عدم اعتماد پر اپوزیشن کی شکست
نوشتۂ دیوارہے: حسان خاور
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاونِ خصوصی اورترجمان حسان خاور نے کہا ہے کہ ''عدم اعتماد پر اپوزیشن کی شکست نوشتۂ دیوارہے‘‘ اور میں نے خود ایک دیوارپر یہ عبارت لکھی ہوئی دیکھی ہے، اگر کوئی چاہے تو میں چل کر دکھا بھی سکتا ہوں بشرطیکہ اپوزیشن والوں نے اسے مٹا نہ دیا ہو کیونکہ وہ بڑے چالاک ہیں؛ البتہ ہماری کوشش ہے کہ اس دیوارکی زیادہ سے زیادہ حفاظت کی جائے تاکہ اس پر لکھا ہوا ہرطرح سے محفوظ رہے‘ اس کے علاوہ ہر جگہ چکر لگائے جا رہے ہیں کہ کوئی اور ایسی دیوار بھی نظر آ جائے جو اس تحریرسے مزین ہو اور اس سے ہمارے بہت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور سے معمول کا ایک بیان جاری کررہے تھے۔
خان صاحب کو اپنوں کا اعتماد بھی
حاصل نہیں: راجہ پرویز اشرف
سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ''خان صاحب کو اپنوں کا اعتماد بھی حاصل نہیں‘‘ اگرچہ اپنوں کا اعتماد توکسی کوبھی حاصل نہیں کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ جونقصان پہنچاتے ہیں‘ اپنے ہی پہنچاتے ہیں، اس لیے پرایوں سے زیادہ اپنوں سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے، اس لیے ہم بھی اپنوں پر کڑی نظررکھے ہوئے ہیں اور حکومت کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے کیونکہ اگر حکومت کو دھوکا دیا گیا تو اپنے ہی دیں گے اوریہی صورتِ حال باقیوں کو بھی درپیش ہے‘ اس لیے اپنے اپنے تجربات سے فائدہ اٹھانا بلکہ سبق حاصل کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز لاہور میں دیگر پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکررہے تھے۔
مستقبل میں تحریک انصاف سے اپنی راہیں
جدا کرنے کا ارادہ ہے: عامرلیاقت
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت حسین نے کہا ہے کہ ''مستقبل میں تحریک انصاف سے اپنی راہیں جدا کرنے کا ارادہ ہے‘‘ اور یہ مستقبل کئی برسوں پر بھی محیط ہو سکتا ہے کیونکہ جلد بازی شیطان کا کام ہے اور میں کوئی بھی کام جلد بازی میں نہیں کرتا بلکہ خوب سوچ بچار کر کے اور حالات کا رخ دیکھ کر فیصلہ کرتا ہوں اور اس شش و پنج میں رہنے سے تو بہتر ہے کہ میں کوئی اور کام کر لوں کیونکہ کام کی گنجائشیں بھی روز روز پیدا نہیں ہوتیں اور اگر خوش قسمتی سے کوئی گنجائش پیدا ہو جائے تو اس کا فائدہ اُٹھا لینا چاہیے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
بہت جلد سرپرائز ملنے والا ہے: رانا ثناء اللہ
سابق وزیر قانون پنجاب اور مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ ''بہت جلد سرپرائز ملنے والا ہے‘‘ اور یہ سرپرائز اپوزیشن کی شکست اور تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کی صورت میں بھی ہو سکتا ہے کیونکہ اس کی کامیابی تو ایک طرح سے یقینی امر ہے اسی لیے وہ کوئی سرپرائز نہیں ہو گا اور چاروں شانے چت ہو جانا ہی سرپرائز ہو سکتا ہے سو یہ پریشانی سمجھ نہیں آرہی اور ہم سب دعائیں مانگ رہے ہیں کہ خدا ہمیں ایسے سرپرائز سے بچائے رکھے جس کے لیے ہم بالکل تیار نہیں؛ اگرچہ تین‘ ساڑھے تین سال سے اب تک جو ہو چکا ہے‘ تیار اس کے لیے بھی نہیں تھے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
مکالماتِ فراقی
یہ ہمارے محترم دوست، شاعر اور نقاد ڈاکٹر تحسین فراقی کے ادبی انٹرویوز کا مجموعہ ہے‘ جسے ڈاکٹر طاہر مسعود نے مرتب کیا ہے۔انتساب اس طرح سے ہے: نکتہ طراز‘ نظریہ آفریں دانشور اور نہایت ممتاز نقاد مرحوم سراج منیر (م1990ء) کے نام ع
خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہو گئیں
پیش لفظ اور اندرونِ سرورق ڈاکٹر طاہر مسعود کے قلم سے ہے جبکہ پسِ سرورق ڈاکٹر تحسین فراقی کی تصانیف کا نام درج کیا گیا ہے جن کی تعداد 22ہے۔ سرورق پر مصنف کی تصویر شائع کی گئی ہے۔ جن ادبی شخصیات کے انٹرویوز شاملِ کتاب ہیں‘ ان میں سے چند کے اسمائے گرامی اس طرح سے ہیں: عمران نقوی ، طارق ہاشمی، حسن رضوی، خالد ہمایوں، تسلیم احمد تصور، محمود الحسن، عارفہ صبح خان، رئوف ظفر اور خالد ہمایوں۔ تنقیدی ادب کا ذوق رکھنے والوںکے لیے یہ کتاب ایک تحفے سے کم نہیں ہے۔ دلی مبارک ہو!
اور‘ اب زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے عرفان وارث کی پنجابی شاعری:
ہاں اوہ اج وی میرا اے
اینا جھوٹھ بہتیرا اے
ہمت رکھ تے بلد ا رہ
حالے بہت ہنیرا اے
کُن تے اوہ دی کہندا اے
جس دا چار چفیرا اے
او ای لُٹی جاندے نیں
جنہاں کول ودھیرا ہے
وارث کل وی تیرا سی
وارث اج وی تیرا اے
٭......٭......٭
بھانویں پہلے اوہ وی خالی ہُندی اے
پکے پھل دی نیویں ڈالی ہندی اے
سارے وارثؔ مونہوںبول کے منگدے نیں
کجھ لوکاں دی اکھ سوالی ہندی اے
٭......٭......٭
رب نوں منن والے وی
لوڑ پئی تے دِسے نئیں
جنّا مینوں ونڈیا اے
اونے میرے حصے نئیں
آج کا مطلع
ہم نے آواز نہ دی برگ و نوا ہوتے ہوئے
اور ملنے نہ گئے اس کا پتا ہوتے ہوئے