تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     30-06-2022

سرخیاں، متن اور رُستم نامی

امیر لوگوں نے سپر ٹیکس کو صبر اور شکر سے
تسلیم کیا: وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''امیر لوگوں نے سپر ٹیکس کو صبر اور شکر سے قبول کیا‘‘ اس لیے غریب لوگوں کو بھی چاہیے کہ روزانہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کو اگر صبر و شکر سے قبول نہیں کر سکتے تو جی کڑا کر کے اور طوعاً و کرہاً ہی قبول کرلیں کیونکہ وہ امیر لوگوں سے کسی بھی طور کم نہیں جبکہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ ابھی پٹرول مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے اور امکانات چونکہ قدرت کے دائرہ اختیار میں ہوتے ہیں اس لیے حکومت اس سلسلے میں کچھ نہیں کر سکتی، نیز ہم قدرت کے کاموں میں مداخلت کرنے کے حق میں بھی نہیں ہیں۔ آپ اگلے روز کنونشن سنٹر میں ٹرن ارائونڈ پاکستان کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
ضمنی انتخابات کو شفاف بنائیں ورنہ نوجوان
پولنگ سٹیشن نہیں چھوڑیں گے: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''ضمنی انتخابات کو شفاف بنائیں ورنہ نوجوان پولنگ سٹیشن نہیں چھوڑیں گے‘‘ تنبو قناتیں لگائیں گے اور دن رات وہیں بسیرا ہوگا، بارش، آندھی ہو یا طوفان، سویا بھی وہیں کریں گے اور جو تنبو نہیں لگا سکیں گے وہ پولنگ سٹیشن کے اندر ڈیرہ جمائیں گے، سڑکیں بند ہو جائیں گی، سرکاری ملازمین اور اہلِ علاقہ کا آنا جانا بند ہو جائے گا۔ اگرچہ الیکشن تو اس وقت ہو چکا ہوگا اور اسے شفاف بنانا ممکن نہیں رہے گا؛ تاہم مظاہرین کا مقصد حکومت کے دانت کھٹے کرنا ہوگا جو وہ حاصل کر کے رہیں گے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
ضمنی انتخابات کے تمام حلقوں میں کلین
سویپ کریں گے: ملک احمد خان
صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور پنجاب ملک احمد خان نے کہا ہے کہ ''ضمنی انتخابات کے تمام حلقوں میں کلین سویپ کریں گے‘‘ جس کے لیے نہایت کارآمد جھاڑو تیار کر لیا ہے جو الیکشن کو ہر طرح کے میل کچیل سے صاف کر دے گا اور سڑکیں شیشے کی طرح صاف و شفاف ہو جائیں گی اور اپوزیشن ان میں اپنا منہ تک دیکھ سکے گی، اگر اس شیشے میں تھوڑا بہت بال بھی آیا ہو تو زیادہ سے زیادہ یہ ہوگا کہ دیکھنے والے کو اپنی شکل ذرا بگڑی ہوئی دکھائی دے گی اور ایسے لگے گا کہ وہ کسی کا منہ چڑا رہا ہے حالانکہ منہ چڑانا کوئی اچھی بات نہیں ہے لیکن اس میں اچھی باتوں کا پہلے ہی فقدان ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عوام نے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دے دیا
صرف اعلان باقی ہے: ثانیہ کامران
پی ٹی آئی کی رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ کامران نے کہا ہے کہ ''عوام نے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دے دیا، صرف اعلان باقی ہے‘‘ جس کے لیے انہیں کوئی زور دار لاؤڈ سپیکر نہیں مل رہا، اس کے علاوہ وہ کسی مرکزی مقام کی تلاش میں ہیں جہاں سے وہ یہ دھماکے دار اعلان کر سکیں، اور سب سن سکیں، چونکہ عوام کے ہر فرد نے یہ اعلان کرنا ہے اس لیے اتنے تفصیلی اہتمام کے لیے بھی کچھ وقت اسے درکار ہوگا لہٰذا اس فلک شگاف اعلان میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں مرد یہ اعلان علیحدہ کریں گے اور خواتین الگ‘ تاکہ ہر دو اصناف کی کار گزاری سامنے آ سکے، اس لیے حکومت کو پورے ذوق و شوق سے اس اعلان کا انتظار کرنا چاہئے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
پاکستان کشمیریوں کی حمایت
جاری رکھے گا: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا‘‘ لیکن یہ سب کچھ ہمارے قائد کی ہدایات کے عین مطابق ہوگا اور ان کی مرضی کے بغیر ایسا بیان بھی نہیں دیا جا سکتا‘ اس لیے زیادہ امکان یہی ہے کہ مودی صاحب بغیر اجازت اور اطلاع آیا جایا کریں گے، تحفے تحائف لایا اور لے جایا کریں گے، بھارت میں سفیر اور ہائی کمیشن کو ''گو سلو‘‘ کی پالیسی اختیار کرنے کو کہا جائے گا، کوئی جاسوس یا دہشت گردی کا نیٹ ورک پکڑا گیا تو اس کا نام لینے سے پرہیز کیا جائے گا،گویا جیسی پالیسیاں پچھلے دور میں بنائی گئی تھیں ان کا تسلسل جاری رکھا جائے گا، وغیرہ وغیرہ۔ آپ اگلے روز سرکاری میڈیا سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں رُستم نامی کی غزل:
آئنہ ٹوٹ چکا ہے میرا
جا بجا چہرہ پڑا ہے میرا
عمر بھر ساتھ مرے رہتے ہوئے
آج وہ مجھ کو لگا ہے میرا
تری خاطر ہوں یہاں اٹکا ہوا
ورنہ اس شہر میں کیا ہے میرا
تُو تو واقف ہے مری حالت سے
یار تجھ کو تو پتا ہے میرا
اُس کا سامان لیے پھرتا ہوں
راستا جس سے جدا ہے میرا
مجھ کو منظور ہے ہر حالت میں
یار اچھا کہ بُرا ہے میرا
خالی خولی ہی رہے گا نامیؔ
دُور تک یہ جو خلا ہے میرا
آج کا مطلع
ابھی آنکھیں کھلی ہیں اور کیا کیا دیکھنے کو
مجھے پاگل کیا اس نے تماشا دیکھنے کو

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved