حکومت کو چھٹی کا دودھ یاد کرا
دیں گے: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''ہم حکومت کو چھٹی کا دودھ یاد کرا دیں گے‘‘ اگرچہ مجھے بلکہ ہم میں سے کسی کو بھی معلوم نہیں ہے کہ یہ چھٹی کا دودھ کیا ہوتا ہے اور کہاں سے ملتا ہے جیسا کہ آج تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ایک طویل عرصے سے جو کر رہے ہیں اور اس کا اصل مقصد کیا ہے کیونکہ حکومت اگر آٹو میٹک موڈ پر ہے تو اپوزیشن بھی آٹو میٹک طریقے ہی سے چل رہی ہے، خدا انجام بخیر کرے جس کے بارے میں کافی تشویش میں مبتلا ہیں۔ علاوہ ازیں اہلِ زبان حضرات سے درخواست ہے کہ ہمیں چھٹی کے دودھ کا مطلب بھی بتا دیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے 23مارچ کو لانگ مارچ کرنے کا اعلان کر رہے تھے۔
اپوزیشن نے ہی تبدیلی لانی ہے تو کیا
35سال ستو پی کر سو رہے تھے: حسان خاور
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاونِ خصوصی اور ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ ''اگر اپوزیشن نے ہی تبدیلی لانی تھی تو کیا 35سال تک یہ ستو پی کر سو رہے تھے؟‘‘ گہری نیند سونے کے لیے ستو پینا کافی مفید ہوتا ہے جس کا تجربہ بھی کر چکا ہوں۔ ایسا کرنے سے آنکھ تیسرے دن جا کر کھلی تھی، اس لیے یہ نسخۂ کیمیا اپنی پارٹی والوں کو بھی بتا رہا ہوں، اگرچہ وہ ستو پیے بغیر بھی خوابِ خرگوش کے مزے لے رہے ہیں اور جو کچھ آج کل اُن کے اردگرد ہو رہا ہے ا س سے بے پروا ہو کر بے پرکی اُڑانے میں لگے رہتے ہیںاور پروں کے بغیر کسی چیز کو اڑانا ہرگز کوئی آسان کام نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے اپنی معمول کی بات چیت کر رہے تھے۔
وزیراعظم جلسے میں اپنے
استعفے کا اعلان کریں گے: رانا ثناء اللہ
سابق وزیر قانون پنجاب اور مسلم لیگ نواز کے اہم رہنما رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم جلسے میں اپنے استعفے کا اعلان کریں گے‘‘ کیونکہ عدم اعتماد کی کامیابی سے پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کا یہی ایک طریقہ ہے اور اس سے بچنا ہرکسی کا حق بھی ہے جیسا کہ ہمارے قائد جیل جانے سے بچنے کے لیے لندن سدھار گئے تھے البتہ اس کے لیے انہیں کافی پاپڑ بیلنا پڑے تھے، اور پاپڑ والے بھی سب کے سب ہمارے اپنے ہی تھے اور اب تک چلے آ رہے ہیں جنہوں نے ہماری لاعلمی میں اربوں روپے ہمارے قائدین کے اکاؤنٹس میں جمع کرا دیے تھے جنہیں باہر بھیجنے کی زحمت ہمیں اُٹھانا پڑی۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
ملکی ترقی اور سلامتی کا سفر روکنے کیلئے
چور، ڈاکو اکٹھے ہو گئے: اعظم سواتی
وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ''ملکی ترقی اور سلامتی کا سفر روکنے کیلئے چور اور ڈاکو اکٹھے ہو گئے ہیں‘‘ اگرچہ وہ مہنگائی کا سفر بھی روکنا چاہتے ہیں لیکن یہ ان کے بس کا روگ نہیں کیونکہ اسے جوں جوں روکو‘ اس کی فطرت ہی ایسی ہے کہ اس میں اضافہ ہوتا رہتا ہے، اس لیے اگر وہ اسے واقعی روکنا چاہتے ہیں تو اسے اس کے حال پر چھوڑ دیں، یہ شرمندہ ہو کر خود ہی ختم ہو جائے گی اور اس کی روایت ہمارے ہاں ختم ہوتی جا رہی ہے ورنہ اب تک حکومت اور اپوزیشن کو بہت سے مواقع میسر آئے تھے لیکن انہوں نے انہیں درخورِ اعتنا نہیں سمجھا۔ آپ اگلے روز مانسہرہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں ڈاکٹر صغرا صدف کی شاعری:
جو کہہ دیا وہ کر کے دکھانا پڑا مجھے
اس دل لگی میں جان سے جانا پڑا مجھے
جیون میں کوئی اور تھا‘ دل میں تھا کوئی اور
دونوں سے دل کا حال چھپانا پڑا مجھے
جس کے بغیر سانس بھی لینا محال تھا
ہائے وہ ایک شخص بھلانا پڑا مجھے
٭......٭......٭
تُو مجھے خود میں نظر آتا نہیں
اس لیے اب آئینہ بھاتا نہیں
اے محبت سے بھرے موسم بتا!
کیا ترا مجھ سے کوئی ناتا نہیں
اپنی آنکھوں سے کبھی چھو لوں تجھے
ہاتھ تو تجھ تک مرا جاتا نہیں
آج کامقطع
کیا زمانہ ہے کہ اس گنبدِ بے در میں ظفرؔ
اپنی آواز کو دیکھا ہے فنا ہوتے ہوئے