دیوالیہ ہونے سے کوئی فرق نہیں
پڑے گا: آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''دیوالیہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا‘‘ بلکہ حکمرانوں کا دیوالیہ ہونا خطرناک ہوتا ہے کیونکہ ملک تو دیوالیہ ہوتے ہی رہتے ہیں جیسے کہ سری لنکا کی مثال ہمارے سامنے ہے‘ جو حالیہ عرصے میں دیوالیہ ہوا ہے تو اس کی صحت پر کیا اثر پڑا ہے‘ ہر ملکوں کے پاس اپنے وسائل ہوتے ہیں جبکہ حکمرانوں نے تو قطرہ قطرہ اکٹھا کر کے دریا بنایا ہوتا ہے اس لیے ان کا دیوالیہ ہونا زیادہ قابلِ رحم ہے اگرچہ وہ دیوالیہ ہوں بھی تو ایک حد تک ہی دیوالیہ ہو سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز وہاڑی میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
پارٹی صدر مقرر کرنے پر عمران خان
کا شکر گزار ہوں: پرویز الٰہی
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''میں پارٹی صدر مقرر کرنے پر عمران خان کا شکر گزار ہوں‘‘ اگرچہ ناقدین کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے آئین میں صدر کا کوئی عہدہ ہے ہی نہیں اور یہ ہوائی عہدہ ہی ہے حالانکہ جس وقت تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تھا تو یہ فیصلہ بھی ہوائی ہی تھا کیونکہ ساری پارٹی تو چودھری شجاعت صاحب کے پاس تھی اس لیے تحریک انصاف کا صدر بننا بھی لوگوں کی سمجھ میں آ جانا چاہئے کیونکہ یہ ہماری سمجھ میں مکمل طور پر آ چکا ہے، اب لوگ بھی رفتہ رفتہ اس کو سمجھ جائیں گے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
لیگی رہنما میرے بیانیے کا
ساتھ نہیں دیتے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی، مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''لیگی رہنما میرے بیانیے کا ساتھ نہیں دیتے‘‘کیونکہ میرا بیانیہ والد صاحب والا بیانیہ ہی ہے جو لندن میں مقیم ہیں اور جب تک ان کے کیسز ختم نہ ہوں‘ واپس نہیں آ سکتے، نیز پارٹی کی نائب صدارت اور چیف آرگنائزر کے جو عہدے دیے گئے وہ طریقہ بھی کئی رہنمائوں کو پسند نہیں آیا ہے حالانکہ اس عہدے پر پہلے بھی پارٹی کے کئی سینئر رہنما فائز تھے جنہیں ہٹایا نہیں گیا اور وہ ابھی تک اس عہدے پر موجود ہیں۔ آپ اگلے روز سرگودھا میں ایک پارٹی اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں۔
تحریک انصاف کا رکن ہوں‘ لیڈر
جہاں کھڑا کرے گا ہوجاؤں گا: عثمان بزدار
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف کا رکن ہوں‘ لیڈر جہاں کھڑا کرے گا ہوجاؤں گا‘‘ تاہم اس میں بیٹھنے کی اجازت اور وقفے بھی ہونے چاہئیں کیونکہ کھڑے کھڑے تو ویسے بھی ٹانگیں سوج جاتی ہیں اور خواہ مخواہ کانپنے بھی لگ جاتی ہیں اس لیے یہ اختیار بھی ہونا چاہیے کہ جب کھڑے کھڑے تھک جاؤں تو بیٹھ جاؤں اور اس کے لیے خصوصی طور پر کسی سے اجازت نہ لینی پڑے بلکہ ساتھ ہی لیٹنے اور کمر کو سیدھا کرنے کی گنجائش بھی ہونی چاہئے نہ کہ بت بنا کر ایک جگہ کھڑا کر دیا جائے۔ آپ اگلے روز احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان کا میڈیکل گراؤنڈ کے
پیچھے چھپنا دانشمندی نہیں: عطا تارڑ
وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے قانون عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ''عمران خان کا میڈیکل گراؤنڈ کے پیچھے چھپنا دانشمندی نہیں‘‘ جبکہ اصل دانشمندی تو کسی مشکوک میڈیکل گراؤنڈ کے پیچھے چھپنا تھا جو کسی بیماری ہی کے بغیر تھی اور جس کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے خاص ہنر مندی سے کام لیا گیا تھا اور جو بیماری آج تک کام دے رہی ہے کیونکہ واپسی کے لیے بھی اسی کو جواز کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے لیکن چونکہ عمران خان میں اس ہنرمندی کی اہلیت ہی نہیں تھی اس لیے انہیں ایک درست میڈیکل گراؤنڈ کا سہارا لینا پڑا۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
اور‘ اب اوکاڑہ سے علی صابر رضوی کی غزل:
وہ قلم جب سے طرف دار ہے میرا
ہر ورق حاشیہ بردار ہے میرا
میں کہ بکنے پہ ہی آمادہ نہیں ہوں
اک خدا ہے کہ خریدار ہے میرا
جتنا میں عکس پہ ہو جاتا ہوں عیاں
آئینہ اتنا ہی دشوار ہے میرا
کب سے چوپال میں خاموش کھڑا ہوں
کیا یہی آخری کردار ہے میرا
مجھ کو گویائی عطا کر دے مرے رب
اک سخن تشنۂ اظہار ہے میرا
جس قدر نیند سے بوجھل ہیں یہ آنکھیں
خواب اتنا ہی گراں بار ہے میرا
سورۂ عصر کے گھاٹے کی قسم ہے
یہ زمانہ بھی گنہگار ہے میرا
کیسے تسخیر نہ ہوتے یہ اندھیرے
اب دیا بر سرِ پیکار ہے میرا
پیار جتنا ہے ترے مہرِ سخا میں
پیڑ اتنا ہی ثمر بار ہے میرا
آج کا مقطع
ٹھیک ہے کوئی مدد کو نہیں پہنچا لیکن
یہ بھی سچ ہے کہ ظفرؔ ہم بھی پکارے نہیں تھے
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved