عوام کے رونے کا وقت ختم ہو چکا ہے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''عوام کے رونے کا وقت ختم ہو چکا ہے‘‘ اور اب اُن کے دھونے کا وقت ہے کیونکہ رونے کے ساتھ ساتھ دھونا بھی ایک لازمی شرط ہے کیونکہ محاوروں کا خیال رکھنا بلکہ ان پر عمل کرنا ہم اپنے اور عوام کے لیے لازمی سمجھتے ہیں، لیکن اس معاملے میں ہمیشہ کوتاہی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے اور قومی زبان ہونے کے باوجود اُردو ترقی نہیں کر رہی حالانکہ ہم نے تیز رفتار ترقی کی ایک روایت قائم کر رکھی ہے اور جس کا سہرا صرف اور صرف قائد محترم کے سر جاتا ہے۔ آپ اگلے روز لیہ میں جلسۂ عام سے خطاب کر رہی تھیں۔
عمران خان نے کال دی تو تباہ حال ملک
نئے بحران میں داخل ہو جائے گا: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے کال دی تو تباہ حال ملک نئے بحران میں داخل ہو جائے گا‘‘ اس لیے میں ان سے عرض کروں گا کہ کال دینے سے پرہیز کریں تاکہ ملک مزید تباہ حالی سے بچ جائے، آگے ان کی اپنی مرضی ہے جبکہ پہلے ہی انہوں نے میری بات پر کان دھرنا چھوڑ دیا ہے، نیز پہلے وہ بات ایک کان سے سنتے تھے تو دوسری کان سے نکال دیتے تھے اور اُن کا دعویٰ ہے کہ آدمی کو دو کان اسی لیے دیے گئے ہیں تاکہ دونوں سے کام لیا جائے اور عدم استعمال کی وجہ سے وہ بیکار ہونے سے بچ جائیں۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
الیکشن میں دھاندلی کے الزامات، پی ٹی آئی
کا شکست کا اعتراف ہے: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات اور نواز لیگ کی مرکزی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات پیشگی شکست کا اعتراف ہے‘‘ حالانکہ الیکشن میں دھاندلی ایک مسلمہ حقیقت اور ہماری سیاسی روایت ہے اور اس کے بغیر الیکشن کو الیکشن کہا ہی نہیں جا سکتا کیونکہ جب جملہ اہلکار سرکاری ملازم ہوں تو یہ ایک اخلاقی ذمہ داری بھی بن جاتی ہے جبکہ حکومت کو بچانا سرکاری افسروں کا اولین فریضہ ہے۔ بالفرض اگر پی ٹی آئی کی حکومت ہوتی تو ہم بھی دھاندلی کے الزامات لگا رہے ہوتے اور کسی کو بھی ان پر حیرانی نہ ہوتی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
پیپلز پارٹی کو ہیرے‘ سونے کی کانیں بھی مل
جائیں تو خالی کر دیں: خواجہ اظہار الحسن
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی اور سندھ اسمبلی کے رکن خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی کو ہیرے‘ سونے کی کانیں بھی مل جائیں تو خالی کر دیں‘‘ اور یہ ایک بڑا مستحسن اقدام ہے کیونکہ کانوں میں اگر سونا اور ہیرے وغیرہ بے کار پڑے رہیں تو یہ ملک کا نقصان ہے جبکہ اسی وجہ سے ہم ریکوڈک میں کافی نقصان اٹھا چکے ہیں اور یہ کام ان احباب کو خوب آتا بھی ہے بلکہ یہ تو ایسے ہنرمند ہیں کہ اگر کانیں نہ بھی ہوں تو وہ ہیرے اور سونا نکال لاتے ہیں اس لیے ان کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ ملک کی گرتی ہوئی معیشت کو سنبھالا مل سکے۔ آپ اگلے روز کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران سیاسی مقاصد کے لیے
لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں: شیری رحمن
سابق وفاقی وزیر، پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن نے کہا ہے کہ ''عمران سیاسی مقاصد کے لیے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں‘‘ حالانکہ اس کام کے لیے جب لاتعداد مقاصد موجود ہیں تو سیاست جیسے مقدس ادارے کو اس کا ذریعہ نہیں بنانا چاہیے جس کا واحد مقصد اب خون پسینہ ایک کر کے نام کمانا اور دوسرے ممالک میں اپنا اور ملک کا نام روشن کرنا ہے جبکہ سست الوجود لوگ محنت کی کمائی اور اس میں اضافے کو پس پشت ڈال کر سیاست سے بے اعتنائی کا ارتکاب کرتے اور اس کے اصل مقصد سے انحراف کرتے ہوئے اسے غلط کاموں کا ذریعہ بنا لیتے ہیں۔ آپ اگلے روز دیگر پارٹی رہنماؤں پلوشہ رحمن اور فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں ضمیر طالب کی غزل:
کام یوں تو مجھے اقرار سے بھی ہے
پرغرض اک ترے انکار سے بھی ہے
پہلے معیارِ محبت سے گلہ تھا
اب شکایت مجھے مقدار سے بھی ہے
مشترک ہیں کئی عادات مری
کوئی رشتہ مرا اشجار سے بھی ہے
ہم سے بھی کوئی خطا ہو گئی ہو گی
سہو کوئی ہوا سرکار سے بھی ہے
اس کنارے پہ بھی آباد ہوں میں
اور تعلق مرا اُس پار سے بھی ہے
کچھ تو میں بھی ہوں جنوں کے لیے زرخیز
کچھ مدد مجھ کو مددگار سے بھی ہے
وہ جو خوش ہو رہا ہے اپنے محل سے
وہ پریشاں مری دیوار سے بھی ہے
ایک تل سے بھی ہے روشن مری دنیا
روشنی کچھ کسی رخسار سے بھی ہے
مری خاموشی سے نالاں ہے شہنشاہ
اور خفا وہ ضمیرؔ اظہار سے بھی ہے
آج کا مقطع
یا تو مجھ سے وہ چھڑا دے گا غزل گوئی ظفرؔ
یا کسی دن صاحبِ دیوان کر دے گا مجھے
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved