ن لیگ بھرپور زور لگائے گی، 5سے 7
بندے اِدھر اُدھر ہونا ممکن ہے: رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں مسلم لیگ (ن) بھرپور زور لگائے گی، 5سے 7بندے اِدھر اُدھر ہونا ممکن ہے‘‘ اور یہ کوئی جسمانی زور نہیں کیونکہ یہ کوئی کشتی یا دنگل نہیں ہے بلکہ یہ چمک کا زور ہے جس کے لیے ''سائیں‘‘ کا نسخۂ استعمال کیا جائے گا اور جس انداز میں یہ دھن جمع کیا گیا تھا‘ اسے خرچ بھی اُسی انداز میں کیا جانا چاہیے اور اس کا تقاضا بھی یہی ہے، نیز ووٹ کو عزت بھی اسی طریقے سے دی جا سکتی ہے کہ اس کی ضروریات کا نہ صورت خیال رکھا جائے بلکہ اُنہیں پورا کیا جائے، نیز اس پیسے کا اگر درست استعمال نہ کیا جائے تو یہ ناراض بھی ہو سکتا ہے اور دوبارہ قریب بھی نہیں پھٹکتا جبکہ درخشاں روایات کا تقاضا بھی یہی ہے۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دے رہے تھے۔
حکومتی ہتھکنڈوں پر نظر ہے
ناکام بنائیں گے: پرویز الٰہی
سپیکر پنجاب اسمبلی اور وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''حکومتی ہتھکنڈوں پر نظر ہے، ناکام بنائیں گے‘‘ جیسا کہ ہمارے ہتھکنڈوں پر حکومت کی نظر ہے کیونکہ یہ ہتھکنڈوں ہی کا مقابلہ ہے اور جمہوریت کہتے بھی اسی کو ہیں اور جو ہتھکنڈا موٹا تازہ اور تنومند ہوگا وہ کمزور ہتھکنڈے کو چت کر دے گا، اس لیے ان ہتھکنڈوں کو خوراکیں بھی خاص خاص ہی کھلانا پڑتی ہیں جن کی دونوں طرف کوئی کمی نہیں ہے اور مقابلہ یوں سمجھیے کہ نہلے پر دہلا ہے جبکہ فی الحال یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ نہلا کس کے پاس ہے اور دہلا کس کے قبضے میں ہے اور یہ بھید بھی جلد کھلنے والا ہے۔ آپ اگلے روز پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شریک تھے۔
پنجاب میں ن لیگ کی حکومت ہے، زرداری
صاحب کیوں پیسہ لگائیں گے: قمر زمان کائرہ
پیپلز پارٹی کے رہنما اور مشیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''پنجاب میں ن لیگ کی حکومت ہے، زرداری صاحب کیوں پیسہ لگائیں گے‘‘ البتہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہوتی تو اس کا سوچا جا سکتا تھا؛ تاہم وہ سودے بازی ضرور کرا سکتے ہیں کیونکہ اس کام میں مہارت بھی رکھتے ہیں اور جس کو ایک زمانہ تسلیم بھی کرتا ہے کیونکہ کسی کے فن کی داد دینا ہر طرح سے ضروری ہے جس سے فنکار کو حوصلہ افزائی ہوتی ہے، اگرچہ صاحب موصوف کو حوصلہ افزائی کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ان کا حوصلہ روز اول ہی سے کافی بلند ہے اور اس شعبے میں ان کا کوئی ثانی بھی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
ضمیر کے سوداگر نوٹوں کی بوریاں بھر کر
لوٹے تلاش کر رہے ہیں: ریاض فتیانہ
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ریاض فتیانہ نے کہا ہے کہ ''ضمیر کے سوداگر نوٹوں کی بوریاں بھر کر لوٹے تلاش کر رہے ہیں‘‘ حالانکہ لوٹوں کو تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ لوٹے خود ضمیر کے سوداگروں کی تلاش میں ہوتے ہیں بلکہ انہیں ان کا حسب نسب پہلے ہی سے معلوم ہوتا ہے اور وہ خود اُن کے پاس پہنچ جاتے ہیں اور الیکشن میں کامیاب ہوتے ہی اپنا نرخ لگا لیتے ہیں اور یہ ان کی ضرورت بلکہ مجبوری بھی ہوتی ہے کیونکہ وہ کافی پیسہ خرچ کر کے اس منزل تک پہنچتے ہیں اور الیکشن میں کامیاب ہوتے ہی اُن کا ضمیر جاگ اُٹھتا ہے اور وہ اپنے اسی جاگے ہوئے ضمیر ہی کی پاسداری کر رہے ہوتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی کے ممبرز پرویز الٰہی کو
ووٹ نہیں دیں گے: جاوید لطیف
نواز لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کے ممبرز پرویز الٰہی کو ووٹ نہیں دیں گے‘‘ اور یہ بات مجھے خود کئی ممبران نے بتائی ہے اور میں یہ راز اس لیے فاش کر رہا ہوں تاکہ سب خبردار ہو جائیں اور اپنا اپنا بندوبست کر لیں البتہ ہم نے اُن پر خاصا کام کر لیا ہے اور امید ہے کہ وہ اپنے وعدے کا پاس کریں گے اور ہماری سرمایہ کاری ضائع نہیں جائے گی کیونکہ وعدے کی پاسداری ہی ایک سیاست دان کی نشانی ہوتی ہے اور یہی معاشرے میں اس کا مقام متعین کرتی ہے اور اگر وہ مکر جاتے ہیں تو یاد رکھیں کہ وہ اپنی سیاست ہی نہیں عاقبت بھی خراب کریں گے جبکہ انسان اپنی زندگی میں ساری جدوجہد اسی کے لیے کرتا ہے اور بالآخر وہی فیصلے اس کے کام آتے ہیں جن سے اُس کی زندگی کا مقصد پورا ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں فیصل ہاشمی کی نظم:
رگوں میں بھرتا خوف
محصور ہوئے اِک گھر کے اندر
قدرے قدیمی تہ خانے میں
پتھریلی دیوار پہ اُبھریں
گہری سرخ لکیریں
اور اکھڑتے رنگ و روغن
جن سے ٹکراتا ہے
آوازوں کا شور مسلسل
بیچ میں میرے اکڑے بدن کی
تھکی تھکی سی حرکت
اور سمے کے کم ہونے کا
رگوں میں بھرتا خوف!
آج کا مقطع
ویسے رہنے کو تو خوش باش ہی رہتا ہوں ظفرؔ
سچ جو پوچھیں تو حقیقت میں نہیں رہ سکتا
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved