سٹیٹ کسی کو گرفتار کرنا چاہے تو
کوئی مشکل نہیں ہوتی: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی، مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''سٹیٹ کسی کو گرفتار کرنا چاہے تو کوئی مشکل نہیں ہوتی‘‘ اور خان صاحب کو اب تک گرفتار اس لیے نہیں کیا جا سکاکہ ہم انہیں گرفتار کرناہی نہیں چاہتے تھے اور اگر گرفتار کرنا چاہتے تو پولیس کے جتنے بھی مسائل ہوں‘ ایسا بھی نہیں کہ انہیں گرفتار نہ کر سکے اور ہم کوئی کچی گولیاں نہیں کھیلے ہوئے، اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ گرفتاری سے ان کی مقبولیت میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا اور یہ اقدام اپنے پیر پر کلہاڑی مارنے کے برابر ہو گا۔ آپ اگلے روز کراچی کے ایک ادارے کو انٹرویو دے رہی تھیں۔
شہباز گل اور اعظم سواتی نے عمران خان
کو جیل سے دور رکھا ہے: منظور وسان
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے کہا ہے کہ ''شہباز گل اور اعظم سواتی نے عمران خان کو جیل سے دور رکھا ہے‘‘ کیونکہ خدشہ ہے کہ ان کے ساتھ بھی ویسا ہی بلکہ اس سے بدتر سلوک ہونا تھا اور اسی وجہ سے عمران خان نے گرفتاری نہیں دی اور حکومت کا یہ منصوبہ ناکامی سے دوچار ہوتا رہا جبکہ میں پیشین گوئی کرنے ہی والا تھا کہ ان دونوں نے میرا منصوبہ بھی ناکام بنا دیا اور اب میں ان دونوں کے اس اقدام کے خلاف کوئی خطرناک پیشین گوئی کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عوام بھوکے مر جائیں گے‘ قومی سلامتی
اثاثوں پر سمجھوتا نہیں کریں گے: شیخ رشید احمد
عوامی مسلم لیگ کے صدر اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''عوام بھوکے مر جائیں گے، قومی سلامتی اثاثوں پر سمجھوتا نہیں کریں گے‘‘ کیونکہ بھوک کی صورت میں بھی سارا بوجھ عوام ہی پر پڑے گااور سیاستدان تو باری باری حکومت کرنے اور اپنے حالات سدھارنے کے لیے آتے ہیں، علاوہ ازی ںوہ کوئی سمجھوتا کرنے کی پوزیشن میں ہی کب ہیں کیونکہ ان کی تو مسائل ہی نے مت مار رکھی ہوتی ہے جبکہ ان غریبوں کو تو یہ تک معلوم نہیں کہ قومی سلامتی اثاثے ہوتے کیا ہیں اور یہ کس چڑیا کا نام ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
سپریم کورٹ عمران خان کی
جلوس گیری کا نوٹس لے: شیری رحمن
وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمن نے کہا ہے کہ ''سپریم کورٹ عمران خان کی جلوس گیری کا نوٹس لے‘‘ جبکہ ملک ڈیفالٹ ہونے والا ہے مہنگائی زوروں پر ہے، نواز شریف کے کیسز ختم نہیں ہو رہے اور نہ ہی ان کی واپسی کے لیے راستہ صاف کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف خان صاحب کو جلوسوں کی سوجھ رہی ہے اس کے علاوہ محسوس ہوتا ہے کہ انہوں نے پولیس کے ساتھ بھی ساز باز کی ہوئی ہے اور گرفتاری نہیں دے رہے اور ان بحرانوں کے پیش نظر اس طرح انتشار کی سیاست کرنے کے بجائے دو‘ چار سال تک آرام سے بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز کراچی سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
والد نہیں چاہتے تھے کہ اداکار بنوں: آصف رضا میر
نامور ملکی اداکار آصف رضا میر نے کہا ہے کہ ''میرے والد نہیں چاہتے تھے کہ اداکار بنوں‘‘ کیونکہ ایک تو وہ میری بجائے اپنا نام خود ہی روشن کرنا چاہتے تھے اور دوسرے شاید خود انہوں نے کسی وقت اداکار بننے کی کوشش کی ہو اور بن سکے ہوں لیکن میں ان کے منع کرنے کے باوجود اداکار بن گیا اور وہ دیکھتے کے دیکھتے ہی رہ گئے جبکہ میں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ ہر بات ماننے کیلئے نہیں ہوتی کہ آخر اپنے پاؤں پر بھی کھڑا ہونا ہوتا ہے اس لیے کبھی کبھی حکم عدولی کر لینی چاہئے۔ آپ اگلے روز روزنامہ دنیا سے خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘اب آخر میں عامر سہیل کی پنجابی شاعری:
ھُو ھُو دم دم بھر دے نی
مور عبادت کردے نی
روندیاں اِٹاّں دے مزدور
حفظ خیانت کردے نی
دھوڑ و دھوڑی ہر ہر تھاں
ساوے پانی تردے نی
پڑھ ساہواں دا چٹا نور
مُکھ ٹبیاں تے مردے نی
نِیویں پا کے چلدے لوک
ویلا موڈھے دھردے نی
عشق دا پہلا نابر میں
سوچ آوارا گردے نی
رُک جاندے سی وانگ پہاڑ
چل پیندے سی ڈردے نی
کیہڑے شاہ دے سیوک یار
کیہڑے لوک نیں گھردے نی
آج کا مقطع
ریزہ ریزہ ہی پہچان میں تھا ظفرؔ
جانتے تھے سبھی جا بجا کون تھا
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved