تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     29-06-2022

سرخیاں،متن اورعامرسہیل

ن لیگ اس طرح حکومت بنانے اور
چلانے کے حق میں نہیں تھی: رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''مسلم لیگ نوا زاس طرح حکومت بنانے اور چلانے کے حق میں نہیں تھی‘‘ کیونکہ اسے چلانے کا مزہ تب ہی آتا ہے جب واضح اکثریت ہو اور خزانہ بھرا ہوا اور وسائل تازہ بتازہ ہوں کیونکہ ایسی پھوکی اورخشک حکومت کا تو ہم نے کبھی تصور تک نہیں کیا تھا، ویسے بھی یہ ہماری روایات اور شان کے خلاف ہے اس لیے اسے مجبوراً چلا رہے ہیں کہ گلے میں پڑا ڈھول بجانا ہی پڑتا ہے اور ڈھول بھی وہ جس کا پول بجاتے ہی کھل گیا ہو اور اس پر طرہ یہ کہ حکومت اتحادیوں کے سہارے کھڑی ہو جبکہ ہمارے قائدین کو یہ مفت کی خواری اور بھی ناپسند ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
امپورٹڈ حکومت کی وجہ سے عام آدمی مہنگائی
کے طوفان میں پس گیا ہے: فرخ حبیب
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ''امپورٹڈ حکومت کی وجہ سے عام آدمی مہنگائی کے طوفان میں پس گیا ہے‘‘ جبکہ نہ تو یہ طوفان ہے نہ عام آدمی کیونکہ طوفان میں عام آدمی بہہ تو سکتا ہے، پس نہیں لگتا کیونکہ پستا آدمی چکی میں ہے، طوفان میں نہیں، اور یہ بھی ممکن نہیں کہ طوفان میں کوئی چکی بھی لگی ہوئی ہو یا عام آدمی طوفان میں بہنے کے بعد کسی چکی کی زد میں آ گیا ہو جوبظاہر ناممکن معلوم ہوتا ہے کیونکہ نہ تو طوفان میں چکی ہو سکتی ہے اور نہ چکی میں طوفان، اس لیے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام ہی غلط ہیں جو طوفان میں بہنے کے بجائے پس گئے ہیں؛ حالانکہ انہیں بہنے کی جگہ بہنا اور پسنے کی جگہ پسنا چاہیے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت اور ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
عام انتخابات میں پی پی پی کی
کامیابی نوشتۂ دیوار ہے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''عام انتخابات میں پی پی پی کی کامیابی نوشتۂ دیوار ہے‘‘ لیکن یہ تحریر جس زبان میں لکھی گئی ہے وہ ہماری سمجھ سے باہر ہے اور دیواروں کے جو کان ہوتے ہیں‘ وہی سمجھ میں آ رہے ہیں اور یہ دیوار خدانخواستہ گر بھی سکتی ہے، نیز بلدیاتی الیکشن جیتنے کا انتظام تو کر لیا تھا، عام انتخابات میں یہ صورت حال نہیں رہے گی کیونکہ جو بڑے بڑے کارنامے ہیں ‘ان کا اظہار انتخابات میں کامیابی کے بعد ہی ہوا ہے، ویسے ہم نے جھنڈے تو خاصی تعداد میں تیار کروا لیے ہیں اور انہیں جگہ جگہ گاڑ بھی دیا جائے گا لیکن جھنڈے ووٹوں کو گھیر کر نہیں لا سکتے۔ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عوام کو قربانی کا بکرا بنانے والوں
کا کڑا احتساب ہوگا: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''عوام کو قربانی کا بکرا بنانے والوں کا کڑا احتساب ہوگا‘‘کیونکہ قربانی کے جانور کا بے عیب ہونا نہایت ضروری ہے جبکہ مہنگائی نے عوام کا کچھ بھی سلامت نہیں رہنے دیا اس لیے ان کی قربانی جائز نہیں ہے۔ کسی کا ایک آدھ دانت غائب ہے، بلکہ بتیسی ہی کا کوئی سراغ نہیں ملتا اور کسی کی نظر کمزور ہے اور کسی کو اُونچا سنائی دیتا ہے بلکہ کئی تو سننے کی صلاحیت سے بالکل ہی عاری ہو چکے ہیں اس لیے یہ عوام کے ساتھ شدید زیادتی ہے۔ آپ اگلے روز گوجرانوالہ میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
ووٹرز لسٹ میں بہت سے زندہ
لوگوں کو مردہ کر دیا گیا: عمر ایوب
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہاہے کہ ''ووٹرز لسٹ میں بہت سے زندہ لوگوں کو مردہ کر دیا گیا‘‘ اوریہ سراسر زیادتی ہے کیونکہ چاہیے تو یہ تھا کہ جتنے زندہ لوگوں کو مردہ قراردیاگیا ہے‘ اتنے ہی مردہ لوگوں کو زندہ کر دیا جاتا کیونکہ یہ مساوات اور جمہوریت کے عین مطابق ہوتا کیونکہ جنہیں لسٹوں میں مردہ ظاہر کیا گیا ہے ان کی موت نوشتۂ تقدیر میں ہرگز شامل نہیں تھی اور جن مردہ لوگوں کو زندہ کیا جاتا وہ خوشی سے پھولے نہ سماتے اور ان کے دوست یار اور عزیز و اقارب بھی خوشی میں نہال ہو جاتے،ماسوائے ان لوگوں کے جن کے ساتھ ان کی مخاصمت تھی، اس لیے یہ جو بھی معاملہ ہے درست نہیں ہے۔ آپ اگلے روز الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں عامر سہیل کی پنجابی شاعری:
عرب دی حمد
آل دوالے مکّہ کچھیے
سو سو نیر بہائیے
یا مروا دا بھیت لکو کے
وچ عرفات دے جائیے
شہد چ بھجیاں زلفاں کھلّن
ہتھ کعبے نوں لائیے
کسراں عرب 'سعودی‘ ہویا
ثَور توں پُچھ کے آئیے
٭......٭......٭
شرینہ تے مینہ دی حمد
ست شرینہ دے ہنجو عامرؔ
ست شرینہ دے شیڈ
تیز ترکھی اکھ وچ سرمہ
ساہواں نال بلیڈ
مُڑھکا صندل پی پی ہسّے
روہی وچ پریڈ
ونگاں نال نہ کھیڈ اوہ مورکھ
ونگاں نال نہ کھیڈ
آج کا مقطع
کچھ بھی ہو بے سود ہے مجھ سے سفر کرنا ظفرؔ
جو کہیں جاتی نہیں وہ رہگزر باقی ہوں میں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved