تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     19-05-2023

سرخیاں ، متن اور آزاد حسین آزاد

پاکستان میں پارٹیاں توڑنے
کی روایت نئی نہیں: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''پاکستان میں پارٹیاں توڑنے کی روایت نئی نہیں‘‘ اور اگر پی ٹی آئی توڑی جاتی ہے تو اس کا مطلب ہوگا کہ ہم اپنی روایات ہی پر عمل کر رہے ہیں، اس طرح کرپشن بھی دیرینہ روایت ہے جو رہتی دنیا تک قائم رہے گی اور تاریخ میں وہی قومیں زندہ رہتی ہیں جو اپنی روایات پر عمل کرتی ہیں جبکہ اثاثے بنانا اور ان کے حوالے سے منی ٹریل کو مخفی رکھنا بھی ان عمدہ روایات میں شامل ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم ترقی کی منازل نہایت تیزی سے طے کر رہے ہیں اور دنیا میں ہمارے نام کا ڈنکا بج رہا ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی شو کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو
کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے: جہانگیر ترین
سابق وفاقی وزیر جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ''جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے‘‘ جبکہ پی ٹی آئی کی قیادت اس میں براہِ راست ملوث ہے اس لیے اگر صرف اس کی قیادت ہی کا کوئی مناسب بندوبست کر دیا جائے تو باقی لوگوں کیخلاف کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہیں رہے گی جبکہ یہ قیادت ہماری ہی بدولت برسراقتدار آئی تھی اور اس نے اقتدار میں آنے کے بعد ہمارے ہی خلاف مقدمات بنائے جبکہ میرا اور علیم خان کا اس پارٹی میں ایک منفرد مقام تھا لیکن کسی بات کا لحاظ نہ رکھا گیا اور ہماری ہی پکڑ دھکڑ شروع کر دی، اب قیادت کے لیے اپنے ہاتھوں سے بوئی ہوئی فصل کاٹنے کا وقت ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان گرفتار ہوں گے‘ پارٹی
پر پابندی لگ سکتی ہے: رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ''عمران خان گرفتار ہوں گے‘ پارٹی پر پابندی لگ سکتی ہے‘‘ اور جب تک یہ دونوں کام نہیں ہوں گے، باقیوں کا مستقبل تاریک ہی رہے گا جبکہ ہر پارٹی کو اپنا مستقبل روشن کرنے اور رکھنے کا پورا پورا حق حاصل ہے اور یہ چٹان اگر راستے سے ہٹ جائے تو سارے مسئلے ایک دم حل ہو جائیں گے جبکہ مسئلے حل ہونے ہی کے لیے ہوتے ہیں؛ چنانچہ اس بندوبست کے بعد بیشک اگلے ہی دن الیکشن کرا دیے جائیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا کیونکہ الیکشن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی یہی ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے
نااہل کیا گیا:نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے نااہل کیا گیا‘‘ جبکہ مجھے اس تنخواہ کی ضرورت ہی نہیں تھی کیونکہ میرے پاس قدرت کا دیا سب کچھ تھا، اگرچہ وہ شبانہ روز کی محنت کا نتیجہ تھا لیکن اس کی توفیق تو قدرت ہی کی جانب سے عطا ہوئی تھی، بندہ بشر اکیلا کیا کر سکتا ہے، سوائے اس کے کہ جتنا کچھ کر دکھایا تھا، ویسے بھی میں بیٹے سے تنخواہ لیتا کوئی اچھا لگتا جبکہ میں اربوں کے فلیٹس اُن کے حوالے کر چکا تھا، ان سے تنخواہ لینے کے بجائے میں خود انہیں تنخواہ دینے کے قابل تھا۔ آپ اگلے روز لندن میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
تحریک انصاف پر پابندی لگا
دی جائے: چودھری شجاعت
مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف پر پابندی لگا دی جائے‘‘ کیونکہ جو کچھ اس نے ہمارے ساتھ کیا ہے اسے کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا کہ ہماری ساری پارٹی ہی کو اس نے اغوا کر لیا ہے اور اس میں اب میں اور چودھری سرور ہی رہ گئے ہیں جبکہ ان پر بھی زیادہ بھروسہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان پر بھی پچھلی پارٹی والوں نے اندر کی باتیں مخالفین کو پہنچانے کا الزام لگایا تھا اور اسی لیے انہیں گورنری سے فارغ بھی کیا گیا تھا لیکن ہماری باتیں وہ با ہر نہیں پہنچا سکتے کیونکہ یہ باتیں ہر کسی کو سمجھ میں نہیں آتیں اور یہ ایک اضافی خوبی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں آزاد حسین آزادؔ کی غزل:
میں نے اک عمر لگا کر جو بھرا‘ خالی ہے
دل ترے بعد مرے یار بڑا خالی ہے
یعنی نسبت سے چراغوں کو ضیا ملنی ہے
روشنی لوٹ گئی‘ غارِ حرا خالی ہے
گفتگو کرنے سے ہو جائے گا سب معلوم
کون سیراب ہے اور کس کا گھڑا خالی ہے
کوئی خوش رنگ دلاسہ ہے تو لکھتے جاؤ
میری دیوار پہ نعرے کی جگہ خالی ہے
میں بھی بلھے کی طرح موت سے ہارا نہیں ہوں
جو مری قبر سا لگتا ہے‘ گڑھا خالی ہے
یعنی بے سود ہے اس دل پہ مسلسل دستک
کوئی طائر کو بتائے یہ گھڑا خالی ہے
تم کو دعویٰ ہے خدا ہونے کا‘ آ سکتے ہو
دل کلیسا ہے مگر بہرِ خدا خالی ہے
معذرت یار نیا عشق نہیں ہو سکتا
دل میسر ہے نہ سینے میں جگہ خالی ہے
آج کا مقطع
فاصلوں ہی فاصلوں میں جان سے ہارا ظفرؔ
عشق تھا لاہوریے کو ایک ملتانی کے ساتھ

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved