تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     06-09-2022

سرخیاں ، متن اور افضال نوید

ہر پاکستانی محب وطن ہے: چودھری شجاعت
پاکستان مسلم لیگ قائداعظم کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''ہر پاکستانی محب وطن ہے‘‘ اور اب تو میں نے بھی کہہ دیا ہے اس لیے اس بارے کسی کو شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے اور جہاں جہاں ضروری ہو‘ میں ایسے سرٹیفکیٹ جاری کرتا رہوں گا؛ چنانچہ سب کو چاہیے کہ بلاخوف و خطر اپنا کام جاری رکھیں کیونکہ میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں بلکہ دیگر افراد و اداروں کو بھی میری تائید و حمایت درکار ہو تو مجھے اطلاع دیں تاکہ میں شانہ بشانہ ان کے ساتھ کھڑا ہوں جبکہ میری حب الوطنی کا تقاضا بھی یہی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
سیلاب نے پی ڈی ایم کی ساکھ راکھ بنا دی
حکومت کا الٹرا سائونڈ ہو گیا: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''سیلاب نے پی ڈی ایم کی ساکھ راکھ بنا دی‘ اتحادی حکومت کا الٹرا سائونڈ ہو گیا‘‘ اور حکومت کو سیلاب کا خاص طور پر شکرگزار ہونا چاہیے کیونکہ اگر حکومت کو ہر فرد کا فرداً فرداً الٹرا سائونڈ کروانا پڑتا تو اس پر بہت زیادہ خرچہ آتا اس لیے اسے سیلاب کو اپنے حق میں ایک امداد سمجھنا چاہیے جبکہ کچھ مصیبتیں بعض افراد کے لیے واقعی ایک راحت کی شکل میں نازل ہوتی ہیں جس کے لیے انہیں قدرت کا شکرگزار ہونا چاہیے جبکہ یہ رحمت خاص طور پر اس زمانے میں وارد ہوئی ہے جبکہ خزانے کی حالت خاصی پتلی ہے اور اربابِ حکومت پائی پائی کو ترس رہے اور اپنے سنہری زمانے کو یاد کر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
ملک کو بارشوں نے نہیں‘ حکمرانوں کی
کرپشن نے ڈبویا: حافظ حسین احمد
جمعیت علمائے اسلام (پاکستان) کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ''ملک کو بارشوں نے نہیں‘ حکمرانوں کی کرپشن نے ڈبویا ہے‘‘ اور یہ سلسلہ گزشتہ تیس‘ بتیس سال سے جاری تھا اور فی الحال اس وجہ سے رکا ہوا ہے کہ معاشی صورت حال کی وجہ سے اس کا موقع نہیں مل رہا جبکہ وہ جو کرپشن کی دلدل میں ملک کوپہلے ہی ڈبو چکے ہیں‘ اب انہی اثاثوں اور جائیدادوں پر قناعت کیے ہوئے ہیں جو وہ ملک کے اندر اور باہر بنا چکے ہیں؛ تاہم اب بھی وہ ملک کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھ رہے ہیں یعنی ان کا کوئی بس نہیں چل رہا۔ آپ اگلے روز اپنی رہائش گاہ جامعہ علمائے اسلام پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
سیلاب سے کم از کم دس ارب ڈالر
کا نقصان ہو سکتا ہے: وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ''سیلاب سے کم از کم دس ارب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے‘‘ جبکہ اتنا ہی بلکہ اس سے بھی زیادہ سیلاب زدگان کی بحالی پر خرچہ آئے گا ؛اگرچہ عمران خان نے ٹیلی تھون کے ذریے پانچ ارب روپوں سے زیادہ کا بندوبست کر دیا ہے اور آئندہ اتوار کو اس کا اعادہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے اور بدقسمتی سے ہم ایسا اس لیے نہیں کر سکتے کہ اوور سیز ہمارا کچھ زیادہ اعتبار نہیں کرتے؛ اگرچہ ہم ان سے بھی زیادہ ڈالروں کے ڈھیر لگا کر دکھا سکتے تھے مگر اس سلسلے میں کچھ حاسدین نے انہیں گمراہ کر رکھا ہے جو یقینا ملکی خدمت نہیں ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
آخری متاثرہ شخص کے گھر جانے تک
چین سے نہیں سوئیں گے: عطا تارڑ
وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے انسدادِ منشیات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ''آخری متاثرہ شخص کے اپنے گھر جانے تک چین سے نہیں سوئیں گے‘‘ کیونکہ ان کے گھر تو اب رہے ہی نہیں اور وہ اس وقت ہی گھر جا سکیں گے جب یہ دوبارہ تعمیر ہوں گے اور اس میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں اس لیے اتنے لمبے عرصے تک چین سے نہ سو سکنے کے سبب ہماری جو حالت ہو گی اس کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے‘ اس لیے ہم نے سوچا ہے کہ آخری آدمی کو پہلے تلاش کر لیا جائے تاکہ اسے جلد از جلد گھر میں بھیج کر چین کی نیند ہو سکیں اور اس کے لیے اخبارات میں اشتہار بھی دیے جائیں گے تاکہ اس کی جلد از جلد تلاش ممکن ہو سکے اور اسے گھر پہنچا کر ہم چین کی نیند سو سکیں۔ آپ اگلے روز سیلاب زدگان میں امدادی سامان کی ترسیل کے بعد ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور ‘اب آخر میں افضال نوید کی غزل:
نشۂ مرگ سر چڑھا ہوا تھا
برسرِ گور گھر چڑھا ہوا تھا
ایک طغیانی میں گھرا دریا
آنکھ میں رات بھر چڑھا ہوا تھا
ساتھ والے مکان کا شعلہ
کھڑکیاں کھول کر چڑھا ہوا تھا
میرا دریائے عمر ایک طرف
شہر سے بے خبر چڑھا ہوا تھا
اور تو کچھ نہ تھا غبار‘ مگر
جو سفر در سفر چڑھا ہوا تھا
بعد مدت کے اس کو ہوش آیا
اس پہ میرا اثر چڑھا ہوا تھا
ماہ و انجم جھکے تھے بستی پر
اور میں بام پر چڑھا ہوا تھا
روزنِ آسمان کھلا تھا نویدؔ
گھر کا گھر بام پر چڑھا ہوا تھا
آج کا مقطع
وہی علاج شبِ سختیٔ خزاں تھا ظفرؔ
جو ایک پھول کسی نو بہار نے نہ دیا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved