حکمران مستقبل کا خاکہ دینے کے بجائے ماضی
کے حوالوں میں گم رہتے ہیں: شہباز شریف
قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف‘ مسلم لیگ نواز کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''حکمران مستقبل کا خاکہ دینے کے بجائے ماضی کے حوالوں میں گم رہتے ہیں‘‘ حالانکہ ماضی کے حوالے اس قدر ناگوار اور پریشان کن ہیں کہ ہم خود ان سے جان چھڑانے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں لیکن وہ ہمارا پیچھا ہی نہیں چھوڑتے اور جن کی وجہ سے رات کو بُرے بُرے خواب بھی آتے ہیں اور ہڑبڑا کر اُٹھ بیٹھتے ہیں کیونکہ مقدمات بھی تو جان کا عذاب بنے ہوئے ہیں اور اگر ان میں کوئی اونچ نیچ ہو گئی تو کھوتا ہی کھوہ میں جا گرے گا۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹر کے ذریعے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
ہماری سیاست کی بنیاد جمہوریت، عدم اعتماد
کی نوبت نہیں آئے گی: فواد چودھری
وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''ہماری سیاست کی بنیاد جمہوریت ہے، عدم اعتماد کی نوبت نہیں آئے گی‘‘ یعنی اگر ہم نے دیکھا کہ عوام ہمارے ساتھ نہیں ہیں تو ہم خود ہی دستبردار ہو جائیں گے کیونکہ عوام کا مفاد اور جمہوری روایات ہمیں جان سے بھی زیادہ عزیز ہیں جبکہ ڈی چوک میں جلسوں میں تصادم کا بھی خطرہ ہے اور ہم امن پسند لوگ ہیں اور حالات کی خرابی ہرگز نہیں چاہتے اور اگر ہمارے کچھ آدمیوں نے پیسے پکڑ لیے ہیں تو ہمیں اس پر بھی خوشی ہے کہ کمرتوڑ مہنگائی کے اس زمانے میں ان کے مالی مسائل کچھ کم ہوں گے، نیز ہم اپنے اتحادیوں کو بھی زیادہ پریشان نہیں کرنا چاہتے۔ آپ اگلے روز چودھری شجاعت حسین کی جلسے منسوخ کرنے کی درخواست کا جواب دے رہے تھے۔
ووٹ نہ دینے یاغیر حاضر رہنے والے
رکن کو نااہل کرائیں گے: آصف زرداری
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''ووٹ نہ دینے یاغیر حاضر رہنے والے رکن کو نااہل کرائیں گے‘‘ کیونکہ جو ارکان اِدھر اُدھر ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں ان کے بارے میں ہمیں سب معلوم ہے حالانکہ اُن کی‘ جیسی وہ چاہتے ہیں‘ خدمت کی جا سکتی ہے جبکہ حکومت کے پاس تو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں جبکہ ان حضرات کو معلوم ہونا چاہیے کہ متعدد حکومتی ارکان کس حد تک نہال ہو چکے ہیں اور ہمارا عقیدہ ہے کہ پیسے کا درست جگہ مصرف ہی اس میں برکت کا سبب بنتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کے بیان کو چیلنج کر رہے تھے۔
ہر ہتھکنڈے کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے: عثمان بزدار
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''ہر ہتھکنڈے کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے‘‘ اگرچہ ہم کافی عرصے سے ڈٹے ہوئے ہیں اور بیحد تھک بھی چکے ہیں کیونکہ انسان آخر کب تک ڈٹ کر کھڑا رہ سکتا ہے؛ چنانچہ قدرتی طور پر ہم کمزوربھی پڑنا شروع ہو گئے ہیں جس سے مخالفین نے بے پناہ فائدہ اٹھایا ہے اور صوبائی حکومت کی رخصتی کرانے میں وہ خاصی حد تک کامیاب بھی محسوس ہوتے ہیں حتیٰ کہ جو بیسیوں ارکان اسمبلی روزانہ ملاقاتیں کر رہے ہیں‘ اب تو ان کے بارے میں بھی شبہ ہونے لگا ہے کہ وہ مغالطے میں ڈالنے اور مطمئن رکھنے کے لیے تو یہ سب کچھ نہیں کر رہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صوبائی وزرا سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت کو بیل آؤٹ پیکیج دینا کسی
کے لیے ممکن نہیں: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''حکومت کو بیل آؤٹ پیکیج دینا کسی کے لیے ممکن نہیں‘‘ کیونکہ اس ملک میں یا تو بیل آؤٹ پیکیج کہیں موجود ہی نہیں ہے یا اس کا رواج ہی ختم ہو چکا ہے‘ ورنہ اگر یہ ملنا ہوتا تو ہمیں ہی مل جاتا اور ہمارے قائد کو ملک سے راہِ فراراختیار نہ کرنا پڑتی؛ تاہم یہ بڑی پراسرار حکومت ہے اور اس کے سارے کاموں پر اسرار کا پردہ پڑا ہوا ہے، اس لیے عین ممکن ہے کہ اس کو کسی طرف سے بیل آؤٹ پیکیج مل ہی جائے کیونکہ ایسی قوتیں بھی ہیں کہ بیل آؤٹ پیکیج دینا جن کے بائیں ہاتھ کا کام ہے۔ آپ اگلے روزایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
اور‘ اب آخر میں ٹوبہ ٹیک سنگھ سے روبن گھوش کی ایک پنجابی نظم:
دھرم تے ذاتاں پاسے دھر کے
دُنیا نویں وسا لئیے
کم تے ایناں اوکھا نئیں اے
دل نوں جے سمجھا لئیے
جو وی پچھے کر بیٹھے آں
مٹی پائیے اوہدے تے
نفرت والیاں کندھاں ڈھا کے
رستے‘ پُل بنا لئیے
تیرے میرے اُچے شملے
ساڈے ساہواں تیکر نیں
اسیں نہ ہوئیے دُنیا ویکھے
ایسے بوٹے لا لئیے
تینوں مینوں رب دی قسمے
ہور سلاماں پین گیاں جے
کامے دا وی پتر اپنے
مُنڈے نال پڑھا لئیے
ویکھو ویکھی اک دوجے توں
اُچّا ہو ہو بہیے ناں
وکھرے وکھرے منجے نالوں
اکّو دری وِچھا لئیے
صدیاں تیک تے اس دھرتی تے
ساڈا ڈیرہ رہنا نئیں
روبنؔ دا ایہہ مصرع کیوں نا
دل دے وچ بٹھا لئیے
آج کا مطلع
اسی سے آئے ہیں آشوب آسماں والے
جسے غبار سمجھتے تھے کارواں والے