تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     17-11-2022

سرخیاں‘ متن اور سیّد عامر سہیل

غیر ضروری سیاست کی جا رہی ہے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اوروزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ ''غیر ضروری سیاست کی جا رہی ہے‘‘ اور اگر ضروری سیاست کرنے کے لیے ملک کی معاشی حالت پتلی ہے تو سیاست کو اس وقت تک کے لیے ملتوی کر دیا جائے جب تک خزانہ دوبارہ نہیں بھر جاتا کیونکہ غیر ضروری سیاست کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور جس کام میں فائدہ نہ ہو اسے جاری رکھنا بے وقوفی ہے جبکہ عقلمند لوگ کبھی ایسا نہیں کرتے اور اس سلسلے میں ضروری اسباق پارٹی قیادت سے پڑھے اور سیکھے جا سکتے ہیں جو معمولی معاوضے پر بھی دستیاب ہیں بلکہ قومی مفاد میں وہ مفت میں مہیا کرنے کو بھی تیار ہو سکتے ہیں حالانکہ اس میں ہمارا اپنا کوئی فائدہ نہیں۔ آپ اگلے روز ڈائو یونیورسٹی میں انکو لوجی یونٹ کا سنگِ بنیاد رکھ رہے اور صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا اپنی سکیورٹی میں کمی کا
اعلان مثالی اقدام ہے: فیاض چوہان
ترجمان حکومت پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''وزیراعلیٰ پنجاب کا اپنی سکیورٹی میں کمی کا اعلان مثالی اقدام ہے‘‘ اور یہ زیادہ مثالی تب بنے گا جب عملی طور پر وقوع پذیر ہو گا کیونکہ دیکھا گیا ہے کہ اکثر جذباتی ہو کر ایسے اعلانات کر دیے جاتے ہیں جو بعد میں پورے نہیں کیے جا سکتے اور اگر کسی سیاسی مجبوری سے پوری کیے بھی جائیں تو دو‘ چار دنوں بعد ایک سکیورٹی الرٹ جاری ہونے پر صورتِ حال دوبارہ وہیں پر پہنچ جاتی ہے اور اگر سڑکوں‘ چوراہوں پر ہٹو‘ بچو کی صدائیں بلند نہ ہوں تو عوامی خدمت گاروں کی شناخت کیسے ہو گی اور اس اقدام سے سیاست دانوں کی حق تلفی بھی ہو گی جس کا ازالہ از حد ضروری ہے اور حکومت اگر وزیراعلیٰ اور وزیروں‘ مشیروں کا ہی حق تلف کرنے لگ جائے تو عوام کو انصاف کیسے فراہم کرے گی؟ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
وقت عمران خان کو خوبصورتی سے
بے نقاب کر رہاہے: حمزہ شہباز
پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''وقت عمران خان کو خوبصورتی سے بے نقاب کررہاہے‘‘ جبکہ ہمارے معاملے میں اتنی خوبصورتی اور نفاست سے کام نہیں لیا گیا کیونکہ ہمارے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں پھیلائی گئی تھیں حالانکہ سارا کام پورے سلیقے سے سرانجام دیا گیا تھا لیکن کام کی تعداد شاید کچھ زیادہ تھی اور سبک رفتاری سے وہ خوبصورتی برقرار نہیں رکھی جا سکتی جس کا تقاضا تھا اور خدمت کے کاموں میں کمی بیشی کا خیال نہیں کرنا چاہیے بلکہ یہ کام جس قدر جس جلد ممکن ہو‘ انجام تک پہنچا دینا چاہیے اور کمی‘ کوتاہی کا خیال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اول تو ایسی توفیق ہر کسی کو نہیں ملتی، نیز اس کام کا موقع بھی کبھی کبھی ہی میسر آتا ہے۔ آپ اگلے روز لاہورکی احتساب عدالت کے باہر صحافیوں اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
جلد واپس آ رہا ہوں‘ حکومت ریلیف
دینا چاہتی ہے: نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''جلد واپس آ رہا ہوں، حکومت ریلیف دینا چاہتی ہے‘‘ لیکن میں کوئی ریلیف لینے کے لیے تیار نہیں ہوں کیونکہ جب عمر بھر کوئی غلط کام کیا ہی نہیں تو ریلیف کس بات کا اور اگر کوئی ہوا بھی تو وہ اپنے آپ ہی ہو گیا ہو گا جبکہ اکثر کاموں کی نوعیت ہی ایسی تھی کہ انہیں کرنے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی تھی اور وہ اپنے آپ ہی ہو جایا کرتے تھے جبکہ میں ملک سے باہر بھی خوش ہی تھا کیونکہ جو بیماری ملک میں کنٹرول میں نہیں آ رہی تھی‘ وہ اب مکمل کنٹرول میں ہے جبکہ ڈاکٹرز بھی نئی رپورٹوں پر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز لندن میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں سیّد عامر سہیل کی شاعری:
دریا دی حمد
دُھپ بدلاں وچ
گھپ بدلاں وچ
تیز ترکھی رنگت ہسدی
شوہ دریا دی سنگت ہسدی
٭......٭......٭
لال‘ کدی فیروزی وے
بھیج دُکھاں دی روزی وے
٭......٭......٭
رو! جاندی ، ایس پاندی رُت نوں
بت ہلارے کھاوے
ساتھ نہ دیون دو نہیں اکھاں
ہجر پیا مکلاوے
نال نہ ہاسا، نال نہ پاسا
گلمے وچ پچھتاوے
رُت نوں اپنی خبر نہ اُکّا
اک آوے، ایک جاوے
وانگ شریکاں ہُجّے مارے
اکھ دا کجل کھاوے
عشق کسے درویش دی دھونی
تھاں تھاں اگّاں لاوے
آپ خدا نوں کُچھڑ چکے
آپ زمین تے لاہوے
آج کا مطلع
ایک ہی نقش ہے جتنا بھی جہاں رہ جائے
آگ اڑتی پھرے ہر سو کہ دھواں رہ جائے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved