تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     18-03-2023

سرخیاں ، متن اور تازہ غزل

نواز شریف نے ملک بچا لیا
حکومت نہ بچا سکے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''نواز شریف نے ملک بچا لیا‘ حکومت نہ بچا سکے‘‘ حالانکہ ضرورت حکومت بچانے کی تھی کیونکہ ملک تو مملکتِ خداداد ہے اور وزیر خزانہ نے بھی گزشتہ دنوں کہا ہے کہ ملک کی حفاظت خدا خود کرے گا۔ نیز ملک کو کوئی خطرہ بھی درپیش نہیں تھا جس سے میاں صاحب اسے بچاتے اور یہ بچا بچایا ہی تھا، نیز حکومت بچانا بھی ان کے اختیار میں نہیں تھا کیونکہ وہ عدالتی حکم پر نااہل اور سزا یاب ہو کر حکومت سے فارغ ہوئے تھے اس لیے نہ ملک کو بچانا سمجھ میں آتا ہے نہ حکومت کو بچانا؛ البتہ اس دور میں ملک معاشی بحران میں ضرور گرفتار ہوا۔ آپ اگلے روز سینیٹ آف پاکستان کے 50سال مکمل ہونے پر گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران کی گرفتاری سے ان کی مقبولیت
میں مزید اضافہ ہوگا: اسلم رئیسانی
بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ اور جے یو آئی (ف) کے رہنما اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ ''عمران خان کی گرفتاری سے ان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگا‘‘ اور یہ بات حکومت بھی خوب اچھی طرح سے سمجھتی ہے، اسی لیے وہ گرفتاری کے صرف ڈراوے دے رہی ہے کیونکہ ان کی موجودہ مقبولیت ہی نے اس کا ناک میں دم کر رکھا ہے ورنہ وہ اب تک انہیں کئی بار گرفتار کر چکی ہوتی، لہٰذا حکومت نے گرفتاری میں بار بار ناکامی کو قبول کرلیا ہے، گرفتار نہیں کیا، حالانکہ یہ بھی کوئی معمولی قیمت نہیں ہے جو وہ ادا کر رہی ہے۔ آپ اگلے روز دبئی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
دنیا کشمیر و فلسطین تنازعات حل کرائے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''دنیا کشمیر و فلسطین تنازعات حل کرائے‘‘ اگرچہ کئی لاکھ ڈالر غیر ملکی دوروں پر خرچ کیے جا چکے ہیں لیکن اس سے حاصل وصول کچھ بھی نہیں جبکہ سیاست کا بنیادی اصول ہی حاصل وصول ہے جسے ظاہر کرنے یا ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے جبکہ ہم تو اپنا پورا زور لگا رہے ہیں اس لیے اب دنیا کو بھی کچھ نہ کچھ کرنا چاہئے بجائے اس کے کہ وہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی اور مکھیاں مارتی رہے۔ آپ اگلے روز او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
جی بی پولیس کس قانون کے تحت سابق
وزیراعظم کی حفاظت پر مامور ہے: سعد رفیق
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''جی بی پولیس کس قانون کے تحت سابق وزیراعظم کی حفاظت پر مامور ہے‘‘ لہٰذا یہ عجیب اُلٹی گنگا بہائی جا رہی ہے کہ ہم تو انہیں گرفتار کر کے سرکاری مہمان بنانا چاہ رہے ہیں اور وہاں ان کی حفاظت کی جا رہی ہے، آخر جی بی حکومت کو ہمارے جذبات کا کچھ خیال رکھنا چاہیے جبکہ ہم نے ان کے کسی کام میں کبھی دخل نہیں دیا، اور عدالتوں میں بھی ان کی ضمانتیں منظور کی جا رہی ہیں اور اگر حکومت کو کوئی موقع میسر آ ہی جائے تو کارکنان آڑے آ جاتے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
سگی دادی کا کردار ادا کرنے پر
گھبراہٹ کا شکار تھی: پوجا بھٹ
بھارتی اداکارہ پوجا بھٹ نے کہا ہے کہ ''میں سگی دادی کا کردار ادا کرنے پر گھبراہٹ کا شکار تھی‘‘ اگرچہ کچھ عرصے بعد میں ویسی ہی دکھائی دینے والی تھی جبکہ میک اپ کے بغیر تو ویسے بھی ہم دُگنی عمر کے لگنے لگتے ہیں، اس لیے میں نے کہہ دیا تھا کہ کردار کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ مجھے میک اَپ کے بغیر پیش کیا جائے؛ چنانچہ ایسا ہی ہوا اور میں نے اس کردار کو پوری کامیابی سے ادا کر کے دکھا دیا جس سے پروڈیوسر کے میک اَپ کا خرچہ بھی بچا اور میرے کردار میں ایک قدرتی نکھار بھی آ گیا۔ آپ اگلے روز ممبئی میں بھارتی میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
یہ ہو گا خواب کے اندر کہ بیداری کی صورت میں
کہ تیرے ساتھ ہو جاؤں گرفتاری کی صورت میں
ابھی تو ایک دو ہی بار کا ملنا ہے ناممکن
ملاقاتیں کہاں ہوں گی لگاتاری کی صورت میں
پڑا رہ جائے گا وہ کام سارا اور پھر اُس کے بعد
نظر آئیں گے پہلے جس کی تیاری کی صورت میں
تمہارا اور اپنا بوجھ رہتا ہے مرے سر پر
یہ سب کچھ چل رہا ہے بار برداری کی صورت میں
کھلا دیکھا جو بازارِ محبت سر بسر ہم نے
تو سب کچھ بیچ آئے ہیں خریداری کی صورت میں
ملا موقع اگر تو آشیاں ہم بھی منائیں گے
ابھی آغاز ہے جس کا شجرکاری کی صورت میں
جو سر ہوتا نہیں وہ مرحلہ ہے باریابی کا
ترے در تک تو آ پہنچے ہیں لاچاری کی صورت میں
نکل جاتے ہیں منزل سے بہت آگے جو کچھ ایسا
نکلتا ہے نتیجہ تیز رفتاری کی صورت میں
کہیں بیگار ہی مل جائے تو بھی کم نہیں اُس کی
ظفرؔ اب اور کیا چاہیں گے بے کاری کی صورت میں
آج کا مطلع
میرے اندر وہ میرے سوا کون تھا
میں تو تھا ہی مگر دوسرا کون تھا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved