تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     06-02-2023

سرخیاں ، متن اور صغیر تبسم

مہنگائی پر جلد قابو پا لیں گے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''مہنگائی پر جلد قابو پا لیں گے‘‘ تاہم آئی ایم ایف کی نئی شرائط تسلیم کرنے سے مہنگائی کی شرح میں جو اضافہ ہونے والا ہے‘ اسی کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ بھی ہو لے‘ اس کے بعد اس پر اکٹھا ہی قابو پائیں گے؛ اگرچہ کسی قسم کے اقدام کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ لوگ اب ا چھی طرح سے سمجھنے لگ گئے ہیں کہ ان کی کیا اہمیت ہے لیکن جو کام کر سکتے ہیں وہ تو کرنا ہی چاہیے؛ البتہ نام تبدیل کرنے یا کپڑے بیچنے کا مرحلہ ابھی نہیں آیا‘ حالانکہ وہ محض سیاسی بیانات ہی تھے۔ آپ اگلے روز مریم نواز سے ملاقات کر رہے تھے۔
چیئرمین کو پہلے گرفتار نہیں کرائیں گے: اسلم اقبال
پی ٹی آئی رہنما میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ ''ہم پارٹی چیئرمین کو پہلے گرفتار نہیں کرائیں گے‘‘ البتہ زیادہ امکان یہی ہے کہ وہ کسی کیس میں دھر لیے جائیں اور انہیں گرفتار کرانے کا تکلف نہ ہی کرنا پڑے؛ تاہم اگر انہیں پہلے گرفتار کروا دیا تو شاید لوگ گرفتاریاں دینے کے لیے باہر نہ نکلیں اور ہاتھی کے پاؤں میں سب کا پاؤں سمجھتے ہوئے اسی کو کافی سمجھیں کیونکہ یہ ایک کفایت شعار قوم ہے اور ز یادہ فضول خرچی کی قائل نہیں ہے اور تھوڑے کو ہی زیادہ سمجھتی ہے اور ہو سکتا ہے کہ باقی سب بھی چیئرمین کی گرفتاری کو ہی کافی سمجھیں اور خود گھروں میں بیٹھے رہیں۔ آپ اگلے روز عمران خان کے جیل بھرو تحریک کے بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کر رہے تھے۔
پی ڈی ایم ضمنی الیکشن نہ لڑے: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''پی ڈی ایم ضمنی الیکشن نہ لڑے‘‘ کیونکہ اس کا جو نتیجہ آنا ہے‘ اس کے پیشِ نظر بروقت آگاہ کر رہا ہوں اور ا نسان کی عزت اس کے اپنے ہاتھ میں ہوتی ہے اور کوشش کرنی چاہیے کہ کبھی الیکشن کی نوبت ہی نہ آئے اور یہی سلسلہ جب تک چلتا ہے‘ کسی نہ کسی بہانے اسی کو جاری و ساری رہنا چاہئے کیونکہ اگر سبق ہی حاصل کرنا ہے تو اس کے کئی اور بھی طریقے ہیں۔ اول تو جتنا سبق اب تک حاصل کر چکے ہیں‘ بہتر ہے کہ اسی پر قناعت کی جائے۔ آپ اگلے روز وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کر رہے تھے۔
ہماری سیاست خدمت سے عبارت ہے: مریم نواز
مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ہماری سیاست خدمت سے عبارت ہے‘‘ اور خدمت کا یہ لفظ بجائے خود اس قدر بامعنی ہے کہ اس کی مزید وضاحت کی ضرورت ہی نہیں اور لوگ سنتے ہی اس کا مطلب سمجھ جاتے ہیں جبکہ ہم پہلے ہی اتنی خدمت کر چکے ہیں جو ضرورت سے بھی زیادہ تھی لیکن ایک بار جس چیز کی عادت پڑ جائے وہ مجبوری کی حیثیت اختیار کر لیتی ہے جبکہ خدمت کرنے کے علاوہ اور کچھ آتا بھی نہیں ہے اور آدمی کو کرنا بھی وہی کام چاہئے جو اسے اچھی طرح سے آتا ہو۔ آپ اگلے روز پارٹی سیکرٹریٹ میں سابق ٹکٹ ہولڈرز سے ملاقات کر رہی تھیں۔
جب بھی شادی کرنا ہو گی‘ سب کو
بتا کر کروں گی: ریشم
ملک کی سینئر اداکارہ ریشم نے کہا ہے کہ ''جب بھی شادی کرنا ہو گی‘ سب کو بتا کر کروں گی‘‘ اگرچہ بنا بتائے شادی کرنے کا ایک اپنا ہی مزہ ہے اور شادی شدہ اداکارائیں آپ کو غیر شادی شدہ سمجھ کر رشک اور حسد سے دوچار رہتی ہیں؛ اگرچہ بعض کے نزدیک شادی کی عمر گزر چکی ہے لیکن نیک کام کا کوئی وقت مقررہ نہیں ہوتا بلکہ دیر آید درست آید ہی ہوتا ہے۔ بشرطیکہ کوئی شادی کرنے پر تیار ہو جائے اور سینئر کنوارے ملک عزیز میں کثرت سے موجود ہیں اور ایسے لوگوں سے تعاون کرنا بھی ایک اچھا کام ہے۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اظہارِ خیال کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں صغیر تبسم کی پنجابی نظم:
پچھلے سال وی سوچیا سی کہ
ہور محبت نہیں کرنی
دل کسے نوں نہیں دینا
جان تلی تے نہیں دھرنی
نہ کوئی اکھ نشیلی تکنی
نہ کوئی بدن گلابی
نہ کوئی جام عشق دا پینا
نہ کوئی ہونٹھ شرابی
نہ کوئی زلف دا کنڈل تکنا
نہ کوئی صندل باہنواں
نہ کوئی اگ عشق دی منگنی
نہ کوئی نگھیاں ساہنواں
ایس ورہے میں سوچ رہیا واں
اپنے آپ نوں کول بٹھا کے
روز اک فوٹو کھچاں
اپنا حال سنا کے خود نوں
اپنا حال ہی پچھاں
اک اک درد سناواں دل نوں
اک اک دکھڑا دساں
اپنے سینے لگ کے روواں
اپنے آپ ای ہساں
گھپ ہنیریاں راتاں کولوں
بھورا نہ گھبراواں
رسی سٹ کے امبراں وچوں
چانن کڈھ لیاواں
ایس ورہے وی سوچیا اے کہ
ہور محبت نہیں کرنی
دل کسے نوں نہیں دینا
جان تلی تے نہیں دھرنی...
آج کا مطلع
تقاضا ہو چکی ہے اور تمنا ہو رہا ہے
کہ سیدھا چاہتا ہوں اور الٹا ہو رہا ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved