تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     10-09-2022

سرخیاں ، متن اورتازہ غزل

عمران خان ملک کو کمزور کرنے
پر تلے ہوئے ہیں: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''عمران خان ملک کو کمزور کرنے پر تُلے ہوئے ہیں‘‘ حالانکہ یہ کام پہلے ہی جتنا ہو چکا ہے‘ بہت زیادہ ہے اور عمران خان اس میں ہرگز کامیاب نہیں ہو سکتے، جبکہ اس کام کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اس کے وسائل کی لوٹ کھسوٹ کے بعد اس کا روپیہ ملک سے باہر بھجوا دیا جائے یا اس سے اثاثے بنائے جائیں جبکہ اس دفعہ صورت حال یہ ہے کہ وسائل نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے اس لیے عمران اس کام میں منہ کی کھائیں گے لہٰذا وہ یہ خیال‘ بہتر ہے کہ دل سے نکال دیں۔ نیز یہ کوئی آسان کام بھی نہیں ہے اور وہ نہیں جانتے کہ اس کام میں کس قدر مشکلات پیش آتی ہیں ۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں امریکی سفیر سے ملاقات کر رہے تھے۔
سیاسی محاذ آرائی کم کرنے کے لیے
بیک ڈور رابطے ہیں: صدر علوی
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ''سیاسی محاذ آرائی کم کرنے کے لیے بیک ڈور رابطے ہیں‘‘ کیونکہ سامنے والا دروازہ بند ہے، حتیٰ کہ بیک ڈور بھی ہروقت کھلا نہیں ہوتا اور اکثر اوقات پائپ کے ذریعے چڑھ کر اوپر جانا پڑتا ہے جس کی اب خاصی پریکٹس بھی ہو گئی ہے، اگرچہ یہ خاصا مشکل کام ہے لیکن ملک کے لیے سب کچھ کرنا پڑتا ہے؛ تاہم اب کوشش کی جا رہی ہے کہ باقاعدہ بیک ڈورزتیار کیے جائیں جن پر کچھ زیادہ خرچہ بھی نہیں آتا یا کم از کم ایک آدھ بیک ڈور تو ضرور ہونا چاہئے تاکہ سیاسی محاذ آرائی کم کرنے کی کوشش کی جا سکے اور جہاں تک میرا خیال ہے‘ ریڈی میڈ بیک ڈورز بازار میں بہ آسانی دستیاب ہیں جن سے کام لے کر اس محاذ آرائی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک انٹرویو دے رہے تھے۔
ضمنی الیکشن ملتوی کر کے عمران خان
کو پھر رعایت دی گئی: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''ضمنی الیکشن ملتوی کر کے عمران خان کو پھر رعایت دی گئی‘‘ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ عمران خان اور الیکشن کمیشن ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں اور ان کی آپس کی بیان بازی محض ایک دھوکا اور فریب ہے جس سے باخبر رہنے کی ضرورت ہے یعنی ؎
ہیں کواکب کچھ، نظر آتے ہیں کچھ
دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلا
لیکن انہیں شاید یہ معلوم نہیں کہ الیکشن کے ملتوی ہونے سے زیادہ فائدہ ہمارا ہوا ہے اور اس طرح سندھ میں عمران خان کے پیچھے چلنے والے عوام کو راہ پر لانے کی یہ ایک مہلت بھی ہے۔ آپ اگلے روز عالمی یومِ خواندگی پر اپنا پیغام جاری کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی بدمعاشوں کا ٹولہ، عمران خان
سیاستدان نہیں: مریم نواز
سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی بدمعاشوں کا ٹولہ، عمران خان سیاستدان نہیں‘‘ کیونکہ سیاستدان ہونے کے لیے جن شرائط اور خصوصیات کی ضرورت ہوتی ہے‘ عمران خان میں ان میں سے ایک بھی موجود نہیں ہے اور ہم آئے روز اس کی وضاحت کرتے رہتے ہیں، اس لیے عمران خان کو سیاست میں آنا ہی نہیں چاہئے تھا کیونکہ سیاست میں آنے کے بعد بھی ان کی مالی حیثیت میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا اور وزیراعظم بننے کے باوجود ان کی جو مالی حالت ہے‘ ایک طرح سے یہ سیاست کی بھی توہین ہے اس لیے انہیں چاہیے کہ اب سیاست سے توبہ تائب ہو جائیں۔ آپ اگلے روز چشتیاں میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کر رہی تھیں۔
جلد شادی کرنے کے کئی فوائد ہوتے ہیں: زارا نور
اداکارہ زارا نور عباس صدیقی نے کہا ہے کہ ''جلد شادی کرنے کے کئی فوائد ہوتے ہیں‘‘ مثلاً اس مخمصے سے جان چھوٹ سکتی ہے کہ شادی ہو گی یا نہیں‘ اس لیے بوڑھا ہونے سے پہلے پہلے شادی کر لینی چاہئے کیونکہ میک اَپ بھی زیادہ عرصے تک کسی کو جوان نہیں رکھ سکتا اور حقیقت بہت جلد کھل کر سامنے آ جاتی ہے اور آدمی شادی کے خواب دیکھنا چھوڑ دیتا ہے جس سے دوسرے خواب دیکھنے کی مہلت اور سہولت میسر آتی ہے، کیونکہ خواب دیکھنا ایک مجبوری ہے اور آدمی شادی کے بعد صرف خوابوں کے سپرد ہوتا ہے، وہ من پسند ہوں یا ڈراؤنے ‘ اور اس سے ہر قسم کا خواب دیکھنے کی آزادی بھی میسر آتی ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں اداکار احمد بٹ کے شو میں شریک تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
اِک انتظار ہی کوئی پرانے والا تھا
نہ آنے والا تھا کوئی نہ جانے والا تھا
وہیں کہیں کئی دروازے بنتے جاتے تھے
میں جس جگہ کوئی دیوار اٹھانے والا تھا
لپیٹ دی ہے کسی نے بساط ہی آ کر
ابھی میں اپنی کہانی سنانے والا تھا
کسی کے دل میں جگہ ڈھونڈتا ہی رہ گیا ہوں
وگرنہ میں بھی کبھی آشیانے والا تھا
بس ایک سعیٔ مسلسل کی رائیگانی تھی
کمانے والا تھا کوئی نہ کھانے والا تھا
دراصل اُتنا ہی بے فیض تھا ہمارے لیے
یہاں وہ جتنے بڑے آستانے والا تھا
گزر چکا ہوں برا وقت کاٹ کر یکسر
اگرچہ اچھا زمانہ بھی آنے والا تھا
کسی کی صرفِ نظر کا شکار ہو گیا ہے
جو اپنے آپ کو خود سے بچانے والا تھا
اُٹھ اُٹھ کے جانے لگے تھے جہاں سے لوگ ظفرؔ
وہاں میں آپ ہی پردہ گرانے والا تھا
آج کا مطلع
موسم کا ہاتھ ہے نہ ہوا ہے خلاؤں میں
پھر اس نے کیا طلسم رکھا ہے خلاؤں میں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved