تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     23-12-2022

سرخیاں ، متن اور افضال نوید

دہشت گردی کے ذریعے افراتفری پھیلانے
والوں کو سختی سے کچل دیں گے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''دہشت گردی کے ذریعے افراتفری پھیلانے والوں کو سختی سے کچل دیں گے‘‘ کیونکہ اگر اس کے سینکڑوں اور طریقے موجود ہیں تو دہشت گردی کو اس کا ذریعہ بنانے کی کیا ضرورت ہے جبکہ معاشی اور مالی دہشت گردی کے ذریعے بھی یہ کام کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ وہ افراتفری ہے جو باہر سے نظر بھی نہیں آتی اور اندر ہی اندر اپنا کام کرتی ہے اور لوگوں کوپتا بھی نہیں چلتا کہ یہ افراتفری کس وجہ سے ہے کیونکہ اگر ملک کا سارا پیسہ ہی باہر بھیج دیا جائے تو مہنگائی اور بھوک ننگ کی وجہ سے جو صورت حال پیدا ہوتی ہے وہ کسی طور افراتفری سے کم نہیں ہوتی۔ آپ اگلے روز خیرپور کے سیلاب متاثرین اور پیر گدو کے دورہ کے دوران میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
مفاد پرست حکمرانوں کے خلاف
نفرت کا لاوا پک رہا ہے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''مفاد پرست حکمرانوں کے خلاف نفرت کا لاوا پک رہا ہے‘‘ اور اصولی طور پر اسے پک کر اب تک تیار ہو جانا چاہئے تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ گیس کی کمی کی وجہ سے چولہے زیادہ دیر تک نہیں چل رہے جبکہ اس کا پکنا بے حد ضروری ہے کیونکہ کچا لاوا کسی کام کا نہیں ہوتا اس لیے ضروری ہے کہ اس کے لیے کسی متبادل ایندھن کا انتظام کیا جائے جبکہ لکڑی اور کوئلے سے بھی کام چل سکتا ہے جبکہ اس میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے کیونکہ عوام بے تابی سے اس کے پکنے اور تیار ہونے کا انتظار کر رہے ہیں اور اس کے لیے اگر ہم کوئی خدمت بجا لا سکتے ہیں تو بلاتکلف ہمیں اس کی اطلاع دی جائے۔ آپ اگلے روز منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کر رہے تھے۔
میری رائے میں پرویز الٰہی
وزیراعلیٰ نہیں رہے: رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''میری رائے میں پرویز الٰہی وزیراعلیٰ نہیں رہے‘‘ اس لیے انہیں بوریا بستر سمیٹ کر گھر چلے جانا چاہئے کیونکہ میں ایک وفاقی وزیر ہوں اور اگر میری رائے درست نہیں تو اور کس کی ہوگی؛ اگرچہ کوئی بھی اپنی مخالفت میں آئی آرا کو زیادہ گھاس نہیں ڈالتا حالانکہ ملک میں گھاس وافر مقدار میں موجود ہے اور جس کی افزائش میں حالیہ سیلاب اور بارشوں نے خاطر خواہ اضافہ کیا ہے اور جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ عقل جب گھاس چرنے جاتی ہے تو کافی سیر ہو کر واپس آتی ہے جس پر ہم بارشوں کے خاص طور پر ممنون ہیں اور مزید بڑھوتری کے لیے دُعاگو بھی۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
خطے میں امن و استحکام کے لیے امریکہ
کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''خطے میں امن و استحکام کے لیے امریکہ کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں‘‘ جن سے حیرت انگیز طور پر ہمارے ہاں اس قدر استحکام پیدا ہواہے کہ ضرورت سے بھی زیادہ ہو گیاہے اور اسے کم کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ایک چلتی ہوئی حکومت کو رخصت کرنا سب سے زیادہ قابلِ تحسین کام تھا جس کے لیے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے اور امید ہے کہ وہ اسی طرح ہماری سر پرستی کرتا رہے گا اور اسی طرح ہم اپنے عوام کی سرپرستی میں دن رات لگے رہیں گے؛ اگرچہ عوام اسے سرپرستی نہیں سمجھتے اور حیرت ہے کہ وہ آئے دن عقل و دانش سے عاری ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ آپ اگلے روز واشنگٹن سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اچھی آفر آئی تو ضرور فلم کروں گی: زارا شیخ
معروف اداکارہ زارا شیخ نے کہا ہے کہ ''اچھی آفر آئی تو ضرور فلم کروں گی‘‘ اگرچہ ہر آفر اچھی بلکہ بہت اچھی ہوتی ہے کیونکہ کساد بازاری کے اس عالم میں ہر طرح کی آفر اچھی ہوتی ہے اور اس بیان کا مقصد فلم سازوں کو متوجہ کرنا ہی ہے کہ میں جو اچھی اداکارہ ہوں اور فلموں میں اداکاری بھی کر چکی ہوں تو مجھے کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے اس لیے اچھی کے بجائے اگر کوئی مناسب آفر بھی کر دی جائے تو میں اس پر غور کرنے کو تیار ہوں کیونکہ غور کرنے کے لیے ویسے بھی وافر ٹائم موجود ہے اور اس موضوع پر غور و خوض میں دن رات مصروف رہتی ہوں اور اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ اب کوئی نہ کوئی آفر آ جانی چاہئے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک انٹرویو دے رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں افضال نوید کی غزل:
جھلک جمال کی سر سے اُتارے زنگ مرا
تو آئنہ ہو مجھے دیکھ دیکھ رنگ مرا
کہیں سے دھوپ نکل آئے تری بارش میں
بچھا ہو ابر سے رنگیلا ہو پلنگ مرا
میں جس سلیقے سے تہذیب کرتا ہوں اس کی
کبھی بھی ساتھ نہیں چھوڑتی اُمنگ مرا
جو مجھ میں رہتی ہے شام و سحر دھمال مچی
نہ جانے ناچتا ہے کس گلی ملنگ مرا
وگرنہ شام تلک تو کوئی نہیں ملتی
بدلتا ہے تری چنری کو دیکھ رنگ مرا
ہوا کے چلتے ہی دروازہ کھول دیتی ہے
پڑی ہوئی کسی دیوار میں سرنگ مرا
پکار اور بھی رہتی ہے ساتھ ساتھ مرے
زمانہ اور بھی رہتا ہے میرے سنگ مرا
جو کشت و خوں پہ ہی بہتی ہو لازمی تو نہیں
نوید رکھتی ہے خالِ خراب جنگ مرا
آج کا مطلع
آتش و انجماد ہے مجھ میں
کیسا کیسا تضاد ہے مجھ میں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved