ڈیفالٹ کا خطرہ نہیں‘ پاکستان
مشکلات سے نکل گیا: وفاقی وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ''ڈیفالٹ کا خطرہ نہیں‘ پاکستان مشکلات سے نکل گیا ہے‘‘ لیکن چونکہ مہنگائی میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے اس لیے صرف عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا کیونکہ دونوں میں سے ایک کو ہی مشکلات سے نکالا جا سکتا تھا، اس کے علاوہ حکومت بھی مشکلات سے نکل آئی ہے اور اگر یہ حکومت مشکلات سے نکل سکتی ہے تو عوام بھی اپنی مشکلات کو مشکلات نہیں سمجھیں گے، اس کے علاوہ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ملک کے ساتھ ساتھ حکومت بھی ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل آئی ہے اس لیے گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ حکومت گھبراہٹ سے بھی نکل آئی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک عالمی جریدے کو انٹرویو دے رہے تھے۔
چودھری شجاعت سب کو ساتھ لے کر
چلنے کے لیے خاموش تھے: شافع حسین
چودھری شجاعت حسین کے صاحبزادے چودھری شافع حسین نے کہا ہے کہ ''چودھری شجاعت سب کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے خاموش تھے‘‘ ورنہ اُنہیں خاموش رہنے کی کوئی مجبوری نہیں تھی اور چودھری پرویز الٰہی کی مخالفت بھی انہوں نے سب کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے ہی کی تھی تاکہ حکومت اور مسلم لیگ (ن) وغیرہ بھی ساتھ ساتھ چلتے رہیں کیونکہ دونوں الگ الگ راستوں پر بھی ساتھ ساتھ چل رہے ہیں اور اتحاد اور یکجہتی کا یہ سبق انہیں زرداری صاحب نے پڑھایا تھا جس پر وہ پوری مضبوطی سے عمل پیرا چلے آ رہے ہیں اور آئندہ بھی فراٹے بھرتے ہوئے اس پر چلتے رہیں گے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
بلوچستان کے عوام کو کبھی تنہا نہیں
چھوڑیں گے: بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''ہم بلوچستان کے عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے‘‘ کیونکہ اگر آدمی کو تنہا چھوڑ دیا جائے تو وہ کسی نہ کسی منفی سرگرمی میں مصروف ہو جاتا ہے، نیز وہ کسی کے بہلانے پھسلانے میں بھی آ سکتا ہے جبکہ اثاثوں میں اضافہ بھی لوگوں کے دم قدم ہی سے کیا جا سکتا ہے، نیز بلوچستان کے عوام کو روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ بھی دیا جا سکتا ہے جس پر اگرچہ سندھ میں بھی عمل نہیں ہوا کیونکہ وہ ہم نے بلوچستان کے عوام کے لیے رکھا ہوا ہے تاکہ وہ اس کے ذریعے اپنا دل بہلاتے رہیں اور ہمیں بھی تسلی رہے اور ہم دل کھول کر ان کی خدمت کر سکیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور دیگر پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کر رہے تھے۔
مولانا کے دھمکی آمیز بیانات
انتشار پیدا کریں گے: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''مولانا فضل الرحمن کے دھمکی آمیز بیانات انتشار پیدا کریں گے‘‘ حالانکہ یہ معاشرہ اس حوالے سے پہلے ہی خود کفیل ہے جس میں ہماری ادنیٰ کوششیں بھی شامل ہیں اور ہمارے خیال میں اتنا ہی افتراق کافی تھا؛ تاہم اس کام میں اپنا حصہ ڈالنے کا ہر کسی کو حق حاصل ہے کیونکہ ہر انتشار کے بعد اتحاد اور یکجہتی پیدا ہوتی ہے، اس لیے اس کو نظر انداز کر کے اتحاد اور یک جہتی کا انتظار کرنا چاہیے جبکہ یہ اپنے آپ ہی آتے ہیں اور انتشار کی طرح انہیں پیدا نہیں کیا جا سکتا اور انتشار چونکہ حرکت کا نام ہے اس لیے اس میں برکت بھی اپنے آپ ہی آتی رہتی ہے۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عدالت پر نہیں‘ اس کے کچھ فیصلوں
پر اعتراض ہے: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''سپریم کورٹ پر نہیں‘ اس کے کچھ فیصلوں پر اعتراض ہے‘‘ جو عام طور پر ہمارے خلاف ہی ہوتے ہیں، اگرچہ عدالت کے فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہی آتے ہیں لیکن ہم بھی جو کچھ کرتے ہیں‘ نیک نیتی ہی سے کرتے ہیں، کم از کم ہمارا خیال تو یہی ہے؛ تاہم اگر کاموں کے نتائج غلط نکلتے ہیں تو یہ ضروری نہیں کہ ہمارے کام بھی غلط ہوں حالانکہ ہم غلط کام بھی صحیح سمجھ کر ہی کرتے ہیں اس لیے فیصلوں پر اعتراض ہمارا حق بنتا ہے۔ آپ اگلے روز چار سدہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب راجوری مقبوضہ کشمیر سے عمرفرحت کی غزل:
تمہارے عشق میں بیمار کر دیا گیا ہوں
میں اپنے آپ پہ دشوار کر دیا گیا ہوں
بہت سے لوگ مرا سایہ بانٹنے لگے ہیں
میں راہ میں تری دیوار کر دیا گیا ہوں
بھلے سے اب مجھے نیلام کر دیا جائے
تمہارا خواب تھا‘ بازار کر دیا گیا ہوں
بس ایک موجِ تمنا تھی مشتِ خاک مری
اور ایک جست میں ہی پار کر دیا گیا ہوں
یہ لوگ جھوٹ بھی اب سچ سمجھنے لگ گئے ہیں
میں گفتگو میں مزیدار کر دیا گیا ہوں
جو پاس ہو کے بہت دُور جا نکلتی ہے
یہ کیسی شے کا خریدار کر دیا گیا ہوں
آج کا مطلع
پتا چلا کوئی گرداب سے گزرتے ہوئے
نہ بند ہوتے ہوئے باب سے گزرتے ہوئے
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved