تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     21-05-2022

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

میرے نزدیک عقلمند اور بیوقوف
میں کوئی فرق نہیں: چودھری شجاعت
بزرگ سیاستدان اور مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''میرے نزدیک عقلمند اور بیوقوف میں کوئی فرق نہیں‘‘ کیونکہ پہلے سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ کو عقلمندی سے کام لیتے ہوئے موجودہ حکومت کا ساتھ دینے کی اجازت دی گئی اور اب ایسا کوئی موقع آتا ہے تو انہیں واپس بلانا پڑے گا؛ اگرچہ یہ کہنا ذرا مشکل ہے کہ عقلمندی کس فیصلے میں تھی اور بیوقوفی کس میں؟ لیکن اس میں بہرحال کوئی شک نہیں کہ ایک فیصلہ عقلمندی کا تھا اور ایک بیوقوفی کا، اس لیے میرے نزدیک بیوقوف اور عقلمند کا فرق ہی ختم ہو جاتا ہے؛ البتہ جس نتیجے پر میں پہنچا ہوں یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ یہ کس درجے میں رکھا جائے گا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میڈیا کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔
الیکشن کیوں کرائیں‘ جو جیت کر آئے گا
کیا اس پر بوجھ نہیں پڑے گا: قمر زمان کائرہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر اور مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''الیکشن کیوں کرائیں، جو جیت کر آئے گا‘ کیا اس پر بوجھ نہیں پڑے گا؟‘‘ جبکہ ہم بوجھ اٹھانے کے لیے حکومت میں شامل نہیں ہوئے بلکہ ہمارے ارادے کچھ اور ہی ہیں اور اب ہمارے پارٹی قائدکے خلاف پرانے مقدمات دوبارہ کھولنے کا آغاز تو ہوا ہے لیکن یہ محض اتفاق کی بات ہے کہ اکثر مقدمات کا ریکارڈ ہی موجود نہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کر رہے تھے۔
امپورٹڈ وزیراعظم نے بیٹے کو فائدہ
پہنچانے کے لیے ہر کام کیا: بابر اعوان
سینئر قانون دان اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ ''امپورٹڈ وزیراعظم نے بیٹے کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہر کام کیا‘‘ اور بہت بڑے اصول یعنی حقوق العباد کا تقاضا بھی یہی تھا جس سے وزیراعظم کے اس اصول سے واقفیت اور وابستگی کا اندازہ ہوتا ہے اور اگر ہم سب اسی پر عمل کرنا شروع کر دیں تو ملک میں انصاف کا بول بالا ہو سکتا ہے جبکہ اول خویش‘ بعد درویش کا مطلب بھی یہی ہے کیونکہ اپنوں کے علاوہ باقی سب کی حیثیت درویشوں ہی کی ہوتی ہے کہ آپ کی مرضی ہے انہیں کچھ دیں یا نہ دیں، آپ اگلے وز اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اب جیل کا دروازہ عمران کے لیے کھلے گا: حمزہ شہباز
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''اب جیل کا دروازہ عمران کے لئے کھلے گا‘‘ بیشک وہ جیل کا معائنہ کرنے کے لیے ہی جائیں کیونکہ انہیں گرفتار کرنا موجودہ حالات میں کافی مشکل ہو گیا ہے جبکہ ہم خود کسی وقت بھی منظر سے غائب ہو سکتے ہیں کیونکہ بغیر سوچے سمجھے کوئی کام کرنے کا نتیجہ یہی ہوتا ہے اور جو مصیبت ہم نے اپنے گلے میں ڈال لی ہے اس سے کسی وقت بھی پیچھا چھڑا سکتے ہیں اور عمران خان کو جیل بھیجنے کی حسرت دل ہی میں رہ جائے گی بلکہ ہمیں تو خود اپنی پڑی ہوئی ہے کہ آخر ہم پر فردِ جرم کب تک نہیں لگے گی، نیز میں وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود آئین کی نظر میں وزیراعلیٰ نہیں ہوں‘ یہ ایک الگ مشکل کھڑی ہو گئی ہے۔ آپ اگلے روز سرگودھا میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
عام انتخابات میں بہت سی
ضمانتیں ضبط ہوں گی: ہمایوں اختر
سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ ''عام انتخابات میں بہت سی ضمانتیں ضبط ہوں گی‘‘ اس لیے احتیاط بہت ضروری ہے اور تحریک انصاف کے امیدواروں کو چاہئے کہ وہ ضمانت کے بغیر الیکشن لڑیں کیونکہ ضمانت ایک ایسی چیز ہے کہ کسی کی بھی ضبط ہو سکتی ہے اور پتاہی نہیں چلتا، نیز یہ بھی ضروری ہے کہ ضبط ہونے والی ضمانت جیتنے والے امیدوار کو دی جائے جس سے الیکشن کے خرچے میں قدرے آسودگی ہو سکتی ہے جبکہ میری ناقص رائے میں‘ جو عام طور پر ناقص ہی ثابت ہوتی ہے‘ ہمارے سارے مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی اور اس سے اچھی خاصی رقم جمع ہو سکتی ہے اور میرے خیال میں آج کے لیے اتنا بیان ہی کافی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب اور معمول کا بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
میں جس میں رہ رہا ہوں وہ دنیا کچھ اور ہے
کرتا ہوں جس کا روز تماشا کچھ اور ہے
ملنے کے سلسلے میں مرا نقطۂ نظر
یک سر ہے اور‘ اور تمہارا کچھ اور ہے
موجود یوں تو میرے لیے ہے بہت‘ مگر
جیساکہ چاہیے مجھے ایسا کچھ اور ہے
پہلے بھی تو سجھائی نہ دیتا تھا کچھ‘ مگر
یہ شام ہے کچھ اور اندھیرا کچھ اور ہے
دل کو بھلا یہاں سے بھی لے جائیے کہاں
اتنے ہجوم میں بھی جو تنہا کچھ اور ہے
خواب و خیال میں بھی مرے تھا نہ اس طرح
دیکھو اگر تو سارے کا سارا کچھ اور ہے
جو کچھ ہے دستیاب غنیمت سہی‘ مگر
اچھا کچھ اور ہے‘ بہت اچھا کچھ اور ہے
اپنی سمجھ بھی آ نہ سکی مجھ کو آج تک
کرتا کچھ اور ہوں‘ مجھے آتا کچھ اور ہے
یہ بھی ستم ظریفی ٔ قسمت ہی تھی‘ ظفرؔ
میں نے کیا کچھ اور تھا‘ چرچا کچھ اور ہے
آج کا مطلع
ہمیں بھی مطلب و معنی کی جستجو ہے بہت
حریف حرف مگر اب کے دو بہ دو ہے بہت

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved