یہ نہیں ہو سکتا عدلیہ حکم دے اور ہم پیسے دیدیں: اسحاق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ''یہ نہیں ہو سکتا عدلیہ حکم دے اور ہم پیسے دے دیں‘‘ جبکہ حکومت کے پاس پیسے پہلے ہی بہت کم ہیں؛ چنانچہ بجائے اس کے کہ ہمیں پیسوں میں اضافے کی اجازت اور سہولت فراہم کی جائے‘ اُلٹا ہم سے پیسے دلانے کا حکم جاری کیا جا رہا ہے یعنی اُلٹے بانس بریلی کو، جبکہ حکومت پہلے ہی پیسے خرچ کرنے کے سلسلے میں پھونک پھونک کر قدم رکھ رہی ہے؛ اگرچہ اس پھونکا پھونکی سے گرد زیادہ اڑ رہی ہے اور ساری مٹی پاؤں پر ہی پڑ رہی ہے اور پاؤں مزید خراب اور میلے ہو رہے ہیں، حتیٰ کہ کسی پرائے پھڈے میں انہیں اڑا بھی نہیں سکتے۔ آپ اگلے روز قومی اسمبلی میں موجودہ سیاسی صورتِ حال پر خطاب کر رہے تھے۔
وقت آ گیا ہے کسی وزیراعظم کو توہینِ عدالت
پر فارغ نہ ہونے دیں: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''وقت آ گیا ہے کہ کسی وزیراعظم کو توہینِ عدالت پر فارغ نہ ہونے دیں‘‘ جبکہ ہمارے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی پر یہ سانحہ گزر چکا ہے، اگرچہ انہیں تو عدالت کی جانب سے محض ایک منٹ کے لیے خط نہ لکھنے پر سزا دی گئی تھی جبکہ اب تو مسلسل اور اس قدر توہین ہو چکی ہے کہ زیادہ سے زیادہ سزا بھی ہو سکتی ہے اور چونکہ ہر شر میں خیر کا ایک پہلو بھی ہوتا ہے، اس لیے شاید یہ سزا بہت سے لوگوں کی راہ میں حائل رکاوٹ دور کرنے میں مددگا ربھی ثابت ہو اور اس طرح والد صاحب کا ایک خواب شرمندۂ تعبیر ہو جائے گا۔ آپ اگلے روز قومی اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے۔
(ن) لیگ پنجاب میں دوبارہ زندہ نہیں ہوگی: پرویز الٰہی
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''(ن) لیگ پنجاب میں دوبارہ زندہ نہیں ہوگی‘‘ جبکہ کوئی بھی آج تک دوبارہ زندہ نہیں ہوا کیونکہ زندگی صرف ایک بار ہی ملتی ہے البتہ وہ اپنی محیر العقول کار گزاریوں کے بل پر تاریخ میں زندہ رہ سکتی ہے کہ جو کچھ اس نے اپنے ادوارِ حکومت میں کر دکھایا ہے وہ ہما و شما کے بس کی بات ہی نہیں ہے ع
ایں کار از تو آید و مرداں چنیں کند
اور اس کے یہ کارنامے ہمیشہ زندہ رہیں گے اور یاد رکھے جائیں گے۔ آپ اگلے روز لاہور میں سیاسی شخصیات سے گفتگو کر رہے تھے۔
شہباز‘ عمران ملاقات کا نتیجہ
نہ نکلا تو پھر مارشل لاء: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''اگر شہباز‘ عمران ملاقات کا نتیجہ نہ نکلا تو پھر مارشل لاء‘‘ کیونکہ ہمارے جمہوری سسٹم کی میعاد اتنی ہی ہے اور یہ گاڑی کچھ دیر پٹری پر چلنے کے بعد ملکی مفاد میں ایک بار پھر ڈی ریل ہونے کا تقاضا کرنے لگتی ہے اور یہ ڈی ریل کم و بیش دس سال تک برقرار رہتا ہے جبکہ ہمیں صرف ایک یعنی پہلے دور میں ہی ایک آدھ وزارت نصیب ہوئی تھی اور باقی کے سب غیر آئینی اقدام ہمارے لیے بے ثمر ہی ثابت ہوئے اس لیے اب ہمارا خیال رکھنا بھی بے حد ضروری ہے۔ آپ اگلے روز ثمرباغ دیر پائین میں منعقدہ ایک عید ملن پارٹی سے خطاب کر رہے تھے۔
ہتھوڑے کے ذریعے مذاکرات
کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا: رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ''ہتھوڑے کے ذریعے مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا‘‘ اگرچہ یہ ہتھوڑا صرف لکڑی کا ہوتا ہے اور حاضرین کو خاموش رکھنے کے لیے ہوتا ہے؛ تاہم ہتھوڑا‘ ہتھوڑا ہی ہوتا ہے وہ لکڑی کا ہو یا لوہے کا کیونکہ ہمارے لیے تو یہ لوہے سے بھی زیادہ وزنی اور سخت ثابت ہو رہا ہے حالانکہ ایک چھوٹی ہتھوڑی سے بھی کام چلایا جا سکتا تھا جو کیل وغیرہ ٹھونکنے کے لیے کافی ہوتی ہے؛ تاہم اس ہتھوڑے سے خاموش نہیں کرایا جا سکتا کیونکہ خاموش کرانے کا خیال بہت دیر بعد آیا ہے، یہ کام شروع میں ہی ہو جانا چاہیے تھا۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شریک تھے۔
اور‘ اب آخر میں راجوری‘ مقبوضہ جموں و کشمیرسے عمر فرحت کی شاعری:
یہ مانا بے سبب رکھا ہوا ہے
چراغوں میں غضب رکھا ہوا ہے
ہٹا ڈالا ضروری جو نہیں تھا
جو رکھنا تھا وہ سب رکھا ہوا ہے
سبھی خیرات کر ڈالا ہے ہم نے
بس اک نام و نسب رکھا ہوا ہے
جسے دنیا سمجھتی ہے ضروری
وہی تو بے سبب رکھا ہوا ہے
یہ عشق آسان بھی اتنا نہیں تھا
سمجھ آیا ہے تب رکھا ہوا ہے
اٹھاتا ہے عمرؔ ہم پر وہ انگلی
جسے ہم نے عجب رکھا ہوا ہے
٭......٭......٭
مرا سورج کہیں سویا ہوا ہے
دیا لیکن ابھی تک جاگتا ہے
یہ سارے لوگ کس کے منتظر ہیں
اگرچہ آنے والا جا چکا ہے
صلح کی کوئی گنجائش نہیں ہے
ہمارا خود سے جھگڑا ہو گیا ہے
میں کب کا جا چکا ہوتا یہاں سے
مگر اک بات نے روکا ہوا ہے
مری کشتی کہاں گم ہو گئی ہے
سمندر روز مجھ سے پوچھتا ہے
تمہارے نام کا اک حرف اب تک
مرے دل پر عمرؔ لکھا ہوا ہے
آج کا مطلع
یکسو بھی لگ رہا ہوں بکھرنے کے باوجود
پوری طرح مرا نہیں مرنے کے باوجود
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved