تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     25-06-2022

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

پرویز مشرف کا واپس نہ آنا نواز شریف
کی واپسی میں رکاوٹ ہے: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''پرویز مشرف کا واپس نہ آنا نواز شریف کی واپسی میں رکاوٹ ہے‘‘ حالانکہ دونوں نے اپنے اپنے ہی مقدمات بھگتانے ہیں اور جن میں سزا کا بھی امکان اب خاصا معدوم ہو چکا ہے کیونکہ اب کیسز کو ثابت کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے، بصورتِ دیگر بھی یہاں کی جیلیں اس قدر آرام دہ ہیں کہ بالکل گھر کے ماحول کا مزہ دیتی ہیں جبکہ نواز شریف کی واپسی میں اب پرویز مشرف کا آنے سے انکار ہی حائل ہے حالانکہ جیل میں انہیں گھرکے اور اپنے پسندیدہ کھانے کی سہولت بھی میسر تھی۔ اس لیے ان دونوں حضرات کو اپنے پروگرام پر دوبارہ سے غورکرنا چاہئے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے
میں دیر لگے گی: مریم نواز
سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے میں دیر لگے گی‘‘ البتہ سر کے بل کھڑا کرنا اتنا مشکل نہیں ہے بلکہ وہ تو پہلے ہی کھڑا ہے جبکہ ان دونوں حالتوں کی نسبت بیٹھنا یا لیٹنا بے حد آسان ہے کیونکہ مذکورہ دونوںصورتوں میں آدمی تھک جاتا ہے اور بالآخر بیٹھنا یا لیٹنا ہی پڑتا ہے؛ تاہم کچھ بھی ہو ہم ملک کو پاؤں پر کھڑا کر کے ہی دم لیں گے اور اس وقت تک دم لیے بغیر ہی گزارا کریں گے اور اس کے لیے ابھی سے حبسِ دم کی مشق بھی شروع کر دی ہے۔آپ اگلے روز مرکزی جمعیت اہل حدیث کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر سے ملاقات کر رہی تھیں۔
ملک میں ریاست کے اندر
ریاست بنی ہوئی ہے: فہمیدہ مرزا
رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ ''ملک میں ریاست کے اندر ریاست بنی ہوئی ہے‘‘ اور ایک لحاظ سے تو یہ اچھا ہی ہے کہ اگر ایک کامیاب نہ ہو سکے تو دوسری ہو سکتی ہے کیونکہ کام چلانا ہی اصل کام ہے، یہ کسی طور بھی چلتے رہنا چاہئے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ مستقبل میں اس میں اضافہ ہو جائے اور مزید رونق لگ جائے کیونکہ ہر کام میں برکت ڈالنا قدرت ہی کو زیب دیتاہے اس کے علاوہ یہ اپنی قسمت کی بھی بات ہوتی ہے جبکہ آدمی ایک لباس میں گزارا نہیں کر سکتا ہے اور اس نے مزید لباس تیار کروا کے رکھے ہوتے ہیں جو اس کی دوراندیشی کا بھی ثبوت فراہم کرتے ہیں۔ آپ اگلے روز قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کر رہی تھیں۔
ترکی کا ہر شعبے میں تعاون پاکستان
سے محبت کا اظہار ہے: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''ترکی کا ہر شعبے میں تعاون پاکستان سے محبت کا اظہار ہے‘‘ لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہر ملک پاکستان سے محبت کا اظہار کرے اور ہم سے تعاون کا سلسلہ جاری رکھے کیونکہ ہمیں سب کی محبت درکار ہے اور باقی ملکوں کو ترکیہ کی مثال سامنے رکھنی چاہئے کیونکہ خربوزے کو دیکھ کر ہی خربوزہ رنگ پکڑتا ہے‘ نیز چھری خربوزے پر گرے یا خربوزہ چھری پر‘ ایک ہی خوشگوار نتیجہ برآمد ہوتا ہے بلکہ ہر پھل کو چاہیے کہ ایک دوسرے کو دیکھ کر رنگ پکڑے تاکہ یہ دنیا مزید رنگدار ہو جائے۔ آپ اگلے روز ترک سفیر کے ہمراہ ایک تقریب کا افتتاح کر رہی تھیں۔
میری عمر کے بارے میں غلط فہمیاں
پھیلائی جا رہی ہیں: اداکارہ میرا
نامور اور سینئر اداکارہ میرا نے کہا ہے کہ ''میری عمر کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں‘‘ حالانکہ میں عمر کے جس حصے میں ہوں اس کے بارے میں غلط فہمی پھیلانے کی چنداں ضرورت نہیں ہے کیونکہ بزرگی تو ویسے ہی ایک نعمت ہے اور اس کے بغیر کوئی آپ کا احترام بھی نہیں کرتا اور اس سے معاشرے میں آپ کو ایک الگ مقام حاصل ہو جاتا ہے جس پر خدا کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے‘ کم ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ میری عمر کے بارے میں غلط فہمیاں نہ پھیلائیں اور چھوٹے بڑے کا کچھ لحاظ بھی کرنا چاہئے‘ خاص طور پر بڑھاپے کا۔ آپ اگلے روز میڈیا سے بات چیت کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
اچھا ہی رہ گیا ہوں‘ برا تو نہیں ہوا
تجھ سے بچھڑ کے بھی میں جدا تو نہیں ہوا
بجھنے لگا خزاں کا ہر اک رنگ‘ اور ابھی
ہنگامۂ بہار بپا تو نہیں ہوا
جو اختیار پاس ہمارے ہے بیش و کم
چھینا ہے تنگ آ کے‘ عطا تو نہیں ہوا
بے روک ٹوک اب تو اترتی ہے ہر بلا
یہ آسماں زمیں سے ملا تو نہیں ہوا
یہ دل نوازیاں بھی غنیمت سہی‘ مگر
ان سے کبھی کسی کا بھلا تو نہیں ہوا
پابندِ ناز یوں ہی پڑا ہے ترا اسیر
زنجیر کھل گئی ہے‘ رہا تو نہیں ہوا
ہے پیاس کا گلاس ازل سے اسی طرح
خالی اگر نہیں ہے‘ بھرا تو نہیں ہوا
منظر تو آ رہا ہے نظر پھر بھی صاف صاف
پردہ یہ درمیاں سے ہٹا تو نہیں ہوا
وہ ایک لفظ جو میری بنیاد ہے ظفرؔ
ہے برملا ضرور‘ ادا تو نہیں ہوا
آج کا مطلع
یوں بھی ہوتا ہے کہ یک دم کوئی اچھا لگ جائے
بات کچھ بھی نہ ہو اور دل میں تماشا لگ جائے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved