تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     22-12-2022

سرخیاں ، متن اور سدرہ سحر عمران

کرپٹ ٹولا اقتدار میں رہنے کا ہر ہتھکنڈا
استعمال کر رہا ہے: عمران خان
سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ''کرپٹ ٹولا اقتدار سے چمٹے رہنے کے لیے ہر ہتھکنڈا استعمال کر رہا ہے‘‘ جو کہ پرلے درجے کی فضول خرچی ہے اور انہی فضول خرچیوں کی وجہ سے اس کی یہ حالت ہوئی ہے کیونکہ سبھی ہتھکنڈے استعمال کرنے کے بجائے کوئی ہتھکنڈا بچا کر بھی رکھ لینا چاہیے جو کسی اچھے مقصد کے لیے کام آ سکے جبکہ فضول خرچی کسی بھی چیز کی ہو‘ کوئی اچھی چیز نہیں ہے، اس لیے ہم نے ایسا کبھی نہیں کیا اور کوئی نہ کوئی ہتھکنڈا ہمیشہ بچا کر رکھ لیا کرتے تھے بھلے بعد میں وہ بھی ناکام ہو گیا ہو کیونکہ کامیاب یا ناکام ہونا ہتھکنڈے کی اپنی مرضی پر منحصر ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں قانونی ماہرین سے گفتگو کر رہے تھے۔
''مودی قصائی‘‘ میری اصطلاح
نہیں ہے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''مودی قصائی میری اصطلاح نہیں ہے‘‘ اس لیے بی جے پی نے میرے سرکی قیمت لگانے کا کام غلط طور پر اور جلد بازی میں کیا ہے اور اس کے لیے ضروری تھا کہ مجھ سے وضاحت طلب کر لی جاتی کہ درحقیقت یہ اصطلاح کس کی ہے، جبکہ کسی دوسرے کی اصطلاح استعمال کرنا ویسے بھی کوئی جرم نہیں ہے، نیز جس کی اصطلاح استعمال کی جائے اسے استعمال کرنے والے کا شکر گزار ہونا چاہیے؛ البتہ اس کارروائی سے ایک مسرت آمیز حیرت اپنی اہمیت جان کر ہوئی جس سے پوری قوم کو بھی قدر و اہمیت کا اندازہ ہو جانا چاہئے کہ اس کی گدڑی میں کیسا لعلِ بے بہا موجود ہے جس کی یہ مناسب قدر نہیں کر رہی۔ آپ اگلے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات اور میڈیا کو انٹرویو دے رہے تھے۔
عدم اعتماد کے نام پر سب کچھ
پری پلان ہو رہا ہے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''عدم اعتماد کے نام پر سب کچھ پری پلان ہو رہا ہے‘‘ اور اس لیے اس میں تاخیر ہو رہی ہے کیونکہ ہر چیز کا پہلے سے پلان کر لینا کوئی اچھی بات نہیں ہوتی اور کوئی کام ویسے بھی شروع کر دینا چاہیے کیونکہ آدمی کو متوکل ہونا چاہیے اور کچھ چیزیں قدرت پر بھی چھوڑ دینی چاہئیں جبکہ قدرت کا نظام اسی لیے موجود ہے کہ ہر شخص اپنی مرضی سے جو چاہے کرتا نہ پھرے اور اگر بغیر پلان کی گئی کوئی چیز ناکام بھی ہو جائے تو اس کا زیادہ افسوس نہیں ہوتا بلکہ اسے قدرت کی مرضی سمجھ کر قبول اور صبر کر لیا جاتا ہے۔ آپ اگلے روز سائنس کالج وحدت روڈ لاہور میں ایک کانفرنس میں شرکت اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی نے جس تھالی میں کھایا
اسی میں چھید کیے: سعد رفیق
وزیر ریلوے اور مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی نے جس تھالی میں کھایا اسی میں چھید کیے‘‘ کیونکہ ہمیشہ اسی تھالی میں کھانے کو ملتا ہے اور اگر اس میں چھید کر دیے جائیں تو دوسری بار جو کچھ ملے گا وہ نیچے گر جائے گا اور کھانے کے لیے کچھ بھی باقی نہیں بچے گا ماسوائے اس کے کہ گرا ہوا اُٹھا کر کھا لیا جائے جو کہ حفظانِ صحت کے اصولوں کے بھی خلاف ہے؛ چنانچہ ہم جب حکومت میں آئے تو اس تھالی میں بہت سے سوراخ تھے جنہیں دور کرنا پڑا‘ تاکہ جو بھی اس میں ڈالا جائے وہ تھالی میں موجود رہے اور اس سے لطف اندوز بھی ہوا جا سکے اور مستقبل کے لیے بھی ساری امیدیں تھالی ہی سے وابستہ ہیں۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
ایک دیوانے نے ملک دیوالیہ
کرنے کی ہر کوشش کی: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''ایک دیوانے نے ملک دیوالیہ کرنے کی ہر کوشش کی‘‘ اور اسی لیے اس کام میں کامیابی نہیں مل سکی کیونکہ اگر کوئی عقلمند شخص یہ کوشش کرتا تو اس میں ضرور کامیاب ہوجاتا جبکہ دیوانے شخص کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی جا سکتی کیونکہ دیوانگی میں آدمی کچھ بھی کر سکتا ہے اور ایک تو قانونی طور پر اُسے سزا نہیں دی جا سکتی‘ دوسرا سزایاب ہو کر وہ مزید دیوانہ ہو سکتا ہے اور اس طرح کی دیگر کارروائیوں میں بھی ملوث ہو سکتا ہے، اس لیے یہ بہت نازک معاملہ ہے اور اس کے بارے میں خاموش ہی رہا جانا چاہیے، جبکہ شور شرابے کے اس زمانے میں خاموشی ویسے بھی فائدہ مند ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں سدرہ سحر عمران کی نظم:
بارش کی تنہائی ٹوٹ جائے گی
جب پانی سے دھواں اُٹھ رہا ہو گا
تم اپنے آخری دنوں کے سورج
بدن کی تہوں میں چھپاتے جانا
روشنی...
تمہیں کاٹ کھانے کو دوڑے گی
اور آوازیں تمہیں
زنجیروں کی طرح باندھ کر
تنہائی کے نچلے جہنم میں
پھینک دیں گی
تم آگ کے پھول بنا کر بیچنا
اور گونگے پن کے بدلے
کچھ پتھر خرید کر
آسمان کے دریا میں اُچھال دینا، پھر
میری تنہائی ٹوٹ جائے گی
آج کا مقطع
ظفرؔ ہم آپ کو گمراہ تو نہیں کہتے
یہی کہ ہیں بھی اگر راہ پر زیادہ نہیں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved