گیس بہت مہنگی‘ سردیوں کے لیے
انتظام نہیں ہو سکا: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''گیس بہت مہنگی‘ سردیوں کے لیے انتظام نہیں ہو سکا‘‘ اس لیے عوام کو گیس کے معاملے میں خود کفیل ہونا پڑے گا جس کا ایک ہی طریقہ ہے کہ جس طرح وہ اپنی بجلی یو پی ایس اور جنریٹروں کے ذریعے خود پیدا کر رہے ہیں‘ گیس کے لیے بھی کوئی متبادل بندوبست کر لیں اور اب تو ان کو اس حوالے سے خاصا تجربہ بھی حاصل ہو چکا ہو گا لہٰذا اپنی گیس کا خود سے انتظام کرنا بھی ان کے لیے کوئی مشکل کام نہ ہو گا اور یہ بیان نیک نیتی سے دیا جا رہا ہے کہ عوام بروقت آگاہ ہو جائیں یعنی جاگدے رہنا، ساڈے تے نہ رہنا۔ آپ اگلے روز تھرکول بلاک 2 توسیعی منصوبے کا افتتاح کر رہے تھے۔
عمران خان کی حکومت جس طرح گرائی
گئی وہ مایوس ہو گئے تھے: صدر علوی
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ''عمران خان کی حکومت جس طرح گرائی گئی وہ مایوس ہو گئے تھے‘‘ حالانکہ یہ بہت اچھے طریقے سے بھی گرائی جا سکتی تھی جس سے وہ مایوس نہ ہوتے لیکن یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم صحیح کام بھی غلط طریقے سے کرتے ہیں اور اس سے مایوسی پیدا ہوتی ہے جو قوم کے لیے انتہائی مضر ہے اور اس روایت کو اب ختم ہونا چاہئے اور درست طریقوں سے استفادہ کرنا چاہیے تاکہ وہ آئندہ بھی کام آتے رہیں جبکہ میری حیثیت بھی اب محض مشورہ دینے کی حد تک ہی رہ گئی ہے لیکن افسوس کہ اس سے بھی کوئی فائدہ نہیں اٹھایا جاتا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک انٹرویو دے رہے تھے۔
ماضی میں چار وزرائے اعظم کو
جیل میں ڈالا گیا: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''ماضی میں چار وزرائے اعظم کو جیل میں ڈالا گیا‘‘ اس لیے اب پانچویں کو جیل میں کیوں نہیں ڈالا جا سکتا؟ اگرچہ وہ اب سابق وزیراعظم ہو چکے ہیں لیکن کچھ لوگ انہیں اب بھی وزیراعظم ہی سمجھ رہے ہیں اورساتھ ہی ایسے لوگوں کو بھی جیل میں ڈالنا ضرور ی ہے کیونکہ اس غلط فہمی کو اگر درست نہ کیا گیا تو ہم کبھی ترقی نہیں کر سکتے حالانکہ ہمارے قائد کے منشور کے مطابق ہمیں تیز رفتار ترقی کرنی چاہئے لیکن تیز رفتار تو دور کی بات ہے‘ سست رفتار ترقی بھی نہیں ہو رہی۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
نواز شریف کی خواہش پر کوئی
تعیناتی نہیں ہوگی: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کی خواہش پر کوئی تعیناتی نہیں ہوگی‘‘ اگرچہ کوئی تعیناتی ہماری خواہش پر بھی نہیں ہوگی کیونکہ تعیناتیاں قانون کے مطابق ہی ہونی چاہئیں اس لیے ہم نے یہ خیال ترک کر دیا ہے اور نواز شریف کو بھی یہ خیال دل سے نکال دینا چاہئے؛ اگرچہ ہمارے سمیت سب لوگ خیال اور خوش خیالیوں پر ہی گزر اوقات کر رہے ہیں اور محض اپنا قیمتی وقت ضائع کر رہے ہیں حالانکہ ہمارے پاس اب اگر کوئی قیمتی چیز باقی رہ گئی ہے تو وہ وقت ہی ہے جسے سنبھال کر رکھنا چاہئے اور یہ کرنا ہی پڑے گا کیونکہ اور کوئی سنبھال کر رکھنے والی چیز باقی رہ ہی نہیں گئی! اللہ اللہ خیر سلا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
نواز شریف ڈاکٹروں کی اجازت کے
بعد ہی واپس آئیں گے: احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''نواز شریف ڈاکٹروں کی اجازت کے بعد ہی واپس آئیں گے‘‘ اور چونکہ ان کے ڈاکٹروں کا ہاتھ ملکی حالات کی نبض پر بھی رہتا ہے اس لیے یہ بھی ان کے نسخے میں شامل ہے جبکہ نواز شریف کی صحت کا دارو مدار بھی اسی پر ہے اور ان کی بیماری بھی ان حالات کی بنا پر ہی اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے، مثلاً اگر پنجاب حکومت ختم کر دی جائے یا واپسی پر انہیں گرفتار نہ کرنے کی گارنٹی دی جائے تو ڈاکٹرز انہیں واپسی کے لیے فٹ قرار دے دیں گے اور اس طرح ان کی واپسی میں کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہے گی اور وہ خوش و خرم فوری واپس آ جائیں گے۔ آپ اگلے روز نارووال میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب ہڈالی سے گل فراز کی یہ غزل:
کچھ بھی کہیں کہیں کا اسی طرح ٹھیک ہے
لیکن کہیں پہ صرف نئی طرح ٹھیک ہے
کیوں ہم نہ آزمائیں طریقہ ہی اور کچھ
اس کے علاوہ بھی تو کئی طرح ٹھیک ہے
وافر یہاں کسی کو نہیں دستیاب جو
ہم کو بھی سب کے ساتھ کمی طرح ٹھیک ہے
تم تھے تو انہماک سے کرتے تھے کام ہم
اب تم نہیں تو خانہ پری طرح ٹھیک ہے
ظاہر ہوئے ذرا بھی تو گم کر دیے گئے
ایسے معاشرے میں چھپی طرح ٹھیک ہے
خدشہ سا ٹھیک ہونے کا رہتا ہے کچھ نہ کچھ
کچھ عارضوں کا لگنا بری طرح ٹھیک ہے
ہر ڈھنگ سے کیا ہے، تنوع پسند ہوں
جیسے بھی کر لو کام سبھی طرح ٹھیک ہے
طرحیں تو دوسری بھی کئی کارگر ہیں گلؔ
ایسا نہیں کہ ایک یہی طرح ٹھیک ہے
آج کا مطلع
ہے کوئی اختیار دنیا پر
نہ ہمیں اعتبار دنیا پر
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved