تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     24-02-2023

سرخیاں ، متن اورضمیر طالب

وفاقی کابینہ تنخواہ اور مراعات نہیں لے گی: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''وفاقی کابینہ تنخواہ اور مراعات نہیں لے گی‘‘ بلکہ وہ تو پلّے سے بھی دینے کو تیار ہیں کیونکہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ عمران حکومت کی چھٹی ہو جائے گی اور اس طرح ان کی قسمت جاگ اٹھے گی جبکہ ویسے بھی سارے کھاتے پیتے لوگ ہیں اور کھانا پینا ان کا معمول رہا ہے‘ نیز کئی وزرا نے پیشکش بھی کی ہے کہ اگر مقرر کر دیا جائے تو وہ اس مد میں ہر ماہ مطلوبہ رقم سرکاری خزانے میں جمع بھی کرا دیا کریں گے جبکہ معاشی حالات کے پیشِ نظر اس پیشکش پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک اہم خطاب کر رہے تھے۔
کسی کے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا: شافع حسین
مسلم لیگ (ق) کے رہنما چودھری شافع حسین نے کہا ہے کہ ''کسی کے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا‘‘ بلکہ اس طرح کسی کے آنے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ آنے جانے والوں سے ہمارا کوئی واسطہ نہیں ہے کہ ہماری سیاست اصولوں پر قائم ہے اور اس سے ہمارا کام چل رہا ہے‘ اس لیے آنے جانے والوں کو ہماری طرف سے کھلی
چھٹی ہے کہ جہاں ان کی مرضی ہے‘ آئیں جائیں اور اس طرح ہماری بھی دل پشوری کرتے رہیں چنانچہ چودھری پرویز الٰہی اور دیگران کے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ہماری طاقت ہمارے اصول ہیں‘ افراد نہیں۔ آپ اگلے روز پارٹی کے سندھ میں سیکرٹری اطلاعات محمد صادق شیخ سے فون پر گفتگو کر رہے تھے۔
اقلیتوں کے مقدس ایام پر سیاست
کرنا زیادتی ہے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی‘ مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''اقلیتوں کے مقدس ایام پر سیاست زیادتی ہے‘‘ جبکہ میں ایسا ہرگز نہیں کر رہی اور صرف جلسے جلوس اور دورے کر رہی ہوں جسے سیاست ہرگز نہیں کہا جا سکتا کیونکہ سیاست ہمارا کام نہیں ہے کہ ہم کاروباری لوگ ہیں اور روزِ اول سے کاروبار ہی کر رہے ہیں کیونکہ وارے نیارے بھی کاروبار ہی میں ہو سکتے ہیں‘ سیاست میں نہیں‘ جو سب کے سامنے بھی ہے۔ آپ اگلے روز پارٹی کے اقلیتی ونگ کے اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔
صدرِ مملکت کے پاس اپنی ناک صاف
کرنے کا بھی اختیار نہیں: طلال چودھری
مسلم لیگ نواز کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ ''صدرِ مملکت کے پاس اپنی ناک صاف کرنے کا بھی اختیار نہیں‘‘ اور یہ کام ہر بار وہ اجازت لے کر کرتے ہیں بلکہ اکثر اوقات تو یہ فریضہ ہمیں ہی انجام دینا پڑتا ہے جسے کسی لحاظ سے بھی خوش کن نہیں کہا جا سکتا۔ اس لیے ان سے درخواست کی گئی ہے کہ ایسی چیزیں کھانے پینے سے پرہیز کریں جو نزلہ زکام کا سبب بنتی ہے تاکہ ہم اس ناگوار مصروفیت سے بچے رہیں کیونکہ ہم نے اپنی ناک بھی صاف کرنا ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز پرویز بٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
شادی سے پہلے بولڈ تھی‘ ایک شخص
کے لیے خود کو بدلا: کرن اشفاق
نامور اداکارہ، ماڈل اور اداکار عمران اشرف کی سابق اہلیہ کرن اشفاق نے کہا ہے کہ ''میں شادی سے پہلے بولڈ تھی‘ ایک شخص کے لیے خود کو بدلا‘‘ اور اس طرح بولڈ ہونا ایک قصۂ پارینہ ہو کر رہ گیا اور اب میں بولڈ ہونے اور نہ ہونے کے بارے میں خود فیصلہ کر سکتی ہوں اور اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ اپنے شوق اور رجحان کی قیمت پر شادی ہرگز نہیں کرنی چاہیے کیونکہ شادی کے بعد آدمی یکلخت کلین بولڈ ہو جاتا ہے جبکہ میں تو اپنے سابقہ ایام کو یاد بھی نہیں کرتی کہ خواہ مخواہ دل دُکھانے کا فائدہ ہی کیا ہے۔ آپ اگلے روز سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں کے سوالات کا جواب دے رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں ضمیر طالب کی یہ غزل:
کام یوں تو مجھے اقرار سے بھی ہے
پر غرض اک ترے انکار سے بھی ہے
پہلے معیارِ محبت سے گلہ تھا
اب شکایت مجھے مقدار سے بھی ہے
اجنبیت ہے شناساؤں سے بھی کچھ
کچھ شناسائی تو اغیار سے بھی ہے
مشترک ہیں کئی عادات ہماری
کوئی رشتہ مرا اشجار سے بھی ہے
ہم سے بھی کوئی خطا ہو گئی ہو گی
سہو کوئی ہوا سرکار سے بھی ہے
عشق لکھا ہوا ہے شجرے میں میرے
اور ثابت مرے کردار سے بھی ہے
اس کنارے پہ بھی آباد ہوا ہوں
اور تعلق مرا اس پار سے بھی ہے
یہ کوئی دست درازی ہی نہ کر دے
خوف مجھ کو دلِ بیدار سے بھی ہے
کچھ تو میں بھی ہوں جنوں کے لیے زرخیز
کچھ مدد مجھ کو مددگار سے بھی ہے
وہ جو خوش ہو رہا ہے اپنے محل سے
وہ پریشاں مری دیوار سے بھی ہے
جس کی خاطر ہے جہاں بھر سے لڑائی
ایک شکوہ مجھے اس یار سے بھی ہے
ایک باندی سے محبت بھی ہے مجھ کو
عشق مجھ کو مری دستار سے بھی ہے
ایک تل سے بھی ہے روشن مری دنیا
روشنی کچھ کسی رخسار سے بھی ہے
میری خاموشی سے نالاں ہے شہنشاہ
اور خفا وہ ضمیرؔ اظہار سے بھی ہے
آج کا مقطع
تو نے تو ہر حال میں سننا ہے اب تجھ کو ظفرؔ
روشنی آواز دے یا تیرگی آواز دے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved