رمضان میں پٹرولیم قیمتیں نہیں بڑھائینگے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''رمضان میں پٹرولیم قیمتیں نہیں بڑھائیں گے‘‘ اور رمضان کے بھی بس چودہ‘ پندرہ دن ہی رہ گئے ہیں جبکہ 21روپے فی لیٹر اضافے کی سمری آئی تھی جو میں نے مسترد کر دی تھی کیونکہ حکومت رمضان میں لوگوں کی بددُعائیں نہیں لینا چاہتی۔ اگرچہ عوام کی کوئی دعا قبول ہوتی ہے نہ بددُعا ورنہ کچھ لوگوں کا آگے آنا بھی کافی مشکوک تھا؛ تاہم عوام نے پندرہ دن کافی عیاشی کرلی ‘اس لیے اب انہیں راہِ راست پر آ جانا چاہئے اور قیمتوں میں اضافے کا چھوٹا سا بم برداشت کرنا ہوگا؛ اگرچہ ان کا کوئی بڑا بم بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ آپ اگلے روز پی ڈی ایم رہنماؤں کے ساتھ کابینہ کی تشکیل پر مشاورت کر رہے تھے۔
مجھ پر حملے کے ذمہ دار نواز، شہباز
حمزہ اور رانا مشہود ہیں: پرویز الٰہی
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''مجھ پر حملے کے ذمہ دار نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور رانا مشہود ہیں‘‘ جبکہ ڈپٹی سپیکر پر حملے کے دوران میں صرف ہاتھ ہلا ہلا کر حملہ آوروں کی حوصلہ افزائی کر رہا تھا‘ خود میں نے کسی کو نہیں مارا اور جب مجھ پر تشدد ہوا تو بزدار صاحب ‘جو میرے ساتھ والی نشست پر بیٹھے تھے‘ کو پتا ہی نہ چلا بلکہ کیمرے والوں نے بھی آنکھیں پھیر لیں اور میری پٹائی کا ایک سین بھی فلم بند نہ ہو سکا جس نے میری پٹائی کو ہی مشکوک بنا کر رکھ دیا؛ تاہم میں ذمہ داروں کو قید کرانے کے بعد ہی اس مسئلے پر کھل کر بات کروں گا۔ آپ اگلے روز وزیراعلیٰ کے انتخاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
او آئی سی اسرائیلی بربریت کے خلاف
آواز اٹھائے: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''او آئی سی اسرائیلی بربریت کے خلاف آواز اٹھائے‘‘ بلکہ اسے سب سے پہلے اُس تفریق کے خلاف آوازاٹھانی چاہیے جو میرے ساتھ روا رکھی جا رہی ہے کہ کامیابی کے بعد مجھے صدرِ مملکت بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا اور اب سب کو سانپ سونگھ گیا ہے اور کوئی اس پر بات ہی نہیں کرتااور زرداری صاحب کو صدر بنانے کی باتیں ہو رہی ہیں، اگرچہ سارے قضیے میں کلیدی کردار انہی کا ہے لیکن خاکسار کی خدمات کو کیسے فراموش کیا جا سکتا ہے لہٰذا او آئی سی کو چاہیے کہ سب سے پہلے میرے حق میں قرارداد منظور کر کے مجھے اس تفریق سے بچائے، پیشگی شکریہ! آپ اگلے روز لاہور میں فلسطین پر اسرائیلی بربریت کی مذمت کر رہے تھے۔
اے قائد !قوم شرمندہ ہے‘ سیاست
مار پیٹ تک چلی گئی: چودھری شجاعت
پاکستان مسلم لیگ کے صدر اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''اے قائد! قوم شرمندہ ہے، سیاست مار پیٹ تک چلی گئی‘‘ اور اگر بات ڈپٹی سپیکر کی پٹائی تک ہی محدود رہتی تو بھی بات تھی لیکن سپیکر کو جواب میں زدو کوب کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا کیونکہ وہ تو ڈپٹی سپیکر کی مار پیٹ میں شامل ہی نہیں تھے بلکہ دور سے ہی اس نظارے سے لطف اندوز ہو رہے تھے اور للکار رہے تھے کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں پولیس کے داخلے کا حکم کس نے دیا حالانکہ اس وقت تک کوئی آدمی زخمی نہ ہوا تھا ۔آپ اگلے روز پنجاب اسمبلی ہال میں ہونے والے واقعات پر تبصرہ کر رہے تھے۔
میرا خیال ہے پارٹی کابینہ میں شامل
نہیں ہو رہی: آصف زرداری
سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''میرا خیال ہے پیپلز پارٹی کابینہ میں شامل نہیں ہو رہی‘‘ جبکہ مجھے صدر مملکت بنانا کابینہ میں شامل کرنا نہیں ہے کیونکہ ہمارا سارا زور پنجاب پر ہے جس کی گورنری ہمیں ملنی چاہیے اور چیئرمین سینیٹ کے علاوہ صوبائی وزراتیں کیونکہ ہماری اصل لڑائی پنجاب میں ہونی ہے جبکہ سندھ کو ہم خود سنبھال لیں گے اور پنجاب میں بالآخر ہماری اصل حریف مسلم لیگ نواز ہی ہوگی اور ہمیں اصل خطرہ بھی اسی سے ہے اور ہمارا مقابلہ ہمیشہ اسی کے ساتھ ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں عامر سہیل کے پنجابی مجموعہ ''پندھ ہرن دی چوکڑی‘‘ میں سے یہ نظم:
کابل لئی اک نظم
یا رجیا یا بُھکا بھانا
یا میں کابل یا فرغانہ
شہر دے کنڈے سُرت نہ کوئی
اک دیوے تے بلدی لوئی
رُس جانا واں ہُس جانا واں
اپنے اندر گھس جانا واں
مینہ شرینہ تے کِکر عامرؔ
خوف ہے حالی تیکر عامرؔ
ایہہ شیطاناں دی چُدھراہٹ
ناں کوئی کاشن ناں کوئی آہٹ
بوے ڈھوواں، بوہے کھولاں
میں کافر میں ہن جے بولاں
سپّاں کھادا کجل کوئی
کیوں نئیں گجدا بدل کوئی
کوئی وَسّے کوئی دسے
سرحد پار تریہے، تسّے
شاماں دے مزدور فرشتے
بٹ بٹ تکّن گونگے رشتے
دو مونہی تصویر کسے دی
وقت کسے دا ہیر کسے دی
آج کا مقطع
یہ اس کی مرضی کہ لے لیا ہے اسی نے واپس
ظفرؔ مری شاعری کو جس نے اثر دیا تھا