تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     20-03-2022

سُرخیاں، متن اور ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم

پی ٹی آئی کے منحرف ارکان قومی ہیرو ہیں: سعد رفیق
سابق وزیر ریلوے اور مسلم لیگ (ن )کے اہم رکن خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کے منحرف ارکان قومی ہیرو ہیں‘‘ جبکہ ہمارے بھی کچھ ارکان کا اندر خانے قومی ہیرو بننے کا امکان ہے کیونکہ اگر ہم نے حکومت کا مقابلہ کرنا ہے تو ہر میدان میں کرنا ہے اس لئے ہم انہیں اکیلے قومی ہیرو نہیں بننے دیں گے جبکہ اس کارنامے کا سہرا ہمارے علاوہ زرداری صاحب کے بھی سر پر سج رہا ہے جنہوں نے قربانی دے کر یہ مقام حاصل کیا ہے ، جبکہ ہم نے اس ضمن میں کفایت شعاری سے کام لیا ہے، تاہم حسب توفیق ہم نے بھی اس کارِخیر میں اپنا حصہ ڈال دیا ہے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کے ذریعے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اپوزیشن آگ سے کھیل رہی
ہے، کچھ حاصل نہیں ہوگا: بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد بزدار نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن آگ سے کھیل رہی ہے، کچھ حاصل نہیں ہوگا‘‘ جبکہ سردیاں ختم ہو گئی ہیں اور آگ سے کھیلنے کا موسم بیت چکا ہے جس کو کچھ کچھ میں بھی محسوس کرنے لگا ہوں، اگرچہ لاتعداد اسمبلی ارکان مجھ سے اب تک ملاقات کر چکے ہیں لیکن میرے خدشات اپنی جگہ پر قائم ہیں اور اگر کسی اور کو وزیراعلیٰ بنانے کی بات پکی ہو گئی ہے تو پھر میں کہاں جاؤں گا حالانکہ میں ان کے ساتھ شریک وزیراعلیٰ کے طور پر کام کرنے کو تیارہوں کیونکہ بھائی چارے اور مل جل کر ہی سارے کام کرنے چاہئیں تاکہ جمہوریت کی گاڑی اسی طرح چلتی رہے۔ آپ اگلے روز ملاقات کے لئے آنے والے ارکان اسمبلی سے گفتگو کر رہے تھے۔
گیم اوور ہو چکی، شیخ رشید کو مچھ جیل
میں دیکھ رہا ہوں: منظور وسان
وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر منظور وسان نے کہا ہے کہ ''گیم اوور ہو چکی، شیخ رشید کو مچھ جیل میں دیکھ رہا ہوں‘‘ جو نئے آنے والے قیدیوں کے آرام و آسائش کے حوالے سے وہاں موجود تھے کیونکہ میں اپنے خوابوں کے حوالے سے مشہور ہوں اور ایک خواب میں میں نے ان سے پوچھا تھا کہ آپ یہاں کس سلسلے میں موجود ہیں تو انہوں نے پوری تفصیل سے مجھے بتایا تھا کہ نئے آنے والے قیدیوں اور حوالاتیوں کے لئے موجود سہولیات کا جائزہ لے رہا ہوں جو کہ میرے لئے خاصی حد تک اطمینان بخش تھا کیونکہ میں اس ضمن میں کافی پریشان رہا کرتا تھا، دوسرے، مجھے اپنے خواب کے سچا ہونے پر بھی بیحد خوشی ہوئی تھی جو کافی عرصے کے بعد پہلی بار سچا ثابت ہو رہا تھا ورنہ میں تو اپنے اس ہنر کے بارے کافی مایوس ہو چکا تھا۔ آپ اگلے روز کراچی سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
عوام اس بارنیوٹرل نہیں رہیں گے: شہباز گل
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ ''عوام اس بار نیوٹرل نہیں رہیں گے‘‘ کیونکہ ساڑھے تین سال تک نیوٹرل رہ رہ کر وہ تنگ آ چکے ہیں، اس لئے ان سے اب مزید نیوٹرل رہنے کی توقع نہ رکھی جائے؛ چنانچہ ہم نے بھی انہیں اُن کے حال پر چھوڑ دیا ہے کیونکہ کسی کو آخر کب تک نیوٹرل رکھا جا سکتا ہے، لیکن ہمارے وزیر اعظم اس پر پریشان نہیں ہیں، بلکہ وہ تو موجودہ واقعات سے کسی طور پر بھی پریشان نظر نہیں آتے جو کہ ہم سب کی سمجھ سے باہر ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ ان کے پاس کوئی گیدڑ سنگھی ضرور ہے جو وہ وقت آنے پر ہی ظاہر کریں گے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
کسی کو کال نہیں آئی، صرف مجھ سے
چند ہفتے قبل رابطہ ہوا: شہباز شریف
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، نواز لیگ کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''کسی کو کال نہیں آئی، صرف مجھ سے چند ہفتے قبل رابطہ ہوا‘‘ لیکن شاہد خاقان عباسی صاحب مان ہی نہیں رہے بلکہ کہہ رہے کہ وہ کال اُن کے لئے تھی کیونکہ ہر سطح پر مستقل رابطہ اُنہی کارہتا ہے اور جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا، تاہم میرا خیال یہی ہے کہ وہ کال میرے لئے تھی جبکہ کال بھی اس قدر مبہم تھی کہ کچھ سمجھ ہی نہیں آ رہی تھی کہ کیا کہا جا رہا ہے حالانکہ کم از کم مجھے اس کی سمجھ ضرور آ جانی چاہیے تھی کیونکہ ہم بھی پرانے نیاز مند اور تجربہ کار لیڈر ہیں۔ آپ اگلے روز پی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔
اور، اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم:
آخری دن سے پہلے
بہت دن رہ لیا کوئے ندامت میں
ہزیمت کے بہت سے وار ہم نے سہہ لیے
ترا یہ شہر شہر جاں نہیں ہے
ترے اس شہر میں اب اور کیا رہنا
ہمارے خواب
تیرے خار و خس میں تھے
ہمارے لفظ
تیری پیش و پس میں تھے
کہ ہم ہر سانس
تیری دسترس میں تھے
ترے اجلے دنوں سے
ہم کو کیا حصہ ملے گا
گدا کے ہاتھ میں
ٹوٹا ہوا کاسہ رہے گا
ہمیشہ کے لئے شاید
یہی قصہ رہے گا
اب اس دھوکے میں کیا رہنا
بہت دن رہ لیا کوئے ندامت میں
آج کا مقطع
ترا خود آئنہ نازک ہے ، میری جان ظفر
تو دوسروں کی طرف پھینکتا ہے پتھر کیا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved