سیلاب متاثرین کو جلد ان کے گھر میں آباد کیاجائے گا: شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’’سیلاب متاثرین کو جلد ان کے گھروں میں آباد کیا جائے گا‘‘ البتہ جن کے گھر پانی میں بہہ گئے ہیں، انہیں چاہیے کہ جلد از جلد پانی میں سے اپنے گھر تلاش کریں تاکہ انہیں وہاں آباد کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ’’متاثرین کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘‘ اور وہ یہ نہ سمجھیں کہ ہم پانی میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے نہیں ہوسکتے کیونکہ ان کے شانوں پر جو منکر نکیر کھڑے ہیں، یہ سمجھ لیا جائے کہ وہ ہم ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’قدرتی آفات کا مقابلہ کریں گے‘‘ اگرچہ لوڈشیڈنگ وغیرہ قدرتی آفات نہیں ہیں لیکن ساتھ ساتھ ہم ان کا بھی مقابلہ کررہے ہیں، اس لیے متاثرین کی امداد میں اگر دیر سویر ہوجائے تو اسے بھی قدرتی آفت ہی تصور کریں۔ آپ اگلے روز لاہور میں سیلاب سے متعلقہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اگر ایک آدمی نے بھی کرپشن کی تو حکومت چھوڑ دیں گے: عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران نے کہا ہے کہ ’’اگر صوبے میں ایک آدمی نے بھی کرپشن کی تو حکومت چھوڑ دیں گے‘‘ کیونکہ کرپشن روکنا ہمارے بس کی بات نہیں ہوگی جبکہ حکومت چھوڑنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’صوبے کو ماڈل بنانے کی خود نگرانی کروں گا‘‘ اور اگر میری نگرانی کے باوجود یہ ماڈل نہ بن سکا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ یہ اللہ تعالیٰ کو ہی منظور نہیں ہے، چنانچہ اس کے بعد صرف انہی کاموں میں ہاتھ ڈالیں گے جنہیں اللہ میاں کی منظوری حاصل ہوگی، اگرچہ مولانا صاحب اس صورت میں بھی رخنہ اندازی کرسکتے ہیں کیونکہ تعمیری کاموں میں وہ خصوصی مہارت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’کسی کو ڈیزل کا پرمٹ ملے گا نہ نوکریاں بکیں گی‘‘ اور ڈیزل کاکاروبار کرنے والے دیکھتے کے دیکھتے ہی رہ جائیں گے۔ آپ اگلے روز کراچی اور پشاور میں خطاب کررہے تھے۔ عمران خان اچھے شوہر نہیں، اچھے لیڈر کیسے ہوسکتے ہیں: فضل الرحمن جمعیت علما ئے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ’’ عمران اچھے شوہر ثابت نہیںہوسکے، اچھے لیڈر کیسے بن سکتے ہیں‘‘ جبکہ خاکسار کی کامیابی کا راز صرف اچھا شوہر ثابت ہونے میں ہے جبکہ وہ اچھے باپ بھی ثابت نہیں ہوسکے جس کے مختلف اور مفید طریقے وہ مجھ سے سیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’گولڈ سمتھ کی ساری جائیداد خرچ کی جائے تب بھی خیبرپختونخوا سے مذہبیت ختم نہیں کی جاسکتی‘‘ کیونکہ جو کام خاکسار کے چلائے گئے مدرسوں میں سرانجام پارہا ہے اس کے آگے کسی دولت کی کوئی اہمیت نہیں ہے جبکہ ان میں سے حصولِ علم کے بعد نکلنے والے طالب علم بڑھ چڑھ کر ملک کی خدمت سر انجام دے رہے ہیں اور جو ہماری تاریخ کا حصہ ہے۔ آپ اگلے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں مختلف وفود اور ٹانک کے معززین علاقہ سے ملاقات کررہے تھے۔ ضمنی انتخابات میں نواز لیگ کلین سویپ کرے گی: حمزہ شہباز مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی میاں حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’’مسلم لیگ ن ضمنی انتخاب میں کلین سویپ کرے گی‘‘ بشرطیکہ عوام کے ساتھ ساتھ حسب معمول دیگر مہربانوں کی کرم فرمائی بھی شامل حال رہی کیونکہ ہماری حکومت انتخابی عملے سمیت سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ’’ہمیں مشکل حالات میں اقتدار ملا‘‘ اس لیے امید ہے کہ ہم آئندہ حکمرانوں کے لیے اس سے بھی زیادہ مشکل حالات چھوڑ کر جائیں گے کیونکہ یہ ترقی کا زمانہ ہے اور ہر چیز ارتقا پذیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’عوام غیر سنجیدہ لوگوں کو ووٹ دینے کا رسک نہیں لیں گے‘‘ جن کا بات بات پر ہاسا نکل جاتا ہے انہوں نے کہا کہ’’بجلی بحران پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں‘‘ تاہم کچھ کام اگلی حکومت کے لیے بھی چھوڑنا پڑیں گے۔ آپ اگلے روز سلانوالی میں ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر ضیا الحسن ہمارے دوست ڈاکٹر ضیاالحسن کی ذات کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ ’’ازل سے‘‘ کے نام سے جن کا تازہ ترین مجموعۂ کلام طباعت کے مراحل سے گزر رہا ہے جو غزلوں اور نظموں پر مشتمل ہے اور جس کا فاضلانہ دیباچہ ممتاز نقاد اور شاعر ڈاکٹر تبسم کاشمیری نے لکھا ہے جن کی خدمات کا اعتراف اس دفعہ صدارتی ایوارڈ کی شکل میں کیا گیا ہے۔ جدید شاعرہ حمیدہ شاہین ڈاکٹر صاحب کی نصف بہتر ہونے کے علاوہ ایک جانی پہچانی شخصیت ہیں اس لیے ان کو ڈاکٹر صاحب سے بہتر شاعر بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔ جب تک تیرا حسن میرے پیش نظر، میں ہوں جب تک مری آنکھوں میں تری زلف کا خم ہے، تو ہے کچھ فرق نہیں ہونے نہ ہونے سے ہمارے بیسود ہو تم بھی یہاں‘ بیسود ہیں ہم بھی مجھے دیکھو‘ مری وسعت نہ دیکھو میں نخلستان سے صحرا ہوا ہوں کوئی اس راستے سے گذرا ہے کہہ رہی ہے غبار کی آواز بات کوئی بھی یہاں پر نہیں بننے والی نقش کوئی بھی یہاں کا نہیں رہنے والا ایک لمحے میں مرے پاس ضیاؔ یا تو ہر چیز تھی، یا کچھ بھی نہیں آج کا مطلع حصار اہل زبان میں گھرا ہوا ہے ظفرؔ اور، ان کے بیچ میں یہ بے زبان آخری ہے
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved