ترقی کے لیے جدید ذرائع کا
استعمال ناگزیر ہے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ترقی کیلئے جدید ذرائع کا استعمال ناگزیر ہے‘‘ اور اگر تیز رفتار ترقی مطلوب ہو تو اس کیلئے قائد محترم کا نسخہ بیحد ضروری ہے جس کے مطابق کرپشن کے بغیر تیز رفتار ترقی ممکن ہی نہیں ہے اور جس کی روشن مثالیں پہلے ہی موجود ہیں لیکن اس کیلئے بے پناہ وسائل اور قومی خزانے کا بھرپور ہونا بھی بیحد ضروری ہے اور نہ یہ خواب شرمندۂ تعبیر ہو سکتا ہے اور نہ ہی غریب سیاستدانوں کی حالت سدھر سکتی ہے۔ آپ اگلے روز ٹیلی سکول اپیلی کیشن کا افتتاح کر رہے تھے۔
آئین و قانون کی حکمرانی سے ملک
پاؤں پر کھڑا ہو سکتاہے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''آئین و قانون کی حکمرانی سے ملک پاؤں پر کھڑا ہو سکتاہے‘‘ بصورت دیگر یہ سر کے بل ہی کھڑا رہے گا اور ہر طرف الٹا ہی نظر آئے گا، نیز اس سے سارا خون سر میں جمع ہو جائے گا جو سرسام کا باعث بھی ہو سکتا ہے علاوہ ازیں چلنے میں بھی دقت پیش آئے گی کیونکہ ہاتھوں کے بل پر آخر کہاں تک چلا جا سکتا ہے، اس لیے جن اعضا کا جو کام ہے‘ ا نہیں وہی کرنا چاہئے۔ البتہ سر کے بل کھڑا ہونے سے صرف ایک سہولت میسر ہوگی کہ جوتے پہننے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ آپ اگلے روز پشاور میں ایک تقریب رونمائی سے خطاب کر رہے تھے۔
دو صوبوں میں الیکشن ملک میں
افراتفری کا باعث بنے گا: رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''دو صوبوں میں الیکشن ملک میں افراتفری کا باعث بنے گا‘‘ اور اگر سارے صوبوں میں کرا دیا جائے تو اس سے مزید افراتفری پیدا ہوگی اس لیے الیکشن جیسی خطرناک چیز سے جہاں تک ہو سکے‘ پرہیز کرنا چاہئے تاکہ معاشرے میں افراتفری پیدا نہ ہو اور جمہوریت بھی محفوظ رہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
انتخابات میں بڑا سرپرائز دیں گے: پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر چودھری اسلم گل نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی انتخابات میں بڑا سرپرائز دے گی‘‘ اور یہ سرپرائز پنجاب میں زیادہ نمایاں ہوگا جو صفایا کی صورت میں بھی ہو سکتا ہے جبکہ بیشتر امیدوار نئے لوگ ہیں اور اگر ان کی ضمانتیں ضبط بھی ہو گئیں تو کوئی فرق نہیں پڑے گا اور اس صورت میں ممکن ہے کہ یہ سرپرائز ہمارے لیے ہی ہو۔ آپ اگلے روز کاغذاتِ نامزدگی کی سکروٹنی مکمل ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اپنے کام سے کام رکھنے والے لوگ پسند ہیں: میرا
سینئر اور نامور اداکارہ میرا نے کہا ہے کہ ''مجھے اپنے کام سے کام رکھنے والے لوگ پسند ہیں‘‘ کیونکہ اب تک لوگ عام طورپر میرے کام سے ہی کام رکھنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں جو کہ مجھے کچھ زیادہ پسند نہیں تھا؛ تاہم ان کی مجبوری کا شوق آڑے آ جاتا تھا اور میں مزاحمت سے گریز کرتی تھی لیکن اب عمر کا تقاضا بھی ہے اور اس لیے لوگ زیادہ تر اپنے ہی کام سے کام رکھنے لگے ہیں اور مجھے بھی اپنے کام سے کام رکھنے کا موقع مل رہا ہے جس کی وجہ سے بوریت تو ہوتی ہی ہے؛ تاہم اس کی عادت ڈالنے کی کوشش کر رہی ہوں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک انٹرویو دے رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں رستم نامی کا کلام:
تجھ سا ہے کون ماہ جمالوں میں ہو بہو
کیسے تجھے میں لائوں مثالوں میں ہو بہو
ملتا تو ہے کوئی کوئی اِک دوسرے کے ساتھ
ہوتا ہے کوئی کوئی غزالوں میں ہو بہو
ہم اس کے خدوخال بنائیں تو کس طرح
آتا نہیں کبھی وہ خیالوں میں ہو بہو
اتریں گے تیرے عشق کے معیار پر ہمی
ہم سا ہے کون چاہنے والوں میں ہو بہو
چھونے کا سوچ بھی نہیں سکتا کوئی انہیں
سورج کی تاب ہے ترے گالوں میں ہو بہو
پیتے تھے اس کی آنکھ سے نامیؔ جو ہم کبھی
ملتی ہے کب وہ چیز پیالوں میں ہو بہو
٭......٭......٭
چلی جاتی ہے اِس میں آدمی کی جان تقریباً
محبت میں ہے لے دے کر یہی نقصان تقریباً
کسی بھی غیر کو زحمت اٹھانی ہی نہیں پڑتی
گل و بلبل کے دشمن آپ ہیں نگران تقریباً
بقدرِ اختیار و ظرف اِس کو لوٹتے ہیں سب
سلامت ہے مگر تاحال پاکستان تقریباً
بچھڑنے سے زیادہ ہم کو ہے اِس بات کا صدمہ
نہیں کیوں تیرے جانے پر یہ دل ویران تقریباً
اِسی خاطر تو ہیں ملنے ملانے سے گریزاں ہم
نہ ملنے میں جدائی کا نہیں امکان تقریباً
جلاتا ہوں دیا جب بھی سرِ طاقِ یقیں نامیؔ
ہوا بھی چلنے لگتی ہے اُسی دوران تقریباً
آج کا مطلع
یہ بات الگ ہے مرا قاتل بھی وہی تھا
اس شہر میں تعریف کے قابل بھی وہی تھا
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved