تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     09-02-2023

سرخیاں ، متن اورعامر سہیل

حکومت معیشت کو درست کرنے
کے لیے پُرعزم ہے: اسحاق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ''حکومت معیشت کو درست کرنے کے لیے پُرعزم ہے‘‘ کیونکہ یہ پُرعزم ہونے کے علاوہ اور کچھ کر بھی نہیں سکتی جبکہ بظاہر صورتِ حال تو یہ نظر آتی ہے کہ معیشت حکومت کو درست کر کے رکھ دے گی جبکہ آئی ایم ایف کے نئے مطالبات کی وجہ سے مہنگائی میں مزید اضافے کا امکان ہے اور اس سے اور کسی کا ہو نہ ہو‘ عوام کا مزاج ضرور درست ہو جائے گا جو آنکھیں بند کر کے ہمارے مخالفین کے پیچھے لگے ہوئے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ پھر بھی باز نہیں آئیں گے اور اپنے کیے کا مزہ چکھتے رہیں گے۔ آپ اگلے روز سٹیٹ بینک کے عہدیداران سے ملاقات کر رہے تھے۔
نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی
غیر آئینی طریقے سے ہٹایا گیا: شاہ محمود
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی‘ غیر آئینی طریقے سے ہٹایا گیا‘‘ اور چونکہ انتہائی غور و خوض کے بعد بالآخر اس نتیجے پر پہنچا ہوں اس لیے اتنی تاخیر سے یہ بات بتانے کی وجہ یہی ہے جبکہ غور و خوض کے بغیر کوئی نتیجہ اخذ نہیں کیا کرتا اور اب عمران خان کے خلاف ہونے والی زیادتی اور انہیں ہٹائے جانے پر سوچ بچار کر رہا ہوں اور امید ہے کہ اتنے ہی عرصے میں کسی ٹھوس نتیجے پر پہنچ جاؤں گا۔ آپ اگلے روز کراچی میں ایک انٹرویو کے دوران اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
جب تک احتساب ختم نہیں کریں گے
حکومت نہیں چلے گی: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''جب تک احتساب ختم نہیں کریں گے حکومت نہیں چلے گی‘‘ بلکہ حکومت تو اس کے بغیر چل ہی نہیں سکتی کیونکہ احتسابی محکمہ کرپشن کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑا ہوا ہے جبکہ کرپشن اس سسٹم کا لازمی حصہ ہے اور اگر یہ نہ ہو تو سرکاری کام اس طرح لٹک جاتے ہیں جیسے کوئی چلتی ہوئی مشین تھم جائے جبکہ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ روپیہ گردش میں رہتا ہے اور خصوصی طورپر وہ روپیہ جو ملک سے باہر بھجوایا جاتا ہے جو ایک لحاظ سے بے حد ضروری بھی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
غریب کے پاس کھانے کو نہیں‘ جیل بھرو
تحریک میں کیوں جائے گا:فیصل واوڈا
سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ''غریب کے پاس کھانے کو نہیں‘ جیل بھرو تحریک میں کیوں جائے گا‘‘ کیونکہ وہ اچھی طرح سے سمجھتاہے کہ جیل میں جو حسنِ سلوک اُس سے روا رکھا جائے گا وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور نہ ہی وہاں اس کے لیے کسی ضیافت کا اہتمام ہونے جا رہا ہے بلکہ اس طرح جیل بھرنے سے بہتر ہے کہ وہ کسی اور معاملے میں دھر لیا جائے اور جیل چلا جائے تاکہ اسے وہاں دو وقت کا کھانا تو ملتا رہے بلکہ خان صاحب کو بھی لوگوں کو یہی تلقین کرنی چاہئے تاکہ وہاں دو وقت کا کھانا تو میسر آتا رہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
غلام حیدر وائیں کی سیاسی میراث
کو آگے بڑھائیں گے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ہم غلام حیدر وائیں کی سیاسی میراث کو آگے بڑھائیں گے‘‘ اگرچہ جس سیاسی میراث کو ہم آگے بڑھا رہے ہیں‘ وہی کافی ہے یعنی نواز شریف کے بعد ان کے بچے اور پھر ان کی اولاد اور شہباز شریف اور ان کی اولاد‘ اور یہ ایک جیتا جاگتا ثبوت ہے اور برصغیر کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں‘ یہاں حکمران خاندانوں میں ایسا ہی ہوتا آیا ہے جبکہ ہماری سلطنت بھی ان سے کسی طرح کم نہیں ہے۔ آپ اگلے روز پارٹی کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں بہاولنگر سے سید عامر سہیل کی شاعری:
مینہ دی گَل
کل دا مینہ سی
نال شرینہ سی
چھتری سٹ کے ہسّی اوہ
آپے ہیر تے سسی اوہ
شام دا پہلا سبزہ اے
دل تے تیرا قبضہ اے
٭......٭......٭
موٹروے تے رات
سُتّی پئی دا مرشد کیہڑا
ادھی رات سواہ
نا دِھی نوں رب یاد دوایا
نا پتر نوں راہ
نا بابل نے متھا چُمیا
نا تھانہ، درگاہ
بھیدی اک بندوق دی نالی
دُوجا رب گواہ
نا کھارا، مکلاوا کوئی
چُپاّں نال ویاہ
نا عزت دی بولی کوئی
نا اَنکھاں وچ ساہ!
آج کا مقطع
عداوتوں میں وہاں دھر لیا گیا ہوں ظفرؔ
جہاں کے لوگوں سے میں پیار کرنے آیا تھا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved