پی ٹی آئی کی منافقت اور جھوٹ کی کوئی حد نہیں: وزیراعظم
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کی منافقت اور جھوٹ کی کوئی حد نہیں‘‘ جبکہ ہم نے دونوں کی الگ الگ حد مقرر کر رکھی تھی۔ اگرچہ ان حدوں کو کراس بھی کر جاتے تھے؛ تاہم کوئی حد مقرر نہ کرنے سے یہ بدرجہا بہتر ہے، نیز جھوٹ کی حد کراس کرنے کو سیاسی بیان قرار دے کر مخالفن کو چپ کرا دیا جاتا تھا اور جھوٹ سے بچنے کیلئے یہ کہنے کی گنجائش بھی موجود تھی کہ بچوں سے یہ سوال پوچھا جائے یا اپنے وکیل سے پوچھ کر بتائوں گا۔آپ اگلے روز انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کے صدر سے ملاقات کر رہے تھے۔
حکمران اقتدار سے چمٹے رہنے کا
خواب دل سے نکال دیں: پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف شیخوپورہ کے رہنما میاں افضال حیدر نے کہا ہے کہ ''حکمران اقتدار سے چمٹے رہنے کا خواب دل سے نکال دیں‘‘ جبکہ ایک اندازے کے مطابق ملک میں بہت جلد ویسے بھی صفایا ہونے والا ہے اور شیخ رشید احمد کے مطابق‘ جھاڑو پھرنے والا ہے اس لیے ہم نے وقتی طور پر اقتدار کے خواب دیکھنا ترک کر دیے ہیں اور نارمل زندگی گزار رہے ہیں جبکہ نارمل زندگی ویسے بھی صحت کیلئے بہت بہتر ہوتی ہے اور ہم سب کو اپنی صحت کا خاص خیال رکھنا چاہئے کیونکہ صحت مند قومیں ہی اقوامِ عالم میں اپنا نام روشن کرنے میں کامیاب ہوتی ہیں کہ نسخۂ کیمیا بھی یہی ہے۔ آپ اگلے روز شیخوپورہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
پاکستان معاشی تباہی کے اثرات
سے نکل رہا ہے: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''پاکستان معاشی تباہی کے اثرات سے نکل رہا ہے‘‘ لیکن اس میں ابھی کافی عرصہ لگے گا کیونکہ یہ تباہی گزشتہ کئی دہائیوں کی کارگزاریوں کے نتیجے میں آئی تھی اور اس میں سے وہی لوگ اسے نکال سکتے ہیں جنہوں نے اس میں مبتلا کیا تھا؛ اگرچہ یہ الٹی گنگا بہانے کے مترادف ہوگا کیونکہ اپنی طبع کے خلاف کام کرنا ناممکن نہیں تو بے حد مشکل ضرور ہے لیکن اسے سراسر خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا جبکہ اسے خیالی پلائو سے بھی تعبیر کیا جا سکتا ہے، اور اس کمر توڑ مہنگائی میں اگر خیالی پلائو بھی میسر آ جائے تو سراسر غنیمت ہے۔ آپ اگلے روز جھنگ پریس کلب کی تقریب حلف برداری سے خطاب کر رہی تھیں۔
انڈسٹری میں آئی تو کالی اور موٹی کہہ کر پکارا جاتا: کاجول
معروف بھارتی اداکارہ کاجول نے کہا ہے کہ ''بالی وڈ میں آئی تو کالی اور موٹی کہہ کر پکارا جاتا تھا‘‘ اور یہ سب فلمسازوں کی شرارت تھی جو اپنے میک اپ کا خرچہ بچانا چاہتے تھے کیونکہ کالی کو گوری کرنا کون سا مشکل کام ہے؛ اگرچہ شادی کے موقع پر اجے دیوگن کا اعتراض بجا تھا کیونکہ گھریلو لڑائی جھگڑے میں موٹا فریق ہی زیادہ تر فائدے میں رہتا ہے؛ تاہم فیصلہ یہ ہوا تھا کہ دھینگا مشتی وغیرہ کی صورت میں وہ نہتے نہیں ہوا کریں گے تاکہ اپنا دفاع تسلی بخش طور پر کر سکیں؛ چنانچہ اس کے بعد جو بھی جھگڑا ہوتا ہے‘ ہار جیت کے بجائے برابری پر ختم ہوتا ہے۔ آپ اگلے ممبئی میں ایک انٹرویو کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
نوازشریف بہت جلد پاکستان کو بحرانوں سے
نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کر دیں گے: لیگی رہنما
مسلم لیگ نواز کے رہنما حکیم اسعد منظور قریشی نے کہا ہے کہ ''نواز شریف بہت جلد پاکستان کو بحرانوں سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کر دیں گے‘‘ جس کیلئے انہوں نے اپنی تیاری مکمل کر لی ہے اور تیز رفتار ترقی کا ان کا ایک اپنا فارمولا ہے جو آزمودہ بھی ہے اور تیر بہدف بھی، اور اگر وہ واپس نہ بھی آ سکے تو لندن ہی میں بیٹھے بیٹھے اس کام سے سرخرو ہو جائیں گے کیونکہ اس طرح کے کاموں کیلئے لندن کی فضا ان کیلئے زیادہ سازگار رہے گی جس کی انہیں عادت بھی پڑ چکی ہے۔ آپ اگلے روز جڑانوالہ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
آنکھیں ہے ٹھیک ٹھاک‘ تماشا ہے جھوٹ موٹ
خود کو درست کہتے ہیں‘ دنیا ہے جھوٹ موٹ
افسانہ اپنا اپنا سنایا تو ہے‘ مگر
آدھا تمہارا‘ آدھا ہمارا ہے جھوٹ موٹ
پرچم بلند کر رکھا ہے سچ کا ہم نے جو
حق بات صرف یہ ہے کہ سارا ہے جھوٹ موٹ
پھیلا ہوا ہے چاروں طرف اتنی دیر سے
سچ ہے جو یہ تو اس سے تو اچھا ہے جھوٹ موٹ
باہر بھی اس سے جو نکل آتے ہیں سر بسر
ہم جس میں ڈوبتے ہیں وہ دریا ہے جھوٹ موٹ
چیزوں کی نوعیت کہیں بدلی ہے بیش و کم
جو ایک بار ہے وہ دوبارہ ہے جھوٹ موٹ
یوں ہے کہ ہم کو خود بھی یقیں آ نہیں رہا
ایک ایسا وقت ہم پہ جو گزرا ہے جھوٹ موٹ
ہر شے بدلتی رہتی ہے رنگت یہاں‘ ظفرؔ
لگتا ہے سچ مگر وہی ہوتا ہے جھوٹ موٹ
آج کا مطلع
ایک ہی بار نہیں ہے وہ دوبارہ کم ہے
میں وہ دریا ہوں جسے اپنا کنارہ کم ہے
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved