تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     27-03-2023

سرخیاں ، متن اور امتیاز انجم

آٹے کی تقسیم میں کسی قسم کی کوتاہی
برداشت نہیں کی جائے گی: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''آٹے کی تقسیم میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی‘‘ کیونکہ باقی تمام معاملات میں جو کوتاہیاں برداشت کی جا رہی ہیں‘ انہی کو کافی سمجھا جائے اور اس سے زیادہ کی توقع نہ رکھی جائے حالانکہ برداشت نہ کرنے کا مطلب بھی یہی ہے کہ کہہ دیں گے کہ ہم برداشت نہیں کر رہے کیونکہ اس کے علاوہ اور کر بھی کیا سکتے ہیں جبکہ عوام کو اب تک آٹے دال کا بھائو تو معلوم ہو ہی گیا ہو گا یعنی یہ بہت مہنگا آٹا ہے جو ہم مفت دے رہے ہیں کیونکہ مفت کے مال کا مزہ ہی کچھ اور ہے۔ آپ اگلے روز کمیٹی باغ سرگودھا میں آٹا سنٹر کا دورہ کر رہے تھے۔
عمران خان نے سیاست
کو دشمنی بنا لیا: وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے سیاست کو دشمنی بنا لیا، اب یہ مائنس ہو گا یا ہم‘‘ جبکہ مائنس ہونے کا زیادہ تر امکان ہمارا ہی ہے کیونکہ عوام زیادہ تر پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور مائنس ہونے کے بجائے وہ روز بروز پلس ہوتے جا رہے ہیں حالانکہ ہم مائنس کرنے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں اور مغز ماری کرنے کے باوجود کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو رہی اور ادھر اُدھر ٹامک ٹوئیاں مارتے پھر رہے ہیں اس لیے اگر عمران خان اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود ہی سائیڈ پر ہو جائیں تو ہمارے لیے بہتر ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے۔
لوگوں کو جلسے میں جانے سے نہیں روکا: عامر میر
نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ ''ہم نے لوگوں کو جلسے میں جانے سے نہیں روکا‘‘ صرف راستے میں کنٹینر لگا دیے تھے جس کا کرایہ پیشگی ادا کر چکے تھے‘ اس لیے انہیں لگانا مجبوری تھی؛ تاہم یہ کوئی رکاوٹ نہیں تھی کیونکہ ان کے نیچے سے بآسانی گزرا جا سکتا ہے، اور جلسہ گاہ میں پانی اس لیے چھوڑا گیا تھا کہ وہاں سبزہ لہلہاتا رہے جو سوکھ کر ختم ہوتا جا رہا تھا اور اس گھاس کو بچانا اس لیے ضروری ہے کہ عقل جب گھاس چرنے کے لیے جائے تو اسے یہ دستیاب بھی ہو۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اداکارائیں ساتھیوں کو بیوقوف بنا کر
کام نکال لیتی ہیں: فیصل قریشی
سینئر اداکار فیصل قریشی نے کہا ہے کہ ''اداکارائیں ساتھیوں کو بیوقوف بنا کر کام نکال لیتی ہیں‘‘ اور اس کا تجربہ بھی ہے حالانکہ ان سے یہی کہا کرتا ہوں کہ کام کرنے کے لیے تیار ہوں، اس کے لیے خواہ مخواہ بیوقوف بنانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، لیکن وہ ایک نہیں مانتیں اور بیوقوف بنانے کا شوق پورا کرتی رہتی ہیں، اس لیے میں ساتھیوں کو بھی کہتا ہوں کہ اداکاراؤں کا کام نکلوانے میں ہرگز دیر نہ کیا کریں اور انہیں بیوقوف بنانے کا موقع ہی نہ دیں لیکن وہ نہیں مانتے کیونکہ انہیں اداکاراؤں کے ہاتھوں بیوقوف بننے کا شوق ہے۔ آپ اگلے روز ایک شو کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں امتیاز انجم کی شاعری:
جو بات جتائی ہے جتانے کی نہیں تھی
پھر بات ہماری تھی زمانے کی نہیں تھی
ہر بات ہر اک شخص سمجھ ہی نہیں سکتا
ہر نظم سرِ بزم سنانے کی نہیں تھی
نقشہ بھی تھا رستہ بھی تھا ہمت بھی تھی لیکن
کنجی ہی مرے پاس خزانے کی نہیں تھی
تھا تیرا تبسّم ہی مری جان قیامت
لیکن جو تری مجھ کو ستانے کی ''نہیں‘‘ تھی
کیا جانیے کیا بات تھی اس شخص کے دل میں
یہ بات تو کچھ ایسی رلانے کی نہیں تھی
آج اس کی صدا پر کوئی لبّیک نہ بولا
وہ جس کی نہیں ایک زمانے کی ''نہیں‘‘ تھی
جو زخم لگایا ہے لگانے کا نہیں تھا
جو تیغ چلائی ہے چلانے کی نہیں تھی
جو دل میں بسایا ہے بسانے کا نہیں تھا
جو آگ لگائی ہے لگانے کی نہیں تھی
کرنے سے کوئی کام بھی ہو سکتا ہے لیکن
نیت ہی مری اس کو بھلانے کی نہیں تھی
جاتے ہوئے اس نے بھی پلٹ کر نہیں دیکھا
خو میری بھی آواز لگانے کی نہیں تھی
آج کا مقطع
اس کا ہونا ہی بہت ہے وہ کہیں ہے تو سہی
کیا سروکار اس سے ہے مجھ کو ظفرؔ کیسا ہے وہ

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved