تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     13-11-2022

سرخیاں ، متن اور ڈاکٹر ابرار احمد

نوازشریف اسی سال وطن واپس آ رہے ہیں: رانا تنویر
وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ''نواز شریف اسی سال واپس آ رہے ہیں‘‘ جس کے لیے متعدد اقدامات کی مدد سے ماحول سازگار بنایا جا رہا ہے کیونکہ اگر ماحول کا خیال نہ رکھا گیا تو یہ وطن کے لیے بہتر ہو گا اور نہ نوازشریف کے لیے جبکہ وہ ماحول کو سازگار بنانے کے لیے ہی لندن گئے تھے جس کی وجہ سے وطن کا ماحول خاصا سازگار چلا آ رہا ہے جبکہ ان کی واپسی کے نسخوں میں ایک پنجاب میں حکومت کا کنٹرول سنبھالنا بھی شامل ہے تاکہ وزیراعلیٰ صاحب کو قدرے آرام کا موقع دیا جا سکے جو تقاضائے عمری بھی ہے اور وقت کی ضرورت بھی۔ آپ اگلے روز منصور آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
شہباز شریف کو بیرونی سازش کے تحت
پلانٹ کیا گیا: صداقت عباسی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف کو بیرونی سازش کے تحت پلانٹ کیا گیا‘‘ اور یہ میرے نزدیک ایک فضول خرچی ہے کیونکہ اگر ملکی وسائل میں رہتے ہوئے ہی یہ سب کچھ کیا جا سکتا تھا اور کیا جاتا رہا ہے تو غیر ملکی سازش کو زحمت دینے کی کیا ضرورت ہے جبکہ ملک اس حوالے سے خود کفیل ہے اورکب سے چلا آ رہا ہے اس لیے ملکی مفاد میں یہ بات ہے کہ آئندہ ایسے کاموں کے لیے غیر ملکی کے بجائے ملکی منصوبوں کو موقع دیا جائے جو ایک صنعت کا درجہ حاصل کر چکے ہیں اور جب تک ملکی صنعتوں کی پشت پناہی نہیں کی جائے گی ملکی ترقی کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو گا۔ ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے دیتے ہیں۔آپ اگلے روز ایک نیوز پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔
ہالی وُڈ اداکار شیل میرے ساتھ دوستی
کرنا چاہتے ہیں: اداکارہ میرا
معروف لالی وُڈ اداکارہ میرا نے کہا ہے کہ ''ہالی وُڈ اداکار شیل میرے ساتھ دوستی کرنا چاہتے ہیں‘‘ جو ان کے لیے ہرگز مناسب نہیں ہے کم از کم وہ میری بزرگی ہی کا کچھ خیال کر لیتے۔ جب وقت تھا اس وقت کیا وہ سوئے ہوئے تھے کیونکہ اتنی گہری اور طویل نیند تو کوئی گھوڑے بیچ کر بھی نہیں سوتا؛ چنانچہ میرا تو اب شوبز سے کنارہ کشی کرنے کا وقت آ گیا ہے اور انہیں چاہیے کہ اس کام میں دخل اندازی کی کوشش نہ کریں اور اگر یہ انہوں نے صرف مذاق کیا ہے تو یہ اور بھی بری بات ہے جو کسی اپنے ہم عمرہی سے کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز ایک یوٹیوب چینل کو انٹرویو دے رہی تھیں۔
کم عمری کی شاد ی اچھی اور کامیاب
ہوتی ہے: زرنش خان
اداکارہ زرنش خان نے کہا ہے کہ ''کم عمری کی شادی اچھی اور کامیاب ہوتی ہے‘‘ کیونکہ اس کا ایک فائدہ تو یہ ہے کہ شادی کے انتظار میں دن نہیں گننے پڑتے اور دوسرا، اس سے مزید شادیوں کا راستہ بھی کھلا رہتا ہے کیونکہ پوری عمر میں شادی ہونے سے شوہر کی دوسری شادی کا امکان بڑھ جاتا ہے جبکہ چھوٹی عمر کی شادی میں شوہر اور سسرال والے بچہ سمجھ کر کافی حرکتیں نظر انداز اور برداشت بھی کر لیتے ہیں اس لیے جتنی کم عمری میں شادی کرلی جائے اتنا ہی اچھا ہے جبکہ نیک کام میں ویسے بھی دیر نہیں کرنی چاہیے۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کررہی تھیں۔
رہنے کیلئے سب سے خطرناک جگہ دنیا ہے: نیلم منیر
معروف اداکارہ نیلم منیر نے کہا ہے کہ ''رہنے کے لیے سب سے خطرناک جگہ دنیا ہے‘‘ اس لیے بے خوف و خطر زندگی گزارنے کے لیے کسی اور سیارے کا رخ کرنا چاہیے جس کے لیے چاند سب سے اچھی جگہ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ وہاں پر موجود چرخہ کاتنے والی بڑھیا کے ساتھ گپ شپ بھی ہو سکتی ہے۔ دیگر سیاروں تک پہنچنے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ دنیا دکھوں گا گھر تو تھی ہی‘ اب خطروں کا گھر بھی بنتی جا رہی ہے اور اگر دیگر سیاروں پر آبادی پہلے سے موجود ہو تو شادی بھی وہیں کر لینی چاہیے اور وہاں پر جانے سے پہلے احتیاطاً حکومت سے این او سی ایشو کرا لینا چاہیے تاکہ وہاں جا کر کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ آپ اگلے روز لاہور میں اپنی چند سہیلیوں کے ساتھ گفتگو کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم :
پس منظر کی آواز
کسی بھولے نام کا ذائقہ
کسی زرد دن کی گرفت میں
کسی کھوئے خواب کا وسوسہ
کسی گہری شب کی سرشت میں
کہیں دھوپ چھاؤں کے درمیاں
کسی اجنبی سے دیار کے
میں جوار میں پھروں کس طرح
یہ ہوا چلے گی تو کب تلک
یہ زمیں رہے گی تو کب تلک
کھلے آنگنوں پہ
مہیب رات جھکی رہے گی تو کب تلک
یہ جو آہٹوں کا ہراس ہے
اسے اپنے میلے لباس سے
میں جھٹک کے پھینک دوں کس طرح
وہ جو ماورائے حواس ہے
اسے روز و شب کے حساب سے
کروں دے دماغ میں کس طرح
کوئی آنسوؤں کی زباں نہیں
کوئی ماسوائے گماں نہیں
یہ جو دھندلی آنکھوں میں ڈوبتا کوئی نام ہے
یہ کہیں نہیں ؍ یہ کہاں نہیں
یہ قیام خواب دوام خواب
رہوں اس سے دور میں کس طرح
انہی ساحلوں پہ
تڑپتی ریت میں سو رہوں
مجھے اذنِ ذلت ہست ہو
آج کا مطلع
کھینچ لائی ہے یہاں لذتِ آزار مجھے
جہاں پانی نہ ملے آج وہاں مار مجھے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved