تحریر : بابر اعوان تاریخ اشاعت     25-04-2022

Imported, Yet Again...(4)

کرّہ ارض پر موجود 50 مسلم سٹیٹس اور مغرب کی پروردہ ریاست اسرائیل کے بارے میں یو ایس اے کی اسٹیبلشمنٹ کیا مستقل روڈ میپ رکھتی ہے؟ آئیے! اس بارے میں ڈاکومینٹڈ ثبوتوں کا آغاز ریاستہائے امریکہ کے بڑے پاور ہائوس‘ المعروف وائٹ ہائوس سے دیکھنا شروع کریں۔ یہ نومبر کے مہینے کی 19 تاریخ ہے‘ امریکی گھڑیاں دن کا ایک بجا رہی ہیں۔ سال 2018 میں ڈونلڈ جے ٹرمپ کے سوشل میڈیا اکائونٹ پر ٹویٹ نمودار ہوتی ہے۔ مخاطب پاکستان ہے۔ پی ایم عمران خان کو حکومت میں آئے (18ا گست تا 19نومبر) ابھی 3مہینے 1دن کا عرصہ ہوا ہے۔ یہ دنیاوی اَن داتا کا شاہی فرمان جان لیں‘ جو بھک منگوں کیلئے جاری کیا گیا۔ اس ہتک آمیز اور دل آزار ٹویٹ کے الفاظ یہ تھے:
"We no longer pay Pakistan the $Billions because they would take our money and do nothing for us. Bin Laden being a prime example. Afghanistan being another. They were just one of many countries that take from the United States without giving anything in return. That's ENDING!"
عین اُسی دن ‘پاکستان سٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 9 بجکر 28منٹ پہ شام ڈھلے‘ پاکستان کے پہلی بار منتخب ہونے والے نئے نویلے وزیر اعظم عمران خان کا ٹویٹر اکائونٹ جواباً گونج اُٹھتا ہے‘ جس کا مخاطب دنیا کا سب سے بڑا پاور ہائوس تھا۔
"Trumps false assertions add insult to the injury Pakistan has suffered in US WoT (War on Terror) in terms of lives lost & destabilised & economic costs. He needs to be informed about historical facts. Pakistan has suffered enough fighting US's Wars. Now we will do what is best for our people & our interests."
آپ کی توجہ کے لیے یہ بات دہرانا بہت ضروری ہے کہ یہ ٹویٹر کے ذریعے سے امریکہ کے Do-More والے مسلسل مطالبے پر پہلی بار ریاستِ پاکستان کی جانب سے No-More کا جواب دیا گیا‘ جس کا سادہ مقصد اپنے ملک کے لیے اپنی غیرت کے مطابق فارن پالیسی بنانے کا اعلان تھا۔ یہ تب ہوا جب نہ تو کوئی پی ڈی ایم معرضِ وجود میں آیا تھا‘ اور نہ ہی کوئی امپورٹڈ موشن آف نو کانفیڈنس۔
اس backdrop میں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ پاکستان میں رجیم چینج کی سازش ہوئی‘ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت یا دونوں؟ اس بارے تین طرح کی رائے سامنے آرہی ہیں۔ ان آراء کا جائزہ لینے سے پہلے ضروری ہے کہ سازش اور مداخلت کے ڈکشنری معنی دیکھ لیے جائیں۔
نمبر1: سازش: اُردو زبان والی سازش کو انگریزی میں conspiracy کہا جاتا ہے۔ Pakistan Penal Code (P.P.C) 1860ء میں تشکیل پایا۔ یہ لارڈ میکالے کے تخلیق کردہ قوانینِ افرنگ میں سے ایک ہے۔ پاکستان پِینل کوڈ کی دفعہ 109سازش کو مجرمانہ فوجداری فعل قرار دے کر اس کی سزا مقرر کرتی ہے۔ اگر کوئی جرم‘ جیسا کہ قتل‘ دہشتگردی‘ دھماکے یا آرسن‘ سنگین غداری‘ بغاوت‘ غیرملکی امداد کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کاری‘ پاکستان کی فضائی‘ زمینی‘ سمندری حدود میں سے (Alien State) کی مدد سے دراندازی۔ گینگ ریپ‘ بڑی مقدار میں Narcotics کی ٹرانسپورٹ‘ سمگلنگ‘ پروڈکشن‘ یا خریدوفروخت سمیت پاکستان میں بہت سے جرائم کی سزا موت یا عمر قید مقرر ہے‘ لہٰذا اگر کوئی شخص اوپر درج جرائم میں سازش کرتا ہے‘ تو اُسے عمرقید یا موت کی سزا دی جاسکتی ہے۔
اس تناظر میں آئیے دفعہ 109 کی ایک proviso دیکھ لیں جو سازش کے جرم یا اس میں سہولت کاری (abetment) کی وضاحت کرتی ہے:
Section 109 PPC :"Explanation. An act or offence is said to be committed in consequence of abetment, when it is committed in consequence of the instigation, or in pursuance of the conspiracy, or with the aid which constitutes the abetment."
دفعہ109 کی اس وضاحت میں واضح طور پر لکھا ہے کہ اگر کوئی جرم کسی شخص کے اُکسانے پر سرزد ہو یا پھر کسی سازش (یعنی جرم سے پہلے مجرمانہ حرکت کا مشورہ)‘ دونوں کو ہی اعانتِ جرم یا سہولت کاری قرار دے کر مجرم کو سزا دی جاسکتی ہے۔ اسی سیکشن میں تین عدد illustrations ڈال کر ہر ایسے ابہام کو دور کردیا گیاہے‘ سازش اور اُس کے نتائج اور معنی کیا ہوں گے؟ یہاں یہ بات پیشِ نظر رہے کہ سازش بہت وسیع معنوں میں استعمال ہونے والا لفظ ہے جو ساری دنیا کے قوانین اور ڈکشنریز میں وضاحت سے پایا جاتا ہے‘ بلکہ گلوبل کریمنل جسٹس سسٹم اور قوانین میں بھی موجود ہے۔ ڈکشنری کی زبان میں یہ قانون کہتا ہے کہ دو یا اس سے زیادہ افراد کسی ملک کے قانون اور آئین کے خلاف گڑبڑ (mischief) کیلئے جو پلاننگ کرتے ہیں‘ اُسے سازش کہا جائے گا۔
اب آگے چلتے ہیں‘ اسی بنیادی تصورِ قانون کو PPC کی دفعہ 109 کے illustrations میں سے وضاحت (C) کے ذریعے یوں کھل کر قانون بنا دیا گیا‘ جو آج بھی پاکستان میں نافذالعمل ہے‘ یعنی لاء آف لینڈ ہے۔
Section 109, illustration (c) :A and B conspire to poison Z. A, in pursuance of the conspiracy, procures the poison and delivers it to B in order that he may administer it to Z. B, in pursuance of the conspiracy, administers the poison to Z in A's absence and thereby causes Z's death. Here B is guilty of murder. A is guilty of abetting that offence by conspiracy, and is liable to the punishment for murder.
ضروری ہوگا کہ ہم اس illustration کو تکسیرِ لفظی کے ذریعے غور سے دیکھیں‘ پڑھیں‘ اور سمجھ لیں۔ اس کا پہلا حصہ کہتا ہے کہ اگر ٹام اینڈ جیری دوافراد مل کر منصوبہ بناتے ہیں کہ وہ ہیری کو زہر دے کر مار دیں گے۔ ٹام اس مشورے کو آگے بڑھاتے ہوئے فارمیسی سے زہر خریدتا ہے اور اُسے جیری کے حوالے کردیتا ہے۔ پھر جیری ٹام کے ساتھ ہونے والے مجرمانہ فعل کے مشورے کو انجام تک پہنچانے کیلئے ہیری کو زہرپلا دیتا ہے جس کے نتیجے میں ہیری کی موت واقع ہوجاتی ہے‘ ایسی حالت میں کہ ٹام Scene of crime پر موجود ہی نہیں تھا‘ تو قاتل جیری کو سمجھا جائے گا جبکہ ٹام اس قتل کی معاونت اور سہولت کاری کے جرم میں قتل کی سزاپانے کا حقدار ٹھہرایا جائے گا۔ (جاری)

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved