عوام مہنگائی کا مزید بوجھ برداشت
نہیں کر سکے گی: اسحق ڈار
سابق وفاقی وزیر خزانہ اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما اسحق ڈار نے کہا ہے کہ ''عوام مہنگائی کا مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکے گی‘‘ اس لیے مہنگائی کی موجودہ سطح کو برقرار رکھا جائے کیونکہ حکومت اسے کم تو کر نہیں سکتی؛ نیز عوام کو مؤنث اس لیے لکھا ہے کہ چونکہ ملکی آبادی میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے‘ اس اعتبار سے اصل عوام مونث ہیں اور مہنگائی سے پالا بھی خواتین ہی کو زیادہ پڑتا ہے جبکہ اشیائے خورو نوش بازار سے یہی خریدتی ہیں اور آٹے دال کے بھاؤ کا بھی انہی کو پتا چلتا ہے، علاوہ ازیں یہ اشیا پکاتی بھی وہی ہیں اور سرَو بھی کرتی ہیں اس لیے اصلی عوام کہلانے کی حق دار خواتین کے علاوہ کوئی نہیں ہو سکتا۔ آپ اگلے روز لندن سے وڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان کی پالیسیوں سے ملک
وینٹی لیٹر پر آ چکا ہے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''عمران خان کی پالیسیوں سے ملک وینٹی لیٹر پر آ چکا ہے‘‘ اور یہ کسے معلوم نہیں کہ ملک کے وینٹی لیٹرز کی کس قدر خستہ حالت ہے اور جو وینٹی لیٹرز کام کررہے ہیں‘ ان کی کارکردگی بھی نہ ہونے کے برابر ہے اس لیے جو لوگ ملک کے اندر ہی رہنے پر مجبور ہوں گے اور باہر نہیں جا سکیں گے‘ ان کا تو جینا ہی حرام ہو کر رہ جائے گا اس لیے میں بروقت خبردار کر رہی ہوں کہ حالات کچھ بھی رخ اختیار کر سکتے ہیں‘ اس لیے سارے خبردار اور ہوشیار رہیں جبکہ ایک صحیح عوامی لیڈر کا فرض عوام کو خبردار کرنا ہی ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز صوابی میں ایک جلسے سے خطاب کر رہی تھیں۔
بچیں اس دن سے جب عمران خان
پھر اقتدار میں آئیں گے: شہروز سبزواری
معروف اداکار شہروز سبزواری نے کہا ہے کہ ''بچیں اس دن سے جب عمران خان پھر اقتدار میں آئیں گے‘‘ یعنی جو لوگ اب تک بچ پائے ہیں‘ انہیں بھی اپنی فکر کر لینی چاہئے۔ اگرچہ یہ بیان میں نے عمران خان کی حمایت میں دیا ہے لیکن ہمارے ہاں ہر بیان کا مطلب چونکہ اُلٹا ہی نکالا جاتا ہے اور اتفاق سے میرے بیان کا انداز بھی یہی ہے کہ اس سے دونوں طرح کا مطلب نکالا جا سکتا ہے‘ اس لیے جو اسے عمران خان کے حق میں سمجھتے ہیں وہ اس کی تائید کر سکتے ہیں اور جو مخالف سمجھتے ہیں وہ اپنی اپنی احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتے ہیں، چونکہ یہ منفرد بیان ہے‘ اس لیے میں نے اس بیان کا پرچۂ ترکیبِ استعمال بھی ساتھ ہی بتا دیا ہے۔ آپ اگلے روز اپنی اہلیہ صدف کنول کے ہمراہ ایک انٹرویو دے رہے تھے۔
عوام پر ہی بوجھ نہیں ڈالنا، مسائل
کا حل بھی نکالنا ہے: عظمیٰ بخاری
مسلم لیگ نواز کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ''عوام پر ہی بوجھ نہیں ڈالنا‘ مسائل کا حل بھی نکالنا ہے‘‘ اور اہلِ نظر سمجھ سکتے ہیں کہ ''بھی‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں عوام پر بوجھ بھی ڈالنا ہے کیونکہ عوام ہوتے ہی بوجھ ڈالنے کے لیے ہیں حتیٰ کہ حکومت اپنا بوجھ بھی خود نہیں اُٹھا سکتی جسے اسے عوام کی طرف ہی منتقل کرنا پڑتا ہے جبکہ عوام کو یہ بوجھ اٹھانے کی عادت بھی پڑ چکی ہے اور اگر ان پر کوئی بوجھ نہ پڑے تب یہ پریشان ہو جاتے ہیں اس لیے حکومت بروقت ان کی اس پریشانی کے تدارک میں مگن رہتی ہے جس سے اس کا اپنا بوجھ مزید بڑھ جاتا ہے اور جسے اٹھانے کے لیے عوام تیار بیٹھے ہوتے ہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں اوکاڑہ سے مسعود احمد کی غزل:
غلط سلط تھا وہ جس کو درست مان لیا
خود اپنے ضبط کا ہم نے بھی امتحان لیا
میں کیا کروں گا زمانے کو جان کر آخر
یہی بہت ہے زمانے نے مجھ کو جان لیا
ہمارے ہوتے ہوئے تنگ پڑ نہ جائے کہیں
بچی کھچی سی محبت کو کھینچ تان لیا
کہیں وہ وصل کا چشمہ دکھائی دے نہ سکا
تمہارے ہجر کا صحرا تمام چھان لیا
شکست ماننا آسان تو نہیں پھر بھی
کہا چراغ کا اک دن ہوا نے مان لیا
رہی نگاہوں میں تصویر میرے قاتل کی
وہی تھا جس نے مرا آخری بیان لیا
کسی نے کب ہے زمیں پر ہمارا ساتھ دیا
سفر میں ساتھ لیا بھی تو آسمان لیا
ملا ہے صبر کا یہ پھل کھڑے کھڑے آخر
مجھے درختوں نے دل سے درخت مان لیا
تری صفائی میں یہ دل اکیلا کیا کرتا
تمہارا نام وہاں سب نے یک زبان لیا
آج کا مطلع
شب بھر رواں رہی گلِ مہتاب کی مہک
پو پھوٹتے ہی خشک ہوا چشمِ فلک
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved