تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     28-03-2023

سرخیاں، متن اور کراچی سے احمد ذوہیب

عمران ملک کو عالمی سطح پر بدنام کر رہے : قمر زمان کائرہ
پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور وفاقی حکومت کے مشیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''عمران خان ملک کو عالمی سطح پر بدنام کر رہے ہیں‘‘حالانکہ یہ کام ملکی سطح پر کیا جانا ہی کافی تھا، مزید کچھ کرنے کی ضرورت بھی نہ پڑتی اور اپنے کاموں سے خود ہی یہ مقصد حاصل ہو جاتا جس کی درخشندہ مثالیں سب کے سامنے ہیں؛ البتہ جب یہ کام مکمل طور پر سرانجام پا جائے تو اس کے بعد ہی یہ کام عالمی سطح پر کیا جا سکتا ہے، کیونکہ ہر کام کا ایک وقت مقرر ہے اور اسے اپنے مقررہ وقت پر ہی ہونا چاہئے؛ اگرچہ ملکی سطح کے ساتھ ساتھ یہ کام عالمی سطح پر بھی ہوتا رہتا ہے اور جس کے لیے کسی خصوصی تگ و دو کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
سوشل میڈیا طاقتور ہتھیار بن چکا: مصطفی کمال
متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ''دورِ جدید میں سوشل میڈیا طاقتور ہتھیار بن چکا ہے‘‘ لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ ہتھیار اب کند ہو چکا ہے کیونکہ ہم نے اسے استعمال کرنے کی بہت کوشش کی ہے لیکن کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوا، ورنہ پہلے ایک اشارے پر سارا کراچی بند ہو جایا کرتا تھا اور اب ایک پان شاپ بھی بند نہیں ہوتی، لہٰذا کوشش کریں گے کہ اسے کسی نہ کسی طرح تیز کیا جائے کیونکہ چاقو چھریاں تیز کرنے والے اب بھی موجود و میسر ہیں جن کی خدمات سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے، ورنہ ہمارا سوشل میڈیا ہمارے مخالفین استعمال کر لیں گے۔ آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا سے متعلقہ ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
اب عمران رہیں گے یا ہم‘ ہر حد تک جائیں گے: رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''اب عمران خان رہیں گے یا ہم‘ ہر حد تک جائیں گے‘‘ اگرچہ گرفتاری کی کوششوں سمیت ہر حد پہلے ہی عبور کی جا چکی ہے، دہشت گردی سے غداری تک کے مقدمے بھی درج ہو چکے ہیں ؛ تاہم اگر کوئی کسر رہ گئی ہو تو وہ بھی پوری کرنا پڑے گی کیونکہ ایک نیام میں دو تلواریں نہیں رہ سکتیں اور یہ وقت کا تقاضا بھی ہے، جبکہ وقت کی ضرورت کا احساس کرنے والی قومیں ہی زندہ رہتی ہیں جیسا کہ بے شمار اثاثے بنانا وقت کی ضرورت تھی جسے پورا کرکے ایک قومی تقاضا پورا کیا گیا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
دو سال سے مریم نواز کی پینٹنگ
کسی نے نہیں خریدی: رابی پیرزادہ
سابق گلو کارہ رابی پیرزادہ نے کہا ہے کہ '' دو سال سے مریم نواز کی پینٹنگ کسی نے نہیں خریدی‘‘ جو کسی تجریدی آرٹ کا شاہکار معلوم ہوتی ہے کہ کسی کی سمجھ میں ہی نہیں آتی کہ اس تصویر کا کبھی کچھ مطلب نکلتا ہے اور کبھی کچھ، اور کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔ اور اسے خریدنے کی نوبت شاید اس لیے بھی نہیں آتی کہ یہ کسی سٹال پر موجود ہی نہیں ہوتی۔ آپ اگلے روز مریم نواز کی پینٹنگ کے ساتھ اپنی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کر رہی تھیں۔
اور‘ اب کراچی سے احمد ذوہیب کی شاعری:
ملے ہیں عشق کے آثار چپّے چپّے میں
کمال حسن ہے اس آنکھ کے ہڑپّے میں
دل و نظر کو بچائو انا کی خندق سے
کہ یہ مشینیں نہیں چلتیں دھول دھپّے میں
سبھی ضرورتیں رکھتی ہیں ذائقہ اپنا
مٹھاس بھر دی ہے کھٹے نے گول گپّے میں
الگ بچھاتا ہوں اپنے لیے زمینِ غزل
کسی کا رنگ نہیں رکھتا اپنے ٹھپّے میں
مرے ارادوں کی اس کو خبر نہ ہوتی تو
کبھی نہ دیتی غزل کا جواب ٹپّے میں
٭......٭......٭
ویران پڑا ہے تری فرقت میں خلا سا
کیا اچھا تھا دل پر بھی مشن بھیجتا ناسا
ہر بار رکھا عشق کی رفتار کو دھیما
ہر بار مجھے وقت کی گاڑی نے کراسا
محفل میں نظر آتا ہے خوش باش بظاہر
بے چین تو رہتا ہے مگر تیرا اداسا
اُس حسنِ فسوں ساز کی خیرات سے پہلے
حسرت بھری آنکھوں کو بنا لیتا ہوں کاسہ
تنہائی گھسی ہے نئی ترتیب سے مجھ میں
گم ہے مری شوخی، مری مستی، مرا ہاسا
آج کا مطلع
بھول بیٹھا تھا مگر یاد بھی خود میں نے کیا
وہ محبت جسے برباد بھی خود میں نے کیا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved