آئی ایم ایف ایک ایک دھیلے کی
سبسڈی دیکھ رہا ہے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''آئی ایم ایف ایک ایک دھیلے کی سبسڈی دیکھ رہا ہے‘‘ جبکہ جب ہم ایک ایک دھیلے اور ایک ایک پائی کا حساب دے رہے تھے تو اس میں روپے اور ڈالر شامل نہیں ہوا کرتے تھے لیکن آئی ایم ایف پورا پورا حساب رکھ رہا ہے اس لیے تمام کی تمام سبسڈیز واپس لینا پڑیں گی اور اس سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا لیکن فکر کی کوئی بات نہیں کیونکہ قوم اب مہنگائی کی عادی ہو چکی ہے اور وہ ہر مہنگائی کے استقبال کے لیے ہر وقت تیار رہتی ہے، اس لیے آئی ایم ایف اپنا کام کرتا رہے۔ آپ اگلے روز یومِ کشمیر کے موقع پر آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خان جب کہیں گے ملک کی
جیلیں بھر دیں گے: فرخ حبیب
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ''عمران خان جب کہیں گے ملک کی جیلیں بھر دیں گے‘‘ اول تو وہ پہلے ہی اس قدر بھری ہوئی ہیں کہ ان میں مزید بھرنے کی گنجائش ہی نہیں ہے اس لیے ہمیں زیادہ تردد نہیں کرنا پڑے گا اور بہت جلد ہی اس کام سے فارغ ہو جائیں گے جبکہ سرکاری مہمان کے طور پر مفت کھانے اور رہائش کی سہولتیں بھی حاصل رہیں گی اس لیے تنگ دست کارکنوں کو ترجیح دی جائے گی جو اپنے معاشی مسائل کے حل کے لیے کسی نہ کسی سہولت کی تلاش میں رہتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
کشمیریوں کو ان کا تسلیم شدہ
حق ملنا چاہیے: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''کشمیریوں کو ان کا تسلیم شدہ حق ملنا چاہیے‘‘ تاہم باقیوں کو تو یہ حق ملتا ہی رہے گا سب سے پہلے ہمیں ہمارا تسلیم شدہ حق ملنا چاہیے کیونکہ عمران حکومت کو ختم کرنے کے عوض جو وعدہ کیا گیا تھا اسے اب تک پورا نہیں کیا گیا اور اس حوالے سے اب تک صرف دلاسے ہی دیے جا رہے ہیں، باقی افراد تو اپنے کیسز بھی ختم کرا بیٹھے ہیں لہٰذا سب سے پہلے ہمارے ساتھ کیے گئے وعدوں کو کسی نہ کسی طرح پورا کیا جائے جبکہ اس ضمن میں تیاری بھی مکمل ہے اور حلف تو اب تک زبانی یاد ہو چکا ہے۔ آپ اگلے روز یومِ یکجہتی کشمیر پر ایک پیغام جاری کر رہے تھے۔
ہم بھی پاکستان چھوڑ کر باہر جا کر
ڈالر کما سکتے ہیں: فواد چودھری
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''ہم بھی پاکستان چھوڑ کر باہر جا کر ڈالر کما سکتے ہیں‘‘ لیکن ہمیں کوئی باہر جانے ہی نہیں دیتا بلکہ ہمارا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا ہے یا ہمیں گرفتار کر لیا جاتا ہے اور ہمارے سارے پلان پر پانی پھر جاتا ہے حالانکہ آئین کے مطابق ہر کسی کو باہر جا کر کمائی کرنے کا حق حاصل ہے اور کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے حالانکہ ہم نے باہر جا کر واپس بھی آنا ہوتا ہے جبکہ کئی حضرات باہر جا کر بیٹھ ہی جاتے ہیں اور واپس آنے کانام ہی نہیں لیتے۔ آپ اگلے روز جہلم میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ
کی قراردادوں پر عمل کرے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے‘‘ اور چونکہ اب سب نے یہ کہہ دیا ہے اس لیے اسے یہ کام کرنا ہی پڑے گا اور ابھی تک وہ 'قصاب مودی‘ والے بیان کے زخم ہی چاٹ رہا تھا کہ اب نیا بیان دے دیا ہے اور یقینا یہ بھی اس پر بہت گراں گزرے گا، اور پچھلے بیان کے حوالے سے بی بی سی نے ایک ڈاکیومنٹری بھی بنا دی ہے جس سے میرے بیانات کی طاقت کا اندازہ ہوتا ہے اور بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں سے بھاگ نہیں سکتا، اسے یہ کام کرنا ہی پڑے گا۔ آپ اگلے روز یومِ یکجہتی کشمیر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اوکاڑا سے افتخاراحمدکی یہ غزل:
جو اک رنج کی ارزانی ہے
یہ فقیری ہے کہ سلطانی ہے
ہر کوئی قیس بنا پھرتا ہے
عشق میں اتنی ہی آسانی ہے
اس کو آئینہ بناتے کیوں کر
جس کی تقدیر میں حیرانی ہے
پھیل جائے نہ ترے سینے تک
گوشۂ دل میں جو ویرانی ہے
دونوں تمثیل ہیں سسکاری کی
نوحہ خوانی کہ غزل خوانی ہے
دشت ٹھہرا ہے مری آنکھوں میں
اور لگتا ہے رواں پانی ہے
وقت تھوڑا ہے مہ و انجم کا
میرا قصہ بڑا طولانی ہے
ہوک ایسی بھی دبی ہے دل میں
جو ترا عرش ہلا جانی ہے
آپ کہتے ہیں خموشی جس کو
بے زبانوں کی زباں دانی ہے
تیری آسانی پہ کب مشکل تھی
میری مشکل میں جو آسانی ہے
آج کا مقطع
گزرتے جا رہے تھے ہم ظفرؔ لمحہ بہ لمحہ
سمجھتے تھے کہ اب اپنا گزارہ ہو رہا ہے
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved