تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     09-04-2023

سرخیاں‘ متن اور ڈاکٹر ابرار احمد

عدالتیں قوموں کو بحرانوں سے نکالتی
ہیں ان میں دھکیلتی نہیں: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''عدالتیں قوموں کو بحرانوں سے نکالتی ہیں‘ ان میں دھکیلتی نہیں‘‘ جبکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ ملک کا سب سے بڑا بحران میری واپسی کا مسئلہ ہے جو میری موجودگی کے بغیر حل نہیں ہو سکتا‘ اگرچہ یہ میری ملک کے اندر موجودگی سے بھی اسی طرح موجود رہے گا‘ اوپر سے الیکشن کا اعلان کر دیا گیا ہے جبکہ کون نہیں جانتا کہ ہم اس کیلئے تیارنہیں تھے‘ بلکہ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ موجودہ حالات میں ہم اس کیلئے کبھی تیار نہیں ہوں گے جبکہ الیکشن کی منسوخی ہی اس بحران کا واحد حل ہے۔ آپ اگلے روز لندن سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کر رہے تھے۔
ملک میں ہر چیز پر کسی نہ کسی مافیا کا قبضہ ہے: گورنر سندھ
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ ''ملک میں ہر چیز پر کسی نہ کسی مافیا کا قبضہ ہے‘‘ حتیٰ کہ کچھ سیاسی جماعتیں بھی مافیا کی شکل اختیار کر چکی ہیں اور اپنی اپنی جگہ پر حکومتوں پر قابض ہیں اور الیکشن سے بھی اس لیے ڈر رہی ہیں کہ کہیں ان کا یہ قبضہ ختم نہ ہو جائے حالانکہ وہ اپنے آپ کو کافی مضبوط سمجھتی ہیں۔ تاہم الیکشن کے اعلان سے ان کے قدم لڑ کھڑانے لگے ہیں اور انہیں اپنی اپنی پڑی ہوئی ہے جبکہ دیگر مافیاز بھی باقی رہنے کیلئے اپنا اپنا زور لگانے میں لگے ہوئے ہیں۔ آپ اگلے روز بری امام درگاہ پر حاضری کے بعد گفتگو کر رہے تھے۔
مسرت جمشید چیمہ بڑی بڑی
باتیں کرنا بند کر دیں: نرگس فیض
پاکستان پیپلزپارٹی کی خواتین ونگ پنجاب کی جنرل سیکرٹری نرگس فیض نے کہا ہے کہ ''مسرت جمشید چیمہ بڑی بڑی باتیں کرنا بند کر دیں‘‘بلکہ انہیں چاہیے کہ جو بات وہ کہنا چاہتی ہوں‘ سب سے پہلے اسے ماپ کر دیکھ لیا کریں کہ کہیں وہ بڑی تو نہیں ہے جبکہ اس ناپ تول میں کسی قسم کی کمی بیشی کی گنجائش نہیں ہے۔ نیز ایسا کرتے وقت ڈنڈی مارنے کی بھی کوشش نہ کریں کیونکہ سیاست ایک پاک صاف اور صاف ستھرا کھیل ہے جس میں کوئی گڑ بڑ کرنا اس کے تقدس کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ آپ اگلے روز مسرت جمشید چیمہ کے بلاول بھٹو سے متعلق بیان پر اپنا ردِعمل ظاہر کر رہی تھیں۔
مجھے کبھی شادی کرنے کی خواہش نہیں رہی: تارا محمود
اداکارہ تارا محمود نے کہا ہے کہ ''مجھے کبھی شادی کرنے کی خواہش نہیں رہی‘‘ کیونکہ میں نے قدرت سے لو لگائی ہوئی ہے جس کے بعد شادی وغیرہ جیسی خرافات کی کوئی گنجائش ہی نہیں رہتی بلکہ میں تو فلموں اور ڈراموں میں بھی مذہبی رول کرنا زیادہ پسند کرتی ہوں۔ اور جس فلم یا ڈرامے میں ایسا کوئی رول نہ ہو‘ اس میں کام کرنے سے معذرت کر دیتی ہوں جبکہ مجھے ملنگنی کا رول سب سے زیادہ پسند ہے جس کیلئے میں کسی معاوضے کا تقاضا بھی نہیں کرتی کہ یہ میری عاقبت کیلئے بھی فائدہ مند ہوگا۔ آپ اگلے روز کراچی میں ایک انٹرویو کے دوران گفتگو کر رہی تھیں۔
والدین شاہ رخ سے میری شادی
کے حق میں نہیں تھے: گوری خان
بھارتی سپر سٹار شاہ رخ خان کی اہلیہ گوری خان نے کہا ہے کہ ''والدین شاہ رخ سے میری شادی کے حق میں نہیں تھے‘‘ لیکن میں نے ان سے کہہ دیا کہ شادی میری ہو رہی ہے‘ ان کی نہیں تو انہیں اپنے رویے میں تبدیلی لانا پڑی کہ بیٹی بات تو ٹھیک ہی کہہ رہی ہے اور اس نتیجے پر بھی وہ کافی غورو خوض کے بعد پہنچے تھے کیونکہ جب انہیں یاد دلایا کہ ان کی شادی تو ہو چکی ہے تو اس کے بعد انہوں نے اپنا اعتراض واپس لے لیا ورنہ اگر وہ معترض رہتے تو شادی تو میں نے شاہ رخ خان سے پھر بھی کر لینی تھی‘ پیشتر اس کے کہ وہ مکر جاتا۔ آپ اگلے روز ممبئی میں اپنے دوستوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔
اور آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم:
ہوا ہر اک سمت بہہ رہی ہے
جلو میں کوچے مکان لے کر
سفر کے بے اَنت پانیوں کی تھکان لے کر
جو آنکھ کے عجز سے پرے ہیں
انہی زمانوں کا گیان لے کر
ترے علاقے کی سرحدوں کے نشان لے کر
ہوا ہر اک سمت بہہ رہی ہے
زمین چپ‘آسمان وسعت میں کھو گیا ہے
فضا ستاروں کی فصل سے لہلہا رہی ہے
مکاں مکینوں کی آہٹوں سے دھڑک رہے ہیں
جھکے جھکے نم زدہ دریچوں میں‘آنکھ کوئی رکی ہوئی ہے
فصیلِ شہر مراد پر‘نا مراد آہٹ اٹک گئی ہے
یہ خاک تیری مری صدا کے دیار میں
پھر بھٹک گئی ہے
دیار شام و سحر کے اندر‘نگار دشت و شجر کے اندر
سواد جان و نظر کے اندر‘خموشی بحر و بر کے اندر
ردائے صبح خبر کے اندر‘اذیت روز و شب میں
ہونے کی ذلتوں میں نڈھال صبحوں کی
اوس میں بھیگتی ٹھٹھرتی خموشیوں کے بھنور کے اندر
دلوں سے باہر‘دلوں کے اندر
ہوا ہر اک سمت بہہ رہی ہے
آج کا مطلع
بھول بیٹھا تھا مگر یاد بھی خود میں نے کیا
وہ محبت جسے برباد بھی خود میں نے کیا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved