وقت کے ساتھ مشکلات ختم اور پاکستان
ترقی کرے گا: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''وقت کے ساتھ مشکلات ختم اور پاکستان ترقی کرے گا‘‘ تاہم وقت ہر کسی کا نہیں ہوتا اور ہر کسی کے کہنے پر نہیں چلتا، کیا خبر کہ وقت کے ساتھ مشکلات ختم ہوتی ہیں یا نہیں اور اگر اس کے ساتھ مشکلات ختم ہوتیں تو حکومت کا کام ضرورہو چکا ہوتا، اور جہاں تک ترقی کی بات ہے تو پاکستان پہلے بھی کافی ترقی کر چکا ہے اور قائدِ محترم کے بقول‘ ترقی جن شرطوں کے ساتھ ہوتی ہے‘ وہ بھی من و عن پوری کی جا چکی ہیں اور اب صرف حکومتی ارکان باقی ہیں جن کے لیے مزید ترقی درکار ہے۔ آپ اگلے روز سیالکوٹ میں ایک کانووکیشن سے خطاب کر رہے تھے۔
عوام سیاسی مگر مچھوں سے نجات
چاہتے ہیں: سراج الحق
امیرِ جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''عوام سیاسی مگر مچھوں سے نجات چاہتے ہیں‘‘ اول تو عقل یہ تسلیم ہی نہیں کرتی کہ مگر مچھ بھی سیاسی ہو سکتے ہیں جبکہ چڑیا گھر وغیرہ میں جو مگرمچھ دیکھ رکھے ہیں وہ قطعاً غیر سیاسی تھے جس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ نہ وہ آپس میں لڑ جھگڑ رہے تھے اور نہ ایک دوسرے کو غلط ناموں سے پکار رہے تھے بلکہ وہ چپ چاپ پڑے ہوئے تھے؛ البتہ کچھ سیاستدان مگر مچھ کے آنسو ضرور بہاتے ہیں اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ سیاسی ہو جانے والے مگر مچھوں کے بجائے وہ ''اگر مچھ‘‘ ہوں کیونکہ ملک عزیز میں ہر قسم کی مخلوق پائی جاتی ہے۔ آپ اگلے روز اوکاڑہ میں مار گئی مہنگائی کنونشن سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں‘ غربت
اور بڑھتی بیروزگاری سے ہے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں غربت اور بڑھتی بیروز گاری سے ہے‘‘ کیونکہ سیاسی جماعت صرف ایک ہی تھی جس سے کبھی ہمارا مقابلہ ہوتا تھا، اب چونکہ اس مقابلے میں دونوں ایک برابر ہیں اور خدمت کے حوالے سے ایک دوسرے سے کسی طرح بھی کم نہیں ہیں اس لیے ہم نے اس کے ساتھ مقابلہ کرنا چھوڑ دیا ہے اور اب صرف غربت اور بیروز گاری سے مقابلہ کر رہے ہیں پوری کامیابی کے ساتھ کیونکہ یہ بعض غلط اندازوں کی وجہ سے پیدا ہو گئی ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
ملک میں چار لیڈر‘ بھٹو، نواز شریف، بینظیر اور
عمران خان ہوئے: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''ملک میں چار لیڈر‘ بھٹو، نواز شریف، بینظیر اور عمران خان ہوئے ہیں‘‘ واضح رہے کہ میں نے انہی کانام لیا ہے جو واقعتاً لیڈر تھے یا وہ جنہیں میں لیڈر سمجھتا ہوں اور اگر میں نے کسی کا نام نہیں لیا تو اس کا مطلب صاف اور واضح ہے اور کسی وضاحت کی ضرورت نہیں ہے اور کسی اجلاس میں اپنی نشست پر بٹھانے سے رائے تبدیل نہیں ہو سکتی جبکہ اب بھی سمجھتا ہوں کہ وزارتِ عظمیٰ پر میرا ہی حق تھا کیونکہ اب تو اس عہدے کا تجربہ بھی حاصل ہے۔ آپ اگلے روز لاہور لٹریری فیسٹیول کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
سانولی رنگت پر تنقید کا نشانہ بن چکی: آمنہ الیاس
اداکارہ آمنہ الیاس نے کہا ہے کہ ''میں سانولی رنگت پر تنقید کا نشانہ بن چکی ہوں‘‘ تاہم اگر میک اَپ اچھی طرح کیا گیا ہو تو اصل رنگت کا علم ہی نہیں ہو سکتا لیکن دیکھا گیا ہے کہ بعض کنجوس پروڈیوسر میک اَپ پر مطلوبہ خرچہ نہیں کرتے اور اسی طرح سب کو علم ہو جاتا ہے؛ چنانچہ اب شوٹنگ کے علاوہ بھی گھر سے نکلتے ہوئے کبھی میک اپ سے کوتاہی نہیں برتتی اور دیکھنے والے سانولی رنگت پر بھی اَش اَش کرتے رہ جاتے ہیں؛ چنانچہ اگر میک اپ کا مقصد یہی ہوتا ہے تو اس سے غفلت نہیں برتنی چاہیے؛ البتہ جنہوں نے بنا میک اپ کے دیکھ رکھا ہو وہ اسے فریب کاری ہی سمجھتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک انٹرویو کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں عامر سہیل کی پنجابی شاعری:
شاہ حسینا
میں تیرے پنجرے دی مینا
شاہ حسینا
لعل قلندر
چنبہ چنبہ ماس دے اندر
لعل قلندر
جال فریدا
لمے لمے وال فریدا
جال فریدا
٭......٭......٭
شِو توں بعد میں پہلا شاعر
اپنی واج دے ٹوٹے کیتے
مینہ کنیاں دے نال رہیا
جثے چوں پرچھاواں کڈھیا
یار منافق نال بہیا
دلے تے جو کرپاناں چلیاں
کجھ نہ لکوہیا سبھ کہیا
شِو توں بعد میں پہلا شاعر
جس نے پریم نوں رب کہیا
آج کا مطلع
رخِ زیبا ادھر نہیں کرتا
چاہتا ہے مگر نہیں کرتا
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved