تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     31-03-2023

سرخیاں، متن، ’’نم‘‘ اور امجد بابر

آئین تمام اداروں میں توازن کا ضامن ہے: وزیراعظم
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''آئین تمام اداروں میں توازن کا ضامن ہے‘‘ جس میں قانون سازی کے ذریعے مزید تعاون پیدا کر نے کی کوشش کر رہے ہیں اور جب تک مکمل توازن دستیاب نہیں ہو جاتا‘ اپنی کوششیں اسی طرح جاری رکھیں گے جبکہ ایک بہت بڑا توازن نوازشریف کو اپیل کا حق دینے سے پیدا ہوا ہے جو بہت پہلے پیدا ہو جانا چاہئے تھا لیکن چونکہ پیدا ہونے کا ایک وقت مقرر ہے اس لیے اس میں اپنی مرضی سے کوئی ردو بدل نہیں کیا جا سکتا جبکہ منصفِ اعلیٰ کے اختیارات کم کرکے اس میں ایک اور قسم کا توازن پیدا کیا گیا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
تحریک انصاف کے مینارِ پاکستان
جلسے نے تاریخ رقم کر دی: چودھری صداقت
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چودھری صداقت نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف نے مینارِ پاکستان جلسے میں تاریخ رقم کردی‘‘ جسے نصاب میں باقاعدہ شامل کرکے پڑھایا جا سکتا ہے؛ البتہ ابھی اس نے دیگر مضامین کو نئے سرے سے رقم کرنے پر توجہ نہیں دی جس کا انتظار کرنا چاہئے جبکہ اس سے طالب علموں کیلئے رہنمائی کا ایک نیا باب کھل جائے گا اور انہیں مطالعہ تاریخ کیلئے ادھر ادھر دیکھنے کی ضرورت نہیں رہے گی بلکہ یہ بھی ضروری ہے کہ اسے کتابی شکل میں شائع کرکے درس گاہوں کو نصاب سپلائی کیا جائے اور اس کی بنیاد پر خصوصی لیکچرز کا بھی اہتمام کیا جائے اور انتظار کیا جائے کہ وہ اس کا اگلا باب کب رقم کرتی ہے،ایں کار از تو آید و مرداں چنیں کنند۔ آپ اگلے روز گوجرانوالہ میں اپنے حلقے کے عوام سے خطاب کر رہے تھے۔
تمام سٹیک ہولڈرز مل بیٹھیں تو حل نکل سکتا ہے: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''تمام سٹیک ہولڈرز مل بیٹھیں تو حل نکل سکتا ہے‘‘ اول تو اس کی کوئی خاص ضرورت ہی نہیں ہے کیونکہ اصل مسئلہ قائدِ محترم کی مستقل نااہلی کا تھا جو ہم نے آئینی ترمیم کے ذریعے حل کر دیا ہے اور بتا دیا ہے کہ ہم کسی سے کم نہیں ہیں کیونکہ اگر آئین سپریم ہے تو پارلیمنٹ بھی سپریم ہے کیونکہ آئین پارلیمنٹ نے ہی بنایا ہے؛ تاہم اگر اب بھی کوئی حل طلب معاملہ باقی ہے تو سٹیک ہولڈرز بیٹھ کر اس پر غور کر سکتے ہیں؛ البتہ ان کا مل بیٹھنا ہی ایک کارِ ناممکن کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ کسی کا منہ کسی طرف ہے تو کسی کا کسی اور طرف۔ آپ اگلے روز سردارایاز صادق کے ہمراہ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
شرمیلی ہوں، دوست بنانے میں دشواری ہوتی ہے: وینا ملک
معروف اداکارہ اور میزبان وینا ملک نے کہا ہے کہ ''شرمیلی ہوں، دوست بنانے میں دشواری ہوتی ہے‘‘ اس لیے شرمیلے پن کو بالائے طاق رکھ کر ہی دوست بنائے جا سکتے ہیں جبکہ پہلے دوست بنانے میں شرمیلا پن بہت آڑے آتا رہا؛ تاہم ممکنہ دوست اس کا علاج دریافت کرنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ بعض افراد دوست بننے کیلئے ویسے بھی شرمیلی طبع ہی کو ترجیح دیتے ہیں اور اس طرح کام آسان ہو جاتا ہے۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
''نم‘‘
یہ صاحبِ طرز شاعر کبیر اطہر کا مجموعہ غزل ہے، کتاب میں کوئی دیباچہ یا مقدمہ شامل نہیں ہے، شاید اس لیے کہ کبیر اطہر جیسے شاعر کو اس کی ضرورت بھی نہیں ہے۔انتساب عذرا کے نام ہے‘ اس شعر کے ساتھ:
ہے ساری بات تمہاری مجھ ایک مصرعے میں
غضب کا شعر ہوں جب تک تمہارے ساتھ ہوں میں
غزلوں کی تعداد 155ہے، گیٹ اَپ نہایت عمدہ۔ نمونۂ کلام:
کہیں میں دیر سے پہنچوں تو یاد آتا ہے
کہیں میں وقت سے پہلے بھی جایا کرتا تھا
٭......٭......٭
خود سے فرصت ہی میسر نہیں آئی ورنہ
ہم کسی اور کے ہوتے تو تمہارے ہوتے
٭......٭......٭
جب بھی چھونے کے لیے ہاتھ بڑھاتا ہوں کبیرؔ
وہ مرے سامنے رنگوں میں بکھر جاتا ہے
اور‘ اب آخر میں امجد بابر کی غزل:
خواہش کو گہری نیند سلانے کی دیر ہے
منظر سے ایک شخص ہٹانے کی دیر ہے
ابھریں گے کچھ حروف نئے انجماد سے
دل پر لکھا یہ نام مٹانے کی دیر ہے
لہروں میں ارتعاش کے معنی بدل گئے
دریا کو کوئی گیت سنانے کی دیر ہے
نکلیں گے رنگ و نور سے موسم دُھلے ہوئے
روشن دیے کی لو کو بڑھانے کی دیر ہے
خوش خط سے اُس حسین کی صحبت بُری نہیں
یعنی کہ اب ثواب کمانے کی دیر ہے
امجدؔ اگرچہ دیر ہے سورج غروب میں
ڈوبے ہوئے کو پھر سے بچانے کی دیر ہے
آج کا مقطع
اسی کو ایک غنیمت قرار دوں گا ظفرؔ
جو ایک شعر بھی طومار سے نکل آیا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved