تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     09-04-2022

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

فیصلے نے سارے داغ دھو دیے: مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ''فیصلے نے سارے داغ دھو دیے‘‘ جبکہ ہم اپنے لگائے ہوئے داغ خود ہی دھوئیں گے کیونکہ انہیں دھونا کسی اور کے بس کی بات ہی نہیں اور وہ واحد ڈیٹرجنٹ بھی صرف ہمارے پاس ہے جس سے یہ داغ دُور ہو سکتے ہیں جبکہ اصولی طور پر بھی ‘داغ جس نے لگائے ہوں انہیں دھو بھی وہی سکتا ہے‘ پی ڈی ایم میں پھوٹ ڈالنے کا جو داغ ہم سے لگوایا گیا تھا وہ بھی ہم نے خود ہی دھویا اور جس کی وجہ سے ہمارا ایک بڑا مسئلہ بھی حل ہو گیا تھا ۔آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کر رہے تھے۔
بے شرمی کے ساتھ ہارس ٹریڈنگ ہو رہی ہے: اسد عمر
وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ ''بے شرمی کے ساتھ ہارس ٹریڈنگ ہو رہی ہے‘‘ جبکہ گھوڑوں کی خرید و فروخت ایک نہایت شریفانہ عمل ہے اور اسے اس انداز میں سرانجام دیا جا سکتا تھا کہ اس میں بے شرمی کے مظاہرے کی کوئی ضرورت تھی نہ گنجائش جبکہ ہم اگر یہ کام کرتے تو پوری شرافت کے ساتھ کرتے لیکن گھوڑوں کی خریداری کے لیے ہمارے پاس پیسے ہی نہیں تھے کیونکہ ہماری اے ٹی ایم مشینیں ہی ہم سے باغی ہو کر دوسروں کی محفلوں کی زینت بنی ہوئی ہیں جبکہ ادھار ہمارا ویسے ہی نہیں چلتا اور موجودہ حالات میں تو بالکل ہی نہیں چلتا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان کی لیڈر شپ نے سب کچھ تباہ کر دیا: محمد زبیر
مسلم لیگ نواز کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ ''عمران خان اور ان کی لیڈر شپ نے سب کچھ تباہ کر دیا‘‘ جس میں ہم بھی شامل ہیں کیونکہ مجوزہ وزیراعظم اور مجوزہ وزیراعلیٰ پنجاب پر فردِ جرم عائد ہونے والی ہے اور فردِ جرم کے بعد فیصلہ ہونے میں کچھ زیادہ دیر نہیں لگتی؛ اگرچہ اس فردِ جرم کو تو وہ حیلوں بہانوں سے دو سال تک لٹکاتے چلے آئے ہیں اور اگر اس دوران فیصلہ خدانخواستہ ان کی مخالفت میں آ گیا تواس سے بڑی تباہی اور کیا ہو سکتی ہے کیونکہ حالیہ فیصلے سے معلوم ہو گیا ہے کہ فیصلہ قانون و آئین کے عین مطابق ہی ہو گا اور ہمارے لیے اصل لمحۂ فکریہ یہی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
چودھری محمد سرور کسی سے وزیراعلیٰ کے
عہدے کا حلف نہیں لیں گے: ترجمان
سابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کے ترجمان نے کہا ہے کہ ''چودھری محمد سرور کسی سے وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف نہیں لیں گے‘‘ اگرچہ وہ سابق گورنر ہونے کی وجہ سے کسی سے وزیراعلیٰ کا حلف لے ہی نہیں سکتے لیکن چونکہ یہاں سب کچھ ہو سکتا ہے اس لیے چودھری صاحب کو ایسا حلف لینے پر مجبور بھی کیا جا سکتا ہے اور وہ اپنی وضعداری کی وجہ سے اس پر تیار بھی ہو سکتے ہیں جب سے وہ اپنے عہدے سے فارغ ہوئے ہیں حلف وغیرہ لینا ان کیلئے ایک خواب ہی ہو سکتا ہے اور خواب دیکھنے پر ہمارے ہاں کوئی پابندی نہیں اور وہ خواب میں اس طرح کا حلف یقینا لے سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز سپریم کورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے بیان کا جواب دے رہے تھے۔
عمران خان اکثریت دکھائیں یا
اپوزیشن میں بیٹھ جائیں: علیم خان
پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ''عمران خان اکثریت دکھائیں یا اپوزیشن میں بیٹھ جائیں‘‘ جبکہ وہ اپوزیشن میں بیٹھنے کے قابل ہماری مساعیٔ جمیلہ ہی کے دم قدم سے ہوئے ہیں اور یہ ان کے ساتھ ملاقات ہی کا ایک بہانہ ہے؛ اگرچہ اپوزیشن والے بھی مشکوک ہیں کہ جنہوں نے اپنی پارٹی کے ساتھ یہ کچھ کیا ہے‘ ہمارے ساتھ کیا نہیں کریں گے جبکہ حلقے کے لوگوں کی طرف سے بھی کسی اچھے سلوک کی توقع نہیں رکھی جا سکتی کیونکہ ان کے ووٹوں ہی سے منتخب ہو کر آیا تھا اور پھر ان کے ووٹوں کی جو توقیر اب ہوئی ہے‘ وہ اسے کیسے برداشت کریں گے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک وڈیو بیان جاری کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں یہ غزل:
کھوٹا تھا یا کھرا تھا
پہلا ہی دوسرا تھا
دل دھڑکا تھا زور سے
میں خود سے ہی ڈرا تھا
چھپا ہوا تھا نظر سے
ظاہر بھی ذرا ذرا تھا
آڑو جیسا تھا‘ مگر
کھولا تو سنگترہ تھا
نکلے تھے شاہکوٹ کو
پہنچے تو شاہدرہ تھا
گھوم رہا تھا سر‘ مگر
شانوں پر ہی دھرا تھا
اور‘ خزاں کے بعد بھی
باغ ابھی تک ہرا تھا
رویا اور رُلا گیا
کوئی عجب مسخرہ تھا
ایک وقت میں ہی ظفرؔ
خالی تھا اور بھرا تھا
آج کا مقطع
شاعری چھوڑ بھی سکتا نہیں میں ورنہ ظفرؔ
جانتا ہوں اس اندھیرمیں یہ جگنو کم ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved