تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     15-03-2023

سرخیاں ، متن اورپشاور سے محمد اسحق وردگ

جمہوریت کسی بھی قیمت پر چلتی
رہنی چاہئے: عارف علوی
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ''جمہوریت کسی بھی قیمت پر چلتی رہنی چاہئے‘‘ اگرچہ فی الحال اس کی کوئی بھی قیمت ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں؛ تاہم کسی ملک سے ادھار لے کر یا مانگ تانگ کر یہ ضرورت پوری کی جا سکتی ہے کیونکہ اگر دیگر جملہ ضروریات مانگ تانگ کر پوری کر رہے ہیں تو یہ کیوں نہیں‘ ویسے جمہوریت کی قیمت کچھ اتنی زیادہ ہوگی بھی نہیں کیونکہ یہ جس بدحالی کا شکار ہے اسے مفت میں بھی بچایا جا سکتا ہے اور آج کے حالات میں‘ یہ جس قدر بھی باقی ہے‘ جی کڑا کر کے اسے بچا ہی لینا چاہئے۔ آپ اگلے روز سرگودھا میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
قومی خزانہ بیدردی سے اڑایا‘ اب
کہتے ہیں ہم نے کم لوٹا:سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج ا لحق نے کہا ہے کہ ''قومی خزانہ بیدردی سے اُڑایا‘ اب کہتے ہیں ہم نے کم لوٹا‘‘ قومی خزانے کو بیدردی سے اڑانا سخت زیادتی ہے کیونکہ یہ دردمندی سے بھی اڑایا جا سکتا تھا، چونکہ یہ قومی خزانہ تھا اس لیے پورے ادب و احترام کا متقاضی تھا، نیز ہم جب تک متبرک چیزوں کا ادب کرنا نہیں سیکھیں گے‘اس وقت تک ایک زندہ اور ترقی یافتہ قوم نہیں بن سکتے، اس لیے ان معززین سے ہماری درخواست کہ اگر انہیں ایک بار پھر موقع ملے تو احتیاط کا دامن ہاتھ سے ہرگز نہ چھوڑیں۔ آپ اگلے روز جماعت اسلامی کے سابق رکن قومی اسمبلی محمد لئیق خان کی وفات پر اظہارِ تعزیت کر رہے تھے۔
عمران خان کو گرفتار کرنے سے گھبرا
نہیں رہے: وفاقی وزیر قانون
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ''ہم عمران خان کو گرفتار کرنے سے گھبرا نہیں رہے‘‘ کیونکہ ا گر عمران خان خود گرفتار ہونے سے نہیں گھبرا رہے تو ہم کیوں گھبرائیں اور جب وہ ہر بار پولیس اور دیگر ایجنسیوں کو غچہ دے کر نکل جاتے ہیں تو یہ ایک ایسا کام ہے جو گھبراہٹ میں بالکل نہیں ہو سکتا اور ہم پولیس وغیرہ سے جواب طلبی اس لیے نہیں کرتے کہ جمہوری اصولوں کے مطابق کسی کے کام میں مداخلت نہیں کرتے اور سمجھتے ہیں کہ ہر کسی کو اپنا اپنا کام خود ہی کرنا چاہئے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن ہوتے ہوئے
نظر نہیں آ رہے:قمر زمان کائرہ
وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان اور پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آ رہے‘‘ جس کے لیے دوربین لگا کر بھی دیکھا ہے لیکن دور دور تک ان کا کوئی نام و نشان تک نظر نہیں آیا، ہو سکتا ہے نظر کمزور ہو گئی ہو کیونکہ عمر کے ساتھ ساتھ بینائی پر زیادہ اعتبار نہیں کیا جا سکتا جبکہ ویسے بھی یہ الیکشن ہمیں راس نہیں آئیں گے کیونکہ ووٹر تو سارے عمران خان کے پیچھے لگے ہوئے ہیں اور جب تک یہ واپس نہیں آتے‘ کوئی بھی الیکشن سوٹ نہیں کرے گا۔ آپ اگلے روز مختلف پارٹی عہدیداروں سے ملاقات کر رہے تھے۔
عمران خان نے توشہ خانہ کے تحائف بیچ کر
تین نسلوں کی جائیدادیں بنائیں:مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی، مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے توشہ خانہ کے تحائف بیچ کر تین نسلوں کی جائیدادیں بنائیں‘‘ اگرچہ ہم نے بیرونِ ملک جو جائیدادیں بنائیں وہ کئی نسلوں کے لیے کافی ہیں لیکن وہ جائیدادیں توشہ خانہ کے تحائف بیچ کر نہیں بنائی گئیں بلکہ اس کے لیے خصوصی ہنرمندی اور ملکی خزانے کو بروئے کار لایا گیا جس کا ملک کے باشندے اور حکمران ہونے کی وجہ سے پورا پورا حق حاصل تھا اور توشہ خانہ تحائف جیسی معمولی چیزوں کو ہم کبھی خاطر میں نہیں لائے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ورکرز سے خطاب کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں پشاور سے ڈاکٹر محمد اسحاق وردگ کی غزل:
خوف میں روز سوچتے ہیں لوگ
خود سے پیچھے ہی رہ چکے ہیں لوگ
ہر نئے سال کے کیلنڈر میں
غار کی سمت جا رہے ہیں لوگ
یہ بھی اک عالمی لڑائی ہے
اپنے خوابوں کو مارتے ہیں لوگ
دن کو اپنی تلاش میں مصروف
آئنے شب کو دیکھتے ہیں لوگ
ان کا الزام کس کے سر جائے
اپنی ہی تیغ سے مرے ہیں لوگ
غار کے دور کی صداؤں سے
نیند میں روز چونکتے ہیں لوگ
کوئی ملتا نہیں لڑائی کو
اس لیے خود سے لڑ رہے ہیں لوگ
دفترِ وقت میں ملازم ہیں
صبح سے پہلے جاگتے ہیں لوگ
نفسیاتی دباؤ کے باعث
اپنا نمبر ملا رہے ہیں لوگ
بھیڑ میں راستہ بنانے کو
لوگ رستے ہیں‘ راستے ہیں لوگ
آئنہ خانہ توڑنے والے
اپنے چہروں سے ڈر گئے ہیں لوگ
زرد چہرے بتا رہے ہیں مجھے
سبز باغات کھا چکے ہیں لوگ
سانس لیتی مشین ہیں اسحاقؔ
فطری ماحول سے کٹے ہیں لوگ
آج کا مقطع
ظفرؔ شعور تو آیا نہیں ذرا بھی ہمیں
بجائے اس کے مگر شاعری بہت آئی

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved