تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     29-12-2022

سرخیاں ، متن اوریاسمین سحر

قوم کو معلوم ہونا چاہیے کہ کرپشن
کے علاوہ کیا چیلنجز ہیں: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''قوم کو معلوم ہونا چاہیے کہ کرپشن کے علاوہ کیا چیلنجز ہیں‘‘ کیونکہ کرپشن کے حوالے سے تو عوام اچھی طرح سے باخبر ہیں اور اس کے اسباب و ثمرات اسے زبانی یاد بھی ہو گئے ہیں؛ تاہم اب یہ کوئی چیلنج نہیں رہا کیونکہ اب کرپشن کو کرپشن سمجھا ہی نہیں جاتا اور یہ معمول کی زندگی کا ایک حصہ بن چکی ہے اور خود ایک قصۂ پارینہ کی حیثیت اختیار کر چکی ہے، حتیٰ کہ کرپشن میں گوڈے گوڈے دھنسے متعدد افراد کو اس دلدل سے نکال لیا گیا ہے اور ان کا ریکارڈ اس قدر صاف ہو گیا ہے کہ لگتا ہی نہیں کہ ان پر کبھی کوئی کیس چلا تھا۔ آپ اگلے روز ازبکستان کے نائب وزیر سرمایہ کاری سے ملاقات کر رہے تھے۔
بینظیر بھٹو غریبوں کی آواز تھیں‘ اُن
کا مشن پورا کریں گے: بلاول بھٹو
وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''بینظیر بھٹو غریبوں کی آواز تھیں‘ اُن کا مشن پورا کریں گے‘‘ کیونکہ اب تک تو دوسرے مشن ہی پورے کرتے رہے ہیں اور وہ بھی ابھی کوئی خاص پورے نہیں ہوئے؛ تاہم اب کوشش کریں گے کہ بقایا مشنوں کے ساتھ ساتھ محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو بھی پورا کرنا شروع کر دیں جبکہ دیگر مشنوں کو پورا کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ یہ مشن پورے کرنا غریب عوام ہی کا مشن پورا کرنے کے مترادف ہے اس لیے اسے ہر قیمت پر جاری رکھیں گے کہ یہ بھی ایک اچھا کام ہے۔ آپ اگلے روز بینظیر بھٹو کے یومِ شہادت پر ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اسمبلیاں توڑنے میں (ن) لیگ
رکاوٹ بن رہی ہے: کامل آغا
مسلم لیگ (ق) کے رہنما سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ ''اسمبلیاں توڑنے میں (ن) لیگ رکاوٹ بن رہی ہے‘‘ اور ہم جب بھی کوئی اچھا کام کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو (ن) لیگ ہمیشہ اس میں رکاوٹ بن جاتی ہے؛ اگرچہ ایسے کام کرنے کا موقع کبھی کبھار ہی ملتا ہے اور اگر اس میں بھی رکاوٹ ڈال دی جائے تو اس سے زیادہ افسوسناک بات اور کیا ہو سکتی ہے جبکہ ہم نے (ن) لیگ کے کاموں میں کبھی رکاوٹ نہیں ڈالی کیونکہ اس کے سارے کام نیک نیتی پرمبنی ہوتے ہیں جن پر خواہ مخواہ اعتراضات لگائے جاتے ہیں اور اپنی مالی حالت بہتر کرنے کی کہیں بھی ممانعت نہیں ہے چاہے اس کی مقدار کتنی بھی ہو اور اس سلسلے میں وہ خاصا نام کما چکی ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
تینوں بڑی پارٹیوں نے مل کر ملکی معاشیات و
اخلاقیات کا جنازہ نکالا: سراج الحق
امیرِ جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''تینوں بڑی پارٹیوں نے مل کر ملکی معاشیات و اخلاقیات کا جنازہ نکالا‘‘ اور جنازے میں شریک ہونا ہی ایک کارِ ثواب ہے، چہ جائیکہ خود جنازہ نکالنے کی زحمت اُٹھائی جائے جبکہ حکم بھی یہی ہے کہ میت کو زیادہ دیر گھر میں نہ رکھا جائے؛ اور اس حوالے سے انہوں نے خود ہی اس کام کا بیڑہ اٹھا کر ایک فریضے کی تکمیل کی ہے؛ البتہ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ انہوں نے دیگر رسومات میں بھی کوئی حصہ لیا ہے یا نہیں اور لوگ ان میں جوق در جوق حصہ اس لیے لیتے ہیں کہ وہ اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ انہوں نے خود بھی ایک دن اس دنیا سے کوچ کرنا ہے اور ان کی آخری رسومات کے لیے بھی لوگوں کو موجود ہونا چاہئے۔ آپ اگلے روز منصورہ میں اسلامک لائرز موومنٹ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
زندگی بھرپور طریقے سے گزارنی چاہیے: ہانیہ عامر
ماڈل و اداکارہ ہانیہ عامر نے کہا ہے کہ ''زندگی بھرپور طریقے سے گزارنی چاہیے‘‘ لیکن افسوس کہ ہمارے معاشرے میں اس پر طرح طرح کی پابندیاں عائد ہیں اور جس کا ایک حل یہ بھی ہے کہ رہائش مغربی ممالک میں اختیار کی جائے کیونکہ ایک ترقی پذیر ملک میں کتنی سہولتوں سے لطف اٹھایا جا سکتا ہے، جبکہ ہمارے ہاں اگر بھرپور زندگی کے تھوڑے بہت مواقع موجود ہیں بھی تو وہ شادی سے پہلے پہلے ہی ہوتے ہیں ؛ چنانچہ اس سلسلے میں ایسے جیون ساتھی کا انتخاب بہتر ہوتا ہے جو خود بھی بھرپور زندگی گزارنے کا عادی ہو، اور اگر نہ ہو تو اسے اچھی طرح سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یاسمین سحر کی دو غزلیں:
میں رہِ مہتاب تکنے کو اکیلی رہ گئی
یوں خلاؤں میں بھٹکنے کو اکیلی رہ گئی
روشنی بھی لے گیا بادل رخِ مہتاب کی
اور شبِ تیرہ سسکنے کو اکیلی رہ گئی
عارضی خوشیاں کہاں تک ساتھ دیتیں راہ میں
دشتِ غم میں مَیں بھٹکنے کو اکیلی رہ گئی
خوا ہشوں کے پھول جتنے تھے وہ سارے جھڑ گئے
رات کی رانی مہکنے کو اکیلی رہ گئی
٭......٭......٭
ملے نہ جب تک ہم دونوں کیفیت دیکھنے والی تھی
مرنا ورنا روز و شب کا چاہت دیکھنے والی تھی
آئینہ تصویر پہ جیسے نظریں گاڑ کے بیٹھا تھا
میری حیرت دیکھ کے اس کی حیرت دیکھنے والی تھی
مہماں خاص بنا کر خود کو کھانا وانا رکھا تھا
 تنہا کھانا پینا کیا تھا دعوت دیکھنے والی تھی
بھری جوانی میں بھی کوئی یوں دنیا سے جاتا ہے
ہائے کورونا کھا گیا جس کو صورت دیکھنے والی تھی
اتنا بڑا جنازہ پہلے تم نے کسی کا دیکھا ہے
سنا ہے میرے مرنے پر بھی خلقت دیکھنے والی تھی
آج کا مقطع
ظفرؔ یہ وقت ہی بتلائے گا کہ آخر ہم
بگاڑتے ہیں زباں یا زباں بناتے ہیں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved