ایران سعودی عرب معاہدے سے
علاقائی استحکام آئے گا، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ایران سعودی عرب معاہدے سے علاقائی استحکام آئے گا‘‘ لیکن یہ کوئی نہیں بتاتا کہ ہماری حکومت کو استحکام کب نصیب ہوگا اور الیکشن کی یہ بلا ہم پر کب تک نازل رہے گی کیونکہ اب تو سپریم کورٹ نے سٹیٹ بینک کو پیسوں کی ادائیگی کا بھی حکم دے دیا ہے اور اس طرح کھوتا ہی کھوہ میں گر گیا ہے جسے نکالنے کی بھی کوئی صورت نظر نہیں آتی کہ کنویں سے تو کسی انسان کو بھی نکالناآسان نہیں ہوتا‘ گدھا تو پھر گدھا ہے‘ یہ کیسے نکلے گا؟ آپ اگلے روز وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود سے ملاقات کر رہے تھے۔
شہباز نااہل ہوئے تو وزیراعظم کا
امیدوار نہیں ہوں گا: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ''شہباز نااہل ہوئے تو وزیراعظم کا امیدوار نہیں ہوں گا‘‘کیونکہ میرے لیے ایسا ہو جانا ہی کافی ہوگا اور میں چونکہ قناعت پسند آدمی ہوں‘ اسی پر بخوشی اکتفا کر لوں گا کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ زیادہ لالچ کوئی اچھی چیز نہیں ہوتی اور قدرت کی طرف سے جو اور جتنی بھی نعمت میسر ہو‘ اسی کا شکر گزار ہو جانا چاہیے کہ نیک بندوں کا وتیرہ بھی یہی ہے اور یہی زیادہ سے زیادہ بابرکت بھی ثابت ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
الیکشن کمیشن کو پیسے ملنے سے بھی
کوئی فرق نہیں پڑے گا: رانا ثناء اللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''الیکشن کمیشن کو پیسے ملنے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا‘‘ کیونکہ الیکشن کے لیے مقررہ کردہ عملہ خرابیٔ صحت کی بنا پر ڈیوٹی کرنے سے معذرت کر سکتا ہے کیونکہ آدمی بندہ بشر ہے اور اس کی صحت کسی وقت بھی خراب ہو سکتی ہے جبکہ صحت کی خرابی یا درستی پر کسی کا کوئی اختیار نہیں ہے اور ان کی چھٹی تو حکومت ہی نے منظور کرنی ہے جبکہ اس کے علاوہ بھی کئی اور اسباب پیدا ہو سکتے ہیں جن کی بنا پر الیکشن کا انعقاد ناممکن ہو جائے۔ اس لیے ہر کوئی خاطر جمع رکھے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریکِ گفتگو تھے۔
امریکہ پاکستان میں براہِ راست
سازش نہیں کرتا: شمشاد احمد خاں
سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خاں نے کہا ہے کہ ''امریکہ پاکستان میں براہِ راست سازش نہیں کرتا‘‘ کیونکہ وہ پاکستان کو اپنا دوست سمجھتا ہے اور دوستوں کے خلاف براہِ راست سازش نہیں کی جاتی‘ نیز اگر اس کے پاس دوسرے متعدد ذرائع موجود ہوں جیسا کہ فی الحقیقت ہیں بھی تو اسے یہ کام براہِ راست کرنے کی کیا ضرورت ہے جبکہ وضعداری کا تقاضا بھی یہی ہے کیونکہ امریکہ جتنا بڑا ملک ہے‘ اتنا ہی بڑا وضعدار بھی ہے۔ اس لیے پاکستان کو امریکہ سے کبھی یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ وہ اس کے خلاف کبھی براہِ راست سازش کرے گا۔ آپ اگلے روز ایک کینیڈین ڈیجیٹل نیٹ ورک کو انٹرویو دے رہے تھے۔
لگتا ہے گورنر سٹیٹ بینک مستعفی ہو جائیں گے: عون عباس
پی ٹی آئی کے رہنما عون عباس نے کہا ہے کہ ''لگتا ہے گورنر سٹیٹ بینک مستعفی ہو جائیں گے‘‘ کیونکہ اگر وہ الیکشن کمیشن میں پیسے جمع نہیں کراتے تو توہینِ عدالت کے مرتکب قرار پائیں گے اور اگر جمع کرا دیتے ہیں تو حکومت ان کی چھٹی کرا دے گی جبکہ دونوں طرف سے صورتحال کافی نازک ہے‘ اس لیے وہ اپنی ساکھ بچانے کی خاطر مستعفی ہو جائیں گے کیونکہ نوکری تو ان کی پھر بھی نہیں بچنی‘ اس لیے وہ چاہیں گے کہ دونوں میں سے کم از کم ایک چیز تو بچا لیں یعنی ''سارا دھن جاتا دیکھیے تو آدھا دیجیے بانٹ‘‘ ہی بہتر حکمت عملی ہو گی۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شریک تھے۔
اور اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم
تری دنیا میں جنگل ہیں‘ہرے باغات ہیں
اور دور تک پھیلے بیاباں ہیں‘کہیں پر بستیاں ہیں
روشنی کے منطقے ہیں‘پہاڑوں پر اترتے بادلوں میں
رقص کرتا ہے سمندر چار سو‘اسی انبوہ کا حصہ نہیں ہوں میں
کہاں ہوں میں‘میں تیرے لمس سے اک آگ بن کر پھیلنا
تسخیر کی صورت بپھرنا چاہتا تھا‘اور اترا ہوں
کسی بے مہر سناٹے کے میداں میں‘ہزیمت کی دہکتی ریت پر
بکھرا پڑا ہوں شام کی صورت‘میں جینا چاہتا تھا تیری دنیا میں
ترے ہونٹوں پہ کھلتے نام کی صورت‘کہیں دشنام کی صورت
کہیں آرام کی صورت
میں آنسو تھا‘ترے چہرے پہ آ کر پھول دھرتا تھا
ترے دکھ پر‘گرا کرتا تھا قدموں میں
اے چشم تر کہاں ہوں میں‘اندھیرے سے بھری آنکھوں میں
چلتی ہے ہوا ہر سو‘اور اڑتے جا رہے ہیں راستے اس میں
زمانوں کے کناروں سے‘ابد کے سرد خانوں تک
ہوا چلتی ہے ہر سو‘اور اس کی ہم رہی میں
دو قدم چلتا نہیں ہوں میں‘ہجومِ روز و شب میں
کس جگہ سہما ہوا ہوں میں‘کہاں ہوں میں
تری دنیا کے نقشے میں‘کہاں ہوں میں
آج کا مقطع
فاصلوں ہی فاصلوں میں جان سے ہارا ظفرؔ
عشق تھا لاہوریے کو ایک ملتانی کے ساتھ
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved