سینے میں دفن راز بتائوں تو آپ کے
سر چھت سے جا لگیں: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''سینے میں دفن راز بتائوں تو آپ کے سر چھت سے جا لگیں‘‘ چنانچہ جہاں آپ کے سروں کو زخمی ہونے سے بچانا مقصود ہے وہیں چھتوں کو بھی ٹوٹ پھوٹ سے بچانا چاہتا ہوں کیونکہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائیں تو ان کی مرمت کا خرچہ بھی حکومت کو اٹھانا پڑ سکتا ہے جبکہ اس کی مالی حالت اب پہلے جیسی نہیں ہے اور اگر بقیہ مدت گزار لیں تو اس میں کچھ بہتری کی امید کی سکتی ہے؛ البتہ سروں کے ٹوٹنے اور زخمی ہونے کا ہرجانہ الگ سے دینا پڑے گا، نیز گڑے مردے اکھاڑنا ویسے بھی کوئی اچھی بات نہیں ہے کہ اس سے مردوں کی بے ادبی الگ ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
موجودہ حالات میں اداروں
کے خلاف بات نہیں کروں گا: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''موجودہ حالات میں اداروں کے خلاف بات نہیں کروں گا‘‘ اور حالات تبدیل ہوتے ہی اس کام کا آغاز کر دوں گا کیونکہ یہ تو اب روٹین بن چکی ہے اور آدمی کو روایات کی پاسداری کرنی چاہیے اور یہی زندہ قوموں کی نشانی بھی ہے جبکہ ہم کچھ ضرورت سے زیادہ ہی زندہ بن گئے ہیں؛ چنانچہ اس موضوع پر متعدد بیانات میں نے لکھ کر رکھ لیے ہیں اور وقت آتے ہی انہیں جاری بھی کر دوں گا کیونکہ آدمی کو اور نہیں تو کم از کم خبروں میں تو زندہ رہنا ہی چاہیے جبکہ زندہ رہنے کے باقی سب ذرائع رفتہ رفتہ مفقود ہوتے جا رہے ہیں۔ آپ اگلے روز وقارالنساء یونیورسٹی میں ہاسٹل کی تعمیر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
پنجاب پولیس وزیراعلیٰ پنجاب
کو اتنا سیریس نہیں لیتی: اعتزازاحسن
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور نامور قانون دان بیرسٹر اعتزازاحسن نے کہا ہے کہ ''پنجاب پولیس پرویزالٰہی کو اتنا سیریس نہیں لیتی‘‘ اور ان کے ہر حکم اور ہدایت پر پولیس کی ہنسی نکل جاتی ہے جو اس لحاظ سے غنیمت سمجھنی چاہیے کہ غم و اندوہ کے اس دور میں لوگوں کو ہنسنے مسکرانے کا موقع مل جاتا ہے جبکہ پولیس کا خوش باش ہونا اس لیے بھی ضروری ہے کہ وہ عوام کے ساتھ اچھے موڈ سے پیش آتی ہے اور اگر تفتیش میں تھرڈ ڈگری میتھڈ استعمال کرتی بھی ہے تو یہ کام ہنسی خوشی ہی ہو جاتا ہے اور امید ہے کہ سندھ پولیس اور دیگر صوبوں کی پولیس بھی یہی رویہ اختیار کرے گی۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
حکمران ذاتی مفاد کے لیے
ہر ظالمانہ کھیل کھیل رہے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''حکمران ذاتی مفاد کے لیے ہر ظالمانہ کھیل کھیل رہے ہیں‘‘ حالانکہ کچھ کھیل انہیں دوسرے مواقع کے لیے بچا کر بھی رکھنے چاہئیں کیونکہ اگر سارے کھیل ایک ہی بار کھیل لیے گئے تو یہ کھیلوں کے ساتھ بھی زیادتی ہے کیونکہ ہر کھیل کو اپنی باری پر موقع ملنا چاہیے، علاوہ ازیں کچھ کھیل دوسروں کے مفاد کے لیے بھی کھیلنے چاہئیں کیونکہ یکطرفہ کارروائی کوئی اچھی چیز نہیں ہوتی جبکہ دوسروں کا بھی جمہوری حق ہے کہ ہر چیز میں ان کے حصے کا بھی خیال رکھا جائے اور انہیں نظرانداز نہ کیا جائے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس اور ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خان ملک میں نفرت
کے بیج بو رہے: حسن مرتضیٰ
پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ ''عمران خان ملک میں نفرت کے بیج بو رہے ہیں‘‘ لیکن حالیہ بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث ان کے اگنے کے امکانات بہت کم ہیں جس سے ثابت ہوا کہ ہر خراب چیز کے کچھ اچھے پہلو بھی ہوتے ہیں اس لیے سیلاب سے جہاں اس قدر شدید مالی و جانی نقصان ہوا ہے‘ وہیں یہ مثبت پہلو بھی سامنے آیا ہے کہ نفرت کے بیجوں کے اگنے میں یہ رکاوٹ بن گئے ہیں جو ملک عزیز کے لیے ایک نہایت مناسب اور مفید صورت حال ہے اور جس سے تخریبی سوچ رکھنے والوں کی حوصلہ شکنی بھی ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں پشاور سے اسحق وردگ کی غزل:
پسِ غبار مجھے اس طرف کو جانے دے
نگاہ دار! مجھے اس طرف کو جانے دے
فلک کے خاص رسالے میں کاش چھپ جائے
یہ اشتہار مجھے اس طرف کو جانے دے
طلسمِ وقت کا زندان توڑنا ہے مجھے
رہِ فرار مجھے اس طرف کو جانے دے
گل مُراد خزں سے بکھر نہ جائے کہیں
پئے بہار مجھے اس طرف کو جانے دے
ہے میرا ذوقِ تجسس کہ اس طرف کیا ہے
بس ایک بار مجھے اس طرف کو جانے دے
میں کائنات کی حد سے نکلنا چاہتا ہوں
فسونِ یار! مجھے اس طرف کو جانے دے
میں دیکھ سکتا نہیں گرد میں نظارے کو
مرے غبار مجھے اس طرف کو جانے دے
آج کا مقطع
ظفرؔ مرے خواب وقتِ آخر بھی تازہ دم تھے
یہ لگ رہا تھا کہ میں جوانی میں جا رہا تھا
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved