سیاست ہوتی رہے گی‘ سیلاب متاثرین
پر فوکس کیا جائے: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''سیاست ہوتی رہے گی‘ سیلاب متاثرین پر فوکس کیا جائے‘‘ اور میں اگر سیاست اور ملک سے باہر ہو کر بھی سیاست کر رہا ہوں تواس کا مطلب ہے کہ سیاست ایک آٹو میٹک عمل ہے اور خود بخود ہی ہوتا رہتا ہے اور اس پر روک نہیں لگائی جا سکتی اور جہاں تک سیلاب متاثرین کا تعلق ہے تو قدرت خود ہی عوام کے لیے مشکلات او رآسانیاں پیدا کرتی رہتی ہے اگر ابھی سیلاب کی صورت میں مشکلات آئی ہیں تو جلد ہی قدرت آسانی کا بھی کوئی نہ کوئی راستہ نکال دے گی اور حکومت کو اس بارے میں فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں بلکہ یہ قدرت کے کاموں میں مداخلت کے مترادف ہے اور اگر قدرت کی طرف سے کوئی آسانی نہیں ہوتی تو بھی کم از کم اس کی امید ضرور رکھنی چاہیے کہ امید پر ہی دنیا قائم ہے۔ آپ اگلے روز لندن میں صنعتکار پرویز بٹ اور رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ سے ملاقات کر رہے تھے۔
مشینری کی درآمد پر پابندی‘ کتوں
کی خوراک آ رہی ہے: سینیٹر محسن عزیز
سینیٹر محسن عزیز نے کہا ہے کہ ''مشینری کی درآمد پر پابندی ہے مگر کتوں کی خوراک آ رہی ہے‘‘ اس سے حکومت کی جانور دوستی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کیونکہ کتے بے زبان جانور ہیں، انہوں نے خوراک کا مطالبہ کیسے کرنا ہے اور اگر وہ کاٹتے بھی ہیں تو اس لیے کہ بھوک سے مجبور ہوتے ہیں اور کاٹنے سے جو تھوڑا بہت گوشت انہیں میسر آتا ہے‘ اسی پر گزارہ کرتے ہیں کیونکہ بھوک کی وجہ سے وہ بھونک بھی نہیں سکتے اور صرف کاٹنے پر اکتفا کرتے ہیں جبکہ بھونکنے کے علاوہ ان کی توانائیاں گاڑیوں کے پیچھے بھاگ بھاگ کر خرچ ہو جاتی ہیں اس لیے ان کے لیے خوراک کی درآمد جانوروں سے ہمدردی کی بہترین مثال ہے۔ آپ اگلے روز قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں شریک تھے۔
عمران خان کے متنازع بیانات کی وجہ سے
عوام نے جلسوں میں آنا چھوڑ دیا: عطا تارڑ
وزیراعظم کے مشیر عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ''عمران خان کے متنازع بیانات کی وجہ سے عوام نے ان کے جلسوں میں آنا چھوڑ دیا‘‘ اور جلسوں میں جو رش نظر آتا ہے وہ عوام نہیں بلکہ ان کے بھوت ہوتے ہیںاس لیے حکومت کو چاہئے کہ سب سے پہلے عامل حضرات کا تعاون حاصل کرنے کی کوشش کرے تاکہ ان بھوتوں سے نجات حاصل کی جا سکے اور اس کے علاوہ ٹونے ٹوٹکے کا بھی انتظام کرنا چاہئے جس کے بعد ہی درست طور پر معلوم ہو سکے گا کہ عمران خان کے ساتھ کتنے آدمی ہیں اور اگر ان بھوتوں کو ختم کرنے کے لیے کسی جن کی خدمات حاصل کی جا سکیں تو وہ سونے پر سہاگا ہو گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پنجاب حکومت گرانے کے لیے نواز شریف
فلر چھوڑ رہے ہیں: فیاض چوہان
ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''پنجاب حکومت گرانے کے لیے نواز شریف فلر چھوڑ رہے ہیں‘‘ البتہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا یہ فلر انہوں نے لندن سے حاصل کیے ہیں یا یہاں سے اپنے ساتھ لے کر گئے تھے اور ایسا لگتا ہے کہ ایئر پورٹ پر اُن کی تلاشی نہیں لی گئی اور یہ بات بے حد ضروری ہے کہ ان فلرز کو یہاں پہنچنے سے پہلے ہی دبوچ کر ناکارہ بنا دیا جائے حالانکہ وہ اگر پنجاب حکومت کو بننے سے نہیں روک سکے تو اسے گرا کیسے سکتے ہیں، چنانچہ یہ بھی اب ضروری ہو گیا ہے کہ یہاں سے ان کے خلاف بھی فلر چھوڑے جائیں کیونکہ اینٹ کا جواب پتھرہی سے دیا جا سکتا ہے جبکہ محاورے کا قاعدہ بھی یہی ہے۔ آپ اگلے روز پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ملک کو برباد کرنیوالے ہی خودکو مسیحا سمجھتے: مصدق ملک
وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ ''ملک کو برباد کرنے والے ہی خودکو مسیحا سمجھتے ہیں‘‘ اور اگرچہ ایسے دعوے کرنا زیب نہیں دیتا کہ ویسے بھی ایک دنیا جانتی ہے کہ ملک کو برباد کس نے کیا ہے بلکہ اس طرح کے دعووں پر لوگ اُلٹا ہنستے ہیں اس لیے اس موضوع پر خاموشی ہی بہتر ہے بلکہ قوم سے دست بستہ معافی مانگنی چاہئے اور اس کا صاف مطلب اُلٹا چور کوتوال کو ڈانٹے ہی ہے اور قوم سے بھی وعدہ کرنا چاہئے کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا، اگرچہ پھر موقع ملا تو آئندہ بھی یہی کچھ کیا جائے گا کیونکہ عادتیں کبھی پیچھا نہیں چھوڑتیں اور یہ انسانی مجبوری بھی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں عامر سہیل کی پنجابی شاعری:
نظمیے
حُوراں ورگی
اُتّم نار زبوراں ورگی
حُوراں ورگی
کجّل وسّے
فجرے فجرے بدّل وسّے
کجّل وسّے
نیندر ٹھگّے
ادھی رات نوں ماکھو لگّے
نیندر ٹھگّے
کافر جتّھے
گھنگرو نچدے پیروں لتّھے
کافر جتّھے
٭......٭......٭
ہنجو ہنجو کیرے دا
وارث کون سویرے دا
مینہ، شرینہ تے وال ترے
سُفنا اَنکھ دے ڈیرے دا
تُبکا تُبکا، سانبھ کے رکھ
نا کر مان بتھیرے دا
یا فلکاں یا پلکاں وچ
ایہناں داج ہنیرے دا
اَٹھ دَس ورھیاں دا مہمان
جھیڑا تیرے میرے دا
آج کا مقطع
اس کائنات کی کوئی حد ہی نہیں ظفرؔ
اپنا ہی اس نے طرز رکھا ہے خلاؤں میں
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved