گولیاں چلانے والوں کو انہی کی زبان میں جواب دیں گے: پرویز رشید وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ’’گولی چلانے والوں کو انہی کی زبان میں جواب دیں گے‘‘ کیونکہ ہمارے چھوٹے میاں صاحب پنجابی، اردو، انگریزی ، فارسی، عربی اور ترکی زبان بھی پوری روانی سے بول سکتے ہیں اور جس کا وہ حال ہی میں ایک دوبار مظاہرہ بھی کر چکے ہیں۔ وہ ترکی بولنے والے کو ترکی بہ ترکی جواب دے سکیں گے اور انہیں یہ بھی نہیں کہنا پڑے گا کہ ع زبانِ یارِ من تُرکی و من تُرکی نمی دانم انہوں نے کہا کہ ’’حکومتی رٹ ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے‘‘ اور اگر دہشت گرد حضرات بتا دیں کہ وہ کس قیمت پر رٹ بحال کرنے دیں گے تو اس میں ہمیں بھی سہولت رہے گی تاکہ اس رقم کا بندوبست کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ’’سماج دشمن عناصر کو مثالی سزائیں دی جائیں گی‘‘ جس کے لیے اچھی اچھی مثالیں تلاش کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کررہے تھے۔ ہم پر تنقید کرنے والوں کو اب مسائل کا ادراک ہوگیا ہے: پرویز اشرف سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ’’ہم پر تنقید کرنے والوں کو اب مسائل کا ادراک ہوگیا ہے‘‘ کیونکہ ہم سب نے اپنے دور میں فرداً فرداً اپنے مسائل حل کرنے کا جو کارنامہ سر انجام دیا تھا یہ مسائل اسی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں‘ اس لیے ان کا بہترین حل یہی ہے کہ ہماری طرح یہ مسائل اگلی حکومت پر چھوڑ دیے جائیں کیونکہ آخر موجودہ حکومت نے بھی اپنے مسائل حل کرنے ہیں جس سے ماشاء اللہ مزید مسائل پیدا ہوں گے اور اگر گیلانی صاحب جیسے کچھ زعما کو فارغ بھی ہونا پڑے تو کوئی بات نہیں کیونکہ انہیں بھی اس سے کوئی فرق نہیں پڑا تھا کیونکہ وہ بھی اس وقت تک کافی ثواب دارین کما چکے تھے،حتیٰ کہ میں خود بھی فارغ ہونے کے لیے تیار تھا لیکن گیلانی صاحب کی طرح چونکہ اس میں صدر صاحب کا ایما شامل نہیں تھا‘ اس لیے مجھ سے وہ خط لکھوا دیا گیا اور اس طرح میں رتبۂ شہادت حاصل کرنے سے بچ گیا، اگرچہ اس وقت تک میں بھی اپنی عاقبت پوری طرح سے سنوار چکا تھا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ جنوبی پنجاب کی محرومیاں دور کریں گے: گورنر پنجاب گورنر پنجاب چودھری سرور نے کہا ہے کہ ’’جنوبی پنجاب کی محرومیاں دور کریں گے‘‘ اگرچہ میرا کام صرف دستخط کرنا ہی ہے لیکن آخر کہنے میں کیا ہرج ہے، البتہ جنوبی پنجاب کی محرومیاں دور کرنے کی کوئی سمری میرے پاس آئی تو میں اس پر دستخط کرنے میں دیر نہیں لگائوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’سیلاب زدگان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے‘‘ بلکہ ان کے پاس مزید سیلاب زدگان کو بھی اکٹھا کر دیں گے تاکہ انہیں تنہائی کا احساس نہ ہو اور ان کا دل بھی لگا رہے کیونکہ یہ آفات ارضی ہیں، ہم اس سلسلے میں اور کر بھی کیا سکتے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کے کاموں میں دخل دینے کا ہم میں یارا ہی نہیں جبکہ ابھی تک تو بجلی چوروں وغیرہ کے کاموں میں بھی کوئی خاص مداخلت نہیں کرسکے اور امید کررہے ہیں کہ خدا انہیں خود ہی ہدایت دے دے یا ریڈ پارٹیوں کو مک مکا کرنے سے باز رکھے کیونکہ ہم ان کے کام میں بھی مداخلت کرنا پسند نہیں کرتے کیونکہ انہی سے ہم نے دوسرے کام بھی لینا ہوتے ہیں۔ آپ اگلے روز اوچ شریف میں معززین علاقہ سے خطاب کررہے تھے۔ نوازشریف نے مجھے اب تک پائے نہیں کھلائے: خورشید شاہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ’’نوازشریف نے مجھے اب تک پائے نہیں کھلائے‘‘ البتہ اب ان کے ساتھ ایک باعزت سمجھوتہ کے بعد کہ ایک دوسرے کے خلاف مقدمات وغیرہ کھولنے کی حمایت نہیں کرنی، ایسا خوشگوار ماحول پیدا ہوگیا ہے کہ صاحب موصوف سے پائے کھانے کی سعادت بھی حاصل ہوسکتی ہے‘ بصورت دیگر تو ایک دوسرے کا سر کھانے ہی میں مصروف رہنا پڑتا۔ لیکن کہیں ایسا نہ ہو کہ ایک بار پائے کھلا کر وہ نیب کو اشارہ کر دیں اور وہ زرداری صاحب کے ساتھ چھیڑ خانیاں شروع کردے کیونکہ بالآخر نیب کے چیئرمین کا فیصلہ بھی انہی دنوں میں ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میاں صاحب تو خود کہتے ہیں کہ انہوں نے خود کبھی پائے نہیں کھائے اور دال چاول شوق سے کھاتے ہیں‘‘ اسی سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ اب بھی پائے کھلانے کا ارادہ نہیں رکھتے اور مجھے بھی دال چاول پر ہی ٹرخانا چاہتے ہیں جبکہ ہمیں تو اس دال میں بھی کالا کالا نظر آنے لگا ہے۔ آپ اگلے روز پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ ریلوے میں کرپشن ختم کرکے دم لوں گا: سعد رفیق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ’’ریلوے سے کرپشن ختم کرکے دم لوں گا‘‘ اور اس وقت تک سانس روکنے کی پریکٹس ابھی سے شروع کردی ہے کیونکہ دم روکنے کا سلسلہ مہینوں پر بھی محیط ہوسکتا ہے اور اگر درمیان میں سانس لیتا ہوا پکڑا گیا تو یہ وعدہ خلافی بھی ہوگی اور باعث شرمندگی بھی۔ انہوں نے کہا کہ ’’محکمے کی بحالی کا عزم لے کر نکلا ہوں‘‘ کیونکہ میری اپنی بحالی بھی اسی سے مشروط ہے اور میاں صاحب نے خلاف معمول وزرا کی کارکردگی کا بھی نوٹس لینے کا عزم ظاہر کیا ہے، اول تو انہیں ایسی باتوں پر توجہ دینے کا وقت ہی کہاں ملے گا جبکہ ویسے بھی اس طرح کے بیانات مخالفین اور عوام کا منہ بند رکھنے کے لیے ہی دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’کوئی دبائو یا دھمکی قبول نہیں کروں گا‘‘ البتہ اگر یہ دبائو پیار شیار سے ڈالا جائے تو الگ بات ہے ورنہ دھمکیوں کی کوئی پروا نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ’’100 روز میں ریلوے کی آمدن بڑھ گئی ہے‘‘ جس طرح لوڈ شیڈنگ میں کمی کا اعلان کیا جاتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ آج کا مطلع باغ کا باغ تھا اچھو اُجرو چل رہی تھی ہوا اچھو اُجرو اچھو اُجرو (سندھی) بمعنی صاف شفاف
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved