ملک میں کوئی سانحہ ہوا تو ذمہ دار
عمران خان ہوں گے: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''ملک میں کوئی سانحہ ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے‘‘ بلکہ کوئی زلزلہ یا سیلاب آ جائے، کوئی وبا پھوٹ پڑے یا کوئی بیرونی حملہ ہو جائے تو اس کے براہِ راست ذمہ دار بھی خان صاحب ہی ہوں گے کیونکہ ساری قوتیں ان کے ساتھ ہیں اور وہ کسی بھی وقت ملک میں کچھ بھی کر سکتے ہیں اس لیے حکومت کو بروقت کوئی بندوبست کرنا چاہیے‘ پیشتر اس کے کہ کچھ ہو جائے اور بعد میں پچھتانا پڑے؛ اگرچہ پہلے بھی اپنے کئی کاموں پر وہ پچھتا ہی رہی ہے، جن میں سرفہرست حکومت سنبھالنا ہے۔ آپ اگلے روز سیالکوٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
مقتدرہ نے کھینچا تو شہباز شریف بھی
گھر جائیں گے: سراج الحق
امیرِ جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''مقتدرہ نے کھینچا تو شہباز شریف بھی گھر جائیں گے‘‘ جبکہ گھر جانا اور گھر بھیجنا بجائے خود ایک اچھا عمل ہے اور جس کی تحسین کی جانی چاہیے کیونکہ آج کا انسان اپنی گھریلو ذمہ داریوں سے یکسر غافل ہو چکا ہے اور اس کی ساری دلچسپیاں گھر سے باہر کے معاملات پر مرکوز ہو کر رہ گئی ہیں جبکہ 'میرا گھر میری جنت‘ اسی لیے کہا گیا ہے کہ اس میں صاحبِ خانہ موجود ہو جبکہ وہ باہر کے کام بھی گھر رہ کر‘ کر سکتا ہے جس سے گھر کی گاڑی بھی چلتی رہتی ہے اور باہر کے معاملات بھی نمٹتے رہتے ہیں۔ آپ اگلے روز ملتان میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
مہنگائی کم کرنے آئے تھے‘ کہیں
زیادہ بڑھ گئی : قمر زمان کائرہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور وزیراعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''مہنگائی کم کرنے آئے تھے‘ کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے‘‘ اور یہ ایک عجیب بدقسمتی ہے کہ حکومت جو کام بھی کرتی ہے‘ اس کا نتیجہ ہمیشہ الٹا ہوتاہے؛ مثلاً ہم عوام کو خوشحال کرنے کے لیے اقتدار میں آتے ہیں مگر اس کے بجائے اپنی خوش حالی کئی گنا بڑھ جاتی ہے اور عوام کی بدحالی میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے اور جس کی وجہ شاید یہ ہے کہ یہ سارا قدرت کا نظام ہے اور قدرت کے کاموں میں کون دخل اندازی کر سکتا ہے؟ آپ اگلے روز گجرات میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
الیکشن ہونے سے مہنگائی کم نہیں
ہو گی: چودھری شجاعت
مسلم لیگ (ق) کے بانی رہنما چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''الیکشن ہو جانے سے مہنگائی کم نہیں ہو گی‘‘ بلکہ اس میں مزید اضافہ ہو گا، اس لیے بھول کر بھی الیکشن کا نام نہیں لینا چاہیے جبکہ یہ الیکشن‘ الیکشن کا شور ہی ہے جس سے مہنگائی دن دُ گنی رات چوگنی ترقی کر رہی ہے، اس لیے اگر اعلان کر دیا جائے کہ الیکشن نہیں ہوں گے اور اگلے پانچ‘ دس سال تک بالکل نہیں ہوں گے تو مہنگائی کا گراف ایک دم نیچے چلا جائے گا بلکہ حق بات تو یہ ہے کہ ملک میں الیکشن سرے سے ہونے ہی نہیں چاہئیں کہ نہ الیکشن کا نو من تیل ہو گا نہ مہنگائی کی رادھا ناچے گی۔ آپ اگلے روز پارٹی رہنمائوں سے ملاقات کے بعد ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
کوشش کریں گے کہ آئی ایم ایف معاہدے
کے اثرات عوام پر نہ پڑیں: شازیہ مری
بینظیر انکم سپورٹ کی چیئرپرسن اور وفاقی وزیر برائے تخفیفِ غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری نے کہا ہے کہ ''کوشش کریں گے کہ آئی ایم ایف معاہدے کے اثرات عوام پر نہ پڑیں‘‘ جو پہلے بھی نہیں پڑنے دے رہے کیونکہ پٹرول اگر مہنگا کیا جاتا ہے تو اس کا اثر غریب طبقے پر نہیں پڑتا بلکہ امیر لوگوں پر پڑتا ہے جو بے تحاشا گاڑیاں بھگاتے پھرتے ہیں، اس طرح بجلی بھی یہ لوگ ہی اپنے اے سی اور ہیٹر چلا کر ز یادہ استعمال کرتے ہیں جبکہ اشیائے ضروریہ بھی اب امیر لوگ ہی استعمال کرتے ہیں جبکہ عوام نے تو ان کے متبادل ذرائع تلاش کرنا شروع کر دیے ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
اور ‘ اب آخر میں افضال نوید کی شاعری:
باغ کیا کیا شجر دکھاتے ہیں
ہم بھی اپنے ثمر دکھاتے ہیں
جب دکھانی ہو رونقِ رفتار
وہ یہاں سے گزر دکھاتے ہیں
راہِ دشوار جب نہیں کٹتی
وہ کوئی بات کر دکھاتے ہیں
کچھ مظاہر ہیں جو نگر میں ہمیں
دوسرا ہی نگر دکھاتے ہیں
ہم کو مطلوب خود سے جانا ہے
واں نہیں ہیں جدھر دکھاتے ہیں
٭......٭......٭
یہاں غبار میں اکثر وجود رہتا ہے
سو ہست رہتا ہے یاں اور نہ بود رہتا ہے
شعاعِ آتشِ مے اُن لبوں سے اٹھتی ہے
یہ خط ہمارے دلوں پر عمود رہتا ہے
جو زود رنج بھی آ جائے اس خرابے میں
نہ رنج رہتا ہے اس کا نہ زود رہتا ہے
رہے گی ہو کے ہر اک بات روبرو اُس کے
بھلا لبوں پہ کہاں تک جمود رہتا ہے
بچھڑنے والوں کی آہوں کی شب خرامی سے
کسی گلی میں چراغوں کا دُود رہتا ہے
خجالتِ رہِ دشتِ وصال اور اُٹھا
نویدؔ ایسے خسارے میں سُود رہتا ہے
آج کا مقطع
ظفرؔ کام لوں اب اشاروں سے کب تک
زباں توڑ کر بے زباں ہو گیا ہوں
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved