تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     10-04-2022

سرخیاں، متن اور ڈاکٹر ابرار احمد

عید سے قبل پاکستان واپس آ جاؤں گا: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''عید سے قبل پاکستان واپس آ جاؤں گا‘‘ کیونکہ پاکستان میں سیاسی صورتحال بدلتے ہی میرے پلیٹ لیٹس نے ٹھیک سے اپنا کام شروع کر دیا ہے اور ڈاکٹر نے بھی یہ کہہ دیا ہے کہ آپ ہوائی سفر کے قابل ہیں بلکہ اگر آپ نے فوری طور پر ہوائی سفر اختیار نہ کیا تو آپ کے پلیٹ لیٹس دوبارہ اوپر نیچے ہو سکتے ہیں اور چونکہ میں اپنی صحت کے معاملات کی وجہ سے ہی یہاں ٹکا ہوا تھا اور اب اپنی صحت ہی کی بہتری کے لیے پاکستان واپس جا رہا ہوں اور اگر شہباز شریف میرے استقبال کیلئے ائیر پورٹ آنا چاہیں تو واقعی آ جائیں کہیں پہلے کی طرح راستے ہی میں گم نہ ہو جائیں۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
شہباز اور بلاول غیر ملکی اشارے پر
ایک صف میں کھڑے ہیں: فیاض چوہان
سابق وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''شہباز اور بلاول غیر ملکی اشارے پر ایک صف میں کھڑے ہیں‘‘ اور یہ وہی اشارہ ہے جس نے ہمارا کام تمام کیا ہے حالانکہ اشارے بازی کوئی اچھی چیز نہیں ہے اور مہذب معاشروں میں اس کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے تاہم یہ بھی چند روز کی بات ہے کہ تھوڑے ہی عرصے میں یہ دونوں اپنی اپنی صف میں کھڑے بلکہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے کھڑے نظر آئیں گے ، پھر انگشت نمائی اور ان اشاروں کی نوبت آئے گی جو پہلے بھی آ چکی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
کوئی میڈیا عوام کو اندھا، گونگا اور
بہرہ نہیں بنا سکتا: مریم اورنگزیب
نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''کوئی میڈیا عوام کو اندھا، گونگا اور بہرہ نہیں بنا سکتا‘‘ کیونکہ عوام توپہلے ہی ان صفات سے متصف ہیں، تاہم اگر کسی حکومت یا اپوزیشن کو اس کی ضرورت پڑے بھی تو اس کے بھی مختلف طریقے ہیں جن سے فائدہ اٹھایا جاسکتاہے ،اگرچہ ہماری کسی حکومت کو اس طرح کی کوئی دقت کبھی پیش نہیں آئی اور کبھی ہمیں یا میڈیا کو شکایت کا موقع نہیں ملا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
جیت ہمیشہ سچ کی ہوتی ہے، آپ نے گھبرانا نہیں: علی زیدی
وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے کہا ہے کہ ''جیت ہمیشہ سچ کی ہوتی ہے، آپ نے گھبرانا نہیں‘‘ اور اگر اپوزیشن کے سچ کی ہوئی تو پھر بھی کوئی بات نہیں، کبھی ہماری باری بھی آ جائے گی۔ آپ نے گھبرانا نہیں ہے‘ اگرچہ وزیراعظم نہ گھبرانے کی تلقین کرتے رہنے کے باوجود خود کافی گھبرائے ہوئے ہیں اور چونکہ ہم نے گھبرانا چھوڑ دیا ہے اس لئے اب ہمارے حصے کے بھی وہی گھبرائے ہوئے ہیں تاکہ عوام کو کچھ عرصہ گھبراہٹ سے نجات مل سکے جبکہ انہیں عوام کے آرام و آسائش کا ہمیشہ خیال رہتا ہے کیونکہ نہ گھبرانے سے بڑی عیاشی اور کوئی نہیں ہو سکتی، تاہم سچ چونکہ ہمیشہ ہی تلخ ہوتا ہے ۔ آپ اگلے روز ٹوئٹر کے ذریعے ایک پیغام جاری کر رہے تھے۔
اور، اب ابرار احمد کی نظم:
وقت گزرتا نہیں
وقت کوئی شام نہیں
جسے وحشت سے ڈھانپا جا سکے
نہ کوئی گیت، جس کی لے
ہمارے ہونٹوں کی گرفت میں ہو
یہ ایک لا متناہی لا تعلق ہے
وقت ٹھہرا رہتا ہے
ان زمینوں پر
جہاں سے نئے قافلے نکل پڑتے ہیں
وقت گزاری کے کٹھن سفر پر
گزشتہ بہت پیچھے رہ گیا
جہاں تک کوئی سڑک نہیں جاتی
گاڑی کی کھٹ کھٹ سے
شہر کی ویرانی کہاں کم ہوتی ہے
مقفل گھروں
اور قہوہ خانوں کی بھنبھناہٹ میں
ساری باتیں تو لوگ کرتے ہیں!
کتابوں کی جلدیں، کاغذوں کا شور
موبائل کے پیغامات
اور وقت گزر جاتا ہے
حالانکہ نہیں گزرتا
بچوں کو سیڑھیاں چڑھا چکنے کے بعد
دہلیز پر بیٹھ کر
کسی بے سمت افق کو گھورتے ہوئے؟
حساب کرتے ہوئے
ان خوابوں کا، جو دیکھے
آج کا مطلع
چڑھاؤ پر جو ندی تھی، اترنے والی ہے
خیال کر، کہ یہ رُت بھی گزرنے والی ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved