریزکرنا چاہیے کیونکہ زندگی جب بجائے خود ایک سفر ہے جس کا کرایہ بھی نہیں لگتا تو فضول قسم کے سفر سے اجتناب کرنا چاہیے اور ٹرانسپورٹرز بھی چونکہ عوام ہی کاایک حصہ ہیں اس لیے انہیں کرائے کم کرنے پر مجبور بھی نہیں کیا جا سکتا لیکن چونکہ وہ کھاتے پیتے ہونے کے باوجود رحمدل ہوتے ہیں اس لیے انہیں اس جذبے کا اظہار بھی کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
شہزاد اکبر کے پکوڑے والے کاغذ
ہر جگہ کام نہیں آتے: عظمیٰ بخاری
نواز لیگ کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ''شہزاد اکبر کے پکوڑے والے کاغذ ہر جگہ کام نہیں آتے‘‘ کیونکہ یہ فالودہ اور پاپڑوں والے کاغذ نہیں ہیں جن میں اربوں روپے خواہ مخواہ ہمارے قائدین کے نام لگ جاتے تھے اور اسی پراسرار طریقے سے ان کی منی لانڈرنگ بھی ہو جاتی تھی اور کسی کو کانوں کان خبر بھی نہیں ہوتی تھی جبکہ چپڑاسی، ڈرائیور اور مالی وغیرہ کے کاغذات ان کے علاوہ ہیں، اس لیے شہزاد اکبر ہمارے کاغذوں سے اپنے کاغذوں کا مقابلہ نہ کریں کیونکہ ع
چہ نسبت خاک را با عالمِ پاک
آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
اچھی سیاسی جماعت سے آفر آئی
تو شامل ہو جاؤں گی: ریحام خان
وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ ''اچھی سیاسی جماعت سے آفر آئی تو شامل ہو جاؤں گی‘‘ کیونکہ جس جماعت نے بھی شامل ہونے کی آفر کی وہ اچھی ہی ہوگی؛ چنانچہ میں نے اپنا عندیہ ظاہر کر دیا ہے، اب یہ سیاسی جماعتوں کا کام ہے کہ مجھے شامل ہونے کی دعوت دیں جبکہ میری افادیت سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا، جیسا کہ میں نے کئی لوگوں کو آگے لگا رکھا ہے جو اب مجھے ہتک عزت کے نوٹس بھجوانے پر مجبور ہیں اور چونکہ ہر سیاسی جماعت کا شیوہ ہے کہ مخالف جماعت کا ناک میں دم کرنے کی کوشش جاری رکھی جائے اس لئے ہر جماعت کا فائدہ مجھے شمولیت کی دعوت دینے ہی میں ہے۔ آپ اگلے روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
مارچ سے پہلے عمران حکومت چھوڑنے
پر مجبور ہوں گے: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''مارچ سے پہلے حکومت چھوڑنے پرمجبور ہوں گے‘‘ البتہ اس میں یہ وضاحت نہیں کہ مارچ سے میری مراد مارچ کا مہینہ ہے یا لانگ مارچ جبکہ مارچ کا مہینہ تو شروع بھی ہو چکا ہے اس لیے مارچ کے مہینے سے پہلے حکومت کے جانے کا سوال پیدا ہی نہیں ہوتا لیکن لانگ مارچ بھی شروع ہو چکا ہے جس سے پہلے حکومت کو رخصت ہو جانا چاہیے تھا اور اس کا مطلب یہی نکالا جا سکتا ہے کہ مارچ سے مراد اس مارچ سے ہے جو اگلے سال آئے گا اس لیے ایک سال مزید انتظار کیا جا سکتا ہے جو کہ ہم گزشتہ ساڑھے تین سال سے کرتے چلے آ رہے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور، اب آخرمیں قمر رضا شہزاد کی شاعری:
نجانے آگ تھی کیا جس سے ہم بھرے ہوئے تھے
خود اپنے سامنے آنے سے بھی ڈرے ہوئے تھے
ہماری خامشی سے صاف علم ہو رہا تھا
ہمارے سانس تو چلتے تھے ہم مرے ہوئے تھے
بتا رہا تھا پرندوں کا اس طرف آنا
یہ پیڑ یوں ہی نہیں ان دنوں ہرے ہوئے تھے
نجانے کون سا لمحہ قبولیت کا ہو
ہم اک دعا کی طرح ہونٹ پر دھرے ہوئے تھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مرے لکھے ہوئے لفظوں کو رد کریں صاحب
دعا اُنہیں بھی جو مجھ سے حسد کریں صاحب
میں اپنے بعد بھی دنیا میں جگمگاتا رہوں
مرے چراغ کی لَو تا ابد کریں صاحب
یہاں میں شہرِ محبت بسانا چاہتا ہوں
سو آپ تھوڑی سی میری مدد کریں صاحب
سُنا ہے دشت کو مسند نشین چاہیے ہے
مجھے بھی اس کے لیے نامزد کریں صاحب
مجھے بھی آپ سا دنیا پرست ہونا ہے
میں نیک ہوں، مجھے تھوڑا سا بد کریں صاحب
یہ میں جو خاک پہ کچھ صورتیں بناتا ہوں
انہیں بھی آپ عطا خال و خد کریں صاحب
آج کا مطلع
دروازہ بھی کھولے گا، پذیرائی بھی ہو گی
لاز م نہیں یہ بات کہ شنوائی بھی ہو گی

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved